رانا ثناء اللہ کے خلاف اے این ایف نے عدالت سے درخواست واپس لے لی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی رانا ثناء اللہ سے منشیات برآمدگی کیس کے حوالہ سے اے این ایف نے اپنی درخواست واپس لے لی،لاہور ہائیکورٹ میں رانا ثناء اللہ کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی
سیف سٹی کی سی سی ٹی وی فوٹیج،ملزم اور مدعی کی گفتگو کے کال ڈیٹا طلبی کے معاملہ پر اے این ایف نے رانا ثناء اللہ کے خلاف دائر درخواست واپس لے لی، عدالت نے درخواست واپس لینے کی بنا پر درخواست نمٹا دی
گزشتہ سماعت پر لاہور ہائیکورٹ نے رانا ثناء اللہ پر فرد جرم عائد کرنے سے قبل سی سی ٹی وی فوٹیج اور کال ڈیٹا کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنانے کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کر تے ہوئے جواب طلب کیا تھا۔ اینٹی نارکوٹکس فورس نے انسداد منشیات کورٹ کے فیصلے کیخلاف ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔ اے این ایف کے موقف میں کہا گیا ہے کہ رانا ثناء اللہ کیخلاف یکم جولائی 2019 کو مقدمہ درج کیا گیا۔ ملزم رانا ثناء اللہ سمیت دیگر کا چالان انسداد منشیات کورٹ میں زیر سماعت ہے۔
واضح رہے کہ منشیات برآمدگی کیس میں مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسملبی راناثنااللہ کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی،رانا ثناء اللہ 30 نومبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں.
رانا ثناء اللہ ایک بار پھرمشکل میں پھنس گئے، حکومت نے اب کیا کیا؟ جان کر ہوں حیران
رانا ثناء اللہ کیس کی سماعت کرنیوالے جج کا تبادلہ، ضمانت کیس کی سماعت ملتوی
رانا ثناء اللہ نے سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کوجیل سے لکھا خط، کیا کہا؟
رانا ثناء اللہ کے خلاف درج ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ جب رانا ثناء اللہ کو روکا گیا تو انہوں نے بدتمیزی کی اور گریبان پکڑے، رانا ثناء اللہ نے ناجائز اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے منشیات سمگل کرنے کی کوشش کی، رانا ثناء اللہ کی گاڑی سے 21 کلو منشیات ملی جس میں سے 15 کلو ہیروئن بھی شامل تھی، رانا ثناء اللہ کے خلاف مخبر کی اطلاع پر کاروائی کی گئی مخبرنےاطلاع دی کہ راناثنااللہ کی گاڑی میں منشیات ہے.