رانا ثناء اللہ کو گرفتار کر لیا گیا، گاڑی سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد کرنے کا دعویٰ

0
51
rana sanaullah

پاکستان مسلم لیگ پنجاب کے صدر اور رکن قومی اسمبلی رانا ثناءاللہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے. اے این ایف کی طرف سے ان کی گاڑی سے بھاری مقدار میں منشیات بھی برآمد کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے.

رانا ثناء اللہ کی گاڑی سے ایسی چیز برآمد کرنے کا دعوی کہ سن کر آنکھیں کھلی رہ جائیں گی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یہ گرفتاری اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کی جانب سے منشیات فروشوں سے تعلق کے الزام میں کی گئی ہے۔ اے این ایف ذرائع کا کہنا ہے کہ رکن قومی اسمبلی رانا ثناءاللہ خان کے متعدد منشیات فروشوں سے تعلقات ہیں جبکہ اسی طرح ان کے کالعدم تنظیموں سے بھی مبینہ طور پر رابطے ہیں جس کے باعث انہیں تحویل میں لے لیا گیا ہے۔ سابق صوبائی وزیرقانون رانا ثناء اللہ کا نام سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی ملزمان کے طور پر بھی لیا جاتا ہے تاہم ابھی تک ان کی گرفتاری کی وجوہات میں سے بڑی منشیات فروشوں‌ سے مبینہ تعلق بتایا جاتا ہے. مسلم لیگ ن کے ذرائع نے بھی رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے.

راناثناءاللہ کی گرفتاری میں عمران خان کا ذاتی عناد کھل کرسامنے آ گیا، شہباز شریف

کہا گیا ہے کہ راناثناءاللہ سے اس معاملے پر تحقیقات کی جارہی ہیں ۔ اے این ایف نے رانا ثناءاللہ کو پوچھ گچھ کیلئے تحویل میں لیا ہے اور اگر وہ سوالوں کے جواب دینے میں ناکام ہوئے تو انہیں با ضابطہ طور پر گرفتار کرلیا جائے گا۔

رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کے پیچھے جعلی اعظم کا ہاتھ ہے، مریم نواز کا شدید ردعمل

دوسری جانب مسلم لیگ ن پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ راناثناءاللہ کوگرفتارکرلیاگیا ہے۔ رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کے بعد ان کا ذاتی موبائل نمبر بند ہوگیا ہے جبکہ ان کے سکیورٹی گارڈز اور ڈرائیور کا نمبر بھی بند ہے۔ واضح رہے کہ حالیہ دنوں‌ میں مسلم لیگ ن میں ٹوٹ پھوٹ بھی نظر آتی ہے.

رانا ثناء‌اللہ کی گرفتاری سیاسی انتقام کی مایوس کن کوشش ہے، بلاول بھٹو زرداری

مسلم لیگ ن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ لیگی رہنما رانا ثناءاللہ کو سکھیکی کے قریب راستے سے حراست میں لیا گیا ہے.

رانا ثناء اللہ کی سکیورٹی کب واپس ہوئی، تحریری طور پر کسے آگاہ کیا تھا؟ اہم خبر آ گئی

 

رانا ثناء‌اللہ کو گرفتار کر کے کہاں‌ لیجایا گیا ہمیں‌ نہیں‌ معلوم؟ داماد شہریار

 

 

Leave a reply