رات کے اندھیرے میں بشریٰ بی بی،بزدار یتیم خانوں میں کیا کرتے تھے؟

afshan

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے مبشر لقمان آفیشیل یوٹیوب چینل پر کہا ہے کہ افشاں لطیف کا نام بھی سنا ہو گا ، پچھلے دو ڈھائی سالوں سے وہ پریس کانفرنس کر رہی ہیں، مسئلہ ہے ایک یتیم خانے کا، ایک بچیوں‌ کے یتیم خانے کا ،وہاں سے لڑکیاں غائب ہوتی ہیں اور بیچی جاتی ہیں، انہوں نے الزام لگائے، عمران خان پر ، بشریٰ پر اور انکے وزیروں پر بھی الزام لگائے،

مبشر لقمان نے افشاں سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ الزامات کا تو سب کو پتہ ہے، سابقہ وزیراعظم اور انکی اہلیہ پر کس طرح الزام لگا رہی ہیں، جس کے جواب میں کاشانہ کی سپریڈنڈٹ،افشاں لطیف کا کہنا تھا کہ یہ وہ سیکنڈل ہے جو 2019 میں اسوقت منظر عام پر آیا جب تھانہ ٹاؤن شپ کی پولیس نے صوبائی وزیرقانون راجہ بشارت کی ایما پر کاشانہ کا مین گیٹ توڑا، مجھے بغیر کسی جرم کے گرفتار کیا گیا، تھانے لے جا کر میرے شوہر پر جسمانی تشدد کیا گیا، مجھے تھپڑ مارے گئے گالیاں دی گیں اور مجبور کیا گیا کہ پنجاب کے وزرا کے حق میں بیان لکھ کر دوں،

افشاں لطیف کا کہنا تھا کہ 4 اپریل 2019 کو کاشانہ کی انچارج تعینات ہوئی، اس سے پہلے ایک واقعہ ایسا ہوا تھا جس پر ہم خاموش نہیں رہ سکے، ایک رات چار بجے وزیراعلیٰ کا سیکورٹی افسر کاشانہ میں داخل ہوا، یہ وہ شخص ہے جو کم عمر بچیوں کو ادارے سے باہر لے کر جاتا تھا، جو بچیاں واپس گئیں تو وہ کبھی کاشانہ میں واپس نہیں آئیں، کاشانہ کے ساتھ ٹیکنیکل کالج ہے ،شادی ہال ہے اور سامنے پارک ہے، اسلئے دن میں یہ لوگ کچھ نہیں کر سکتے تھے، یہ واقعہ اس وقت ہوا جب میں سپریڈنڈنٹ نہیں تھی، وہاں بچیوں کا کاروبار کروایا جا رہا تھا،یہاں پر سات سال سے اٹھارہ سال تک کی بچیان‌ ہوتی ہیں، جو بچیاں بیچی جاتیں انکا کوئی ریکارڈ نہیں رکھا جاتا، غیر قانونی ڈونیشن دی جاتی تھی، بچیاں وہاں افسران کی آمدنی کا ذریعہ بنتی رہیں، آڈٹ رپورٹ میں لکھا ہوا کہ پانچ بچیاں مس ہوئیں، جعلی شادیوں کے نام پر ان بچیوں کو پیش کیا گیا، حکومتی رپورٹ میں لکھا ہوا کہ شادی کا کوئی ریکار ڈ موجود نہیں نہ ہی لڑکوں کا کوئی ریکارڈ جن سے شادی ہوئی

افشاں لطیف کا کہنا تھا کہ بشریٰ بیگم میرے کاشانہ میں تعینات ہونے سے پہلے آئی تھیں،بشریٰ بی بی کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے رات کے دو بجے بغیر پروٹوکول ،ان آفیشیل بغیر کسی کو بتائے کاشانہ کا دورہ کیا، بچیوں کو اٹھایا گیا اور عثمان بزدار کے ساتھ بٹھایا گیا، بشریٰ بی بی اور عثمان بزدار کے دوروں کے بعد کاشانہ سے بچیاں غائب ہو گئیں، بشریٰ بی بی کے احکامات پر بچیاں کاشانہ سے لے کر جایا جاتی تھیں اور انکو زمان پارک بھی لے جایا جاتا تھا، جب کاشانہ سیکنڈل میڈیا میں آیا تو فوری طور پر بشریٰ نے رابطہ کیا اور کہا کہ آپ کے ساتھ انصاف کیا جائے گا، تحقیقات کروا کر مجھے چپ کروایا گیا،میں چپ نہیں رہوں گی، میں مافیا کے خلاف آواز اٹھاتی رہوں گی،لاہور ہائیکورٹ میں بھی میں نے رٹ دائر کی تھی، پی ٹی آئی کی ہی حکومت تھی اسوقت، چار سال ہو گئے ابھی تک جواب جمع نہیں کروایا جا سکا، کیس چلتے رہے،اس کیس میں روایتی سست روی ہے، کیس اداروں کی دیانت کو واضح کر رہا ہے کہ کیسے بچیوں کو بیچا گیا،

کاشانہ معاملہ، افشاں لطیف کا حکومت کے خلاف انتہائی اقدام

کاشانہ کیس، ن لیگ بھی میدان میں آ گئی، عظمیٰ بخاری نے بڑا مطالبہ کر دیا

کاشانہ کیس،اخلاقی کرپشن، عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ سامنے آ گیا

اس قوم کے بخت سنورگئے جس نے درخت لگا ئے:افشاں لطیف

کاشانہ کی بیٹیوں کی پرخلوص دعاﺅں نے وزیراعلیٰ پنجاب کوحادثہ سے بچالیا ،افشاں لطیف

افشاں لطیف کے خدشات درست ثابت،کاشانہ اسکینڈل کے اہم راز جاننے والی اقرا کائنات کی پراسرار حالات میں موت

کم عمر بچیوں کی شادی نہ کروانے پر کاشانہ کی سپرنٹنڈنٹ کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا؟

کاشانہ کیس،بات پارلیمنٹ تک پہنچ گئی، رحمان ملک نے بڑا حکم دے دیا

Comments are closed.