بالی وڈ کی معروف اداکارہ روینہ ٹنڈن نے لہریں کے ساتھ اپنے حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ نوے دہائی میں جو میڈیا تھا ان میں کچھ ایسی خواتین صحافی تھیں جو نہایت ہی بدتمیز تھیں ان کے فلم انڈسٹری میں اپنے کیمپس تھے وہ مجھے بے جا تنقید کا نشانہ بناتی تھیں ، میرے اور میری جسامت کے بارے میں گھٹیا الفاظ لکھتی تھیں۔ یہ خواتین جب حقوق نسواں پر بات کرتی ہیں تو مجھے بہت عجیب لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوے کی دہائی کا دور صحافت کے حوالے سے انتہائی خوفناک دور تھا کیونکہ زردصحافت عروج پر تھی۔ اداکارہ نے مزید کہا "اس دور کے زیادہ تر صحافیوں کے پاس کوئی اخلاق، کوئی شکوہ اور کوئی صداقت نہیں تھی۔ خوش قسمتی سے، آج آپ کے پاس سوشل میڈیا ہے جہاں آپ اپنے مداحوں کے سامنے اپنا کیس فوراً رکھ سکتے ہیں۔ آج آپ کا بیان اہمیت رکھتا ہے،”
”انہوں نے کہا نوے کی دہائی میں ہم رسائل کے ایڈیٹرز کے رحم و کرم پر ہوتے تھے جن کے اپنے اپنے کیمپس تھے جو ان کے قریب ہوتا تھا ان کے بارے میں اچھی بات لکھ دی جاتی تھی جو نہیں قریب ہوتا تھا اسکے بارے گھٹیا باتیں لکھی جاتی تھیں”۔لیکن آج زرا بہتر ماحول ہے کیونکہ ہر انسان کے پاس اپنا کیس لڑنے کےلئے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز موجود ہیں۔