سابق وزیر اعظم عمران خان کی بنائی گئی نیشنل رحمتہ اللعالمین اتھارٹی نے بھی مسجد نبوی ﷺ میں پیش آئے افسوسناک واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔
باغی ٹی وی : چیئرمین نیشنل رحمتہ اللعالمین ﷺ اتھارٹی ڈاکٹر انیس احمد نے ایک بیان میں کہا کہ اتھارٹی کے ارکان نے خصوصی قرارداد کے ذریعے مسجد نبوی ﷺ میں پیش آنے والے واقعے پر اظہارِ افسوس کیا۔
چیئرمین نیشنل رحمتہ اللعالمین ﷺ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ احاطہ حرمِ نبوی ﷺ کے مقام پر حالیہ واقعہ باعثِ ندامت ہے، واقعے میں ملوث تمام لوگوں کو اللہ کے حضور معافی مانگنی چاہیے اور توبہ کرنی چاہیے۔
ڈاکٹر انیس احمد کا کہنا ہے کہ کسی بھی مسلمان کو ایسی حرکت پر اپنی آخرت بچانے کے لیے اللہ کے حضور معافی کا درخواست گار ہونا چاہیے۔
دوسری جانب انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ اس سے بے وقوفانہ کیس کیا ہوسکتا ہےکہ مدینہ میں کوئی حرکت ہوتی ہے اور اگلے دن ان کی مہم چل جاتی ہے کہ یہ سب ہم نے کروایا، چیلنج کرتاہوں یہ عوام میں کہیں بھی جائيں ان کے ساتھ یہی ہوگا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکا تک میں لوگ ان کے خلاف باہر نکلے ہوئے ہیں ، انہیں اندازہ نہیں کہ عوام ان پر کس قدر غصہ ہیں، ہم پر الزام ڈالنا کہ مدینہ میں ہم نے آوازیں لگوائيں ،کوئی سوچ بھی نہیں سکتا کہ وہ ایسا کرے ، ان کو اپنی چوریوں پر عوامی ردعمل مل رہا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید کے بھتیجے کو ائیر پورٹ سے گرفتار کرکے جیل میں ڈالنے سے زيادہ شرمناک بات کیا ہوسکتی ہے لیکن یہ اسی طرح کے لوگ ہیں عمران خان نے فرح خان کو بھی بے قصور قرار دیا اور کہاکہ ان کے خلاف انتقامی کارروائی ہورہی ہے کیوں کہ وہ ان کی اہلیہ کی دوست ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف نےکہا کہ شریف خاندان نے حکومت میں آتے ہی اپنے کرپشن کیسز ختم کرنے پر کام شروع کردیا ہے ، کیسز کے انویسٹی گیشن آفیسرز کے ٹرانسفر کرديے، پراسیکیوٹر کو عدالت جانے سے روک دیا، ریکارڈ اپنے قبضے میں لے لیا ، یہ 16 ارب روپے کے ریکارڈ غائب ہوجائيں گے جیسے ان کے دور میں ایل ڈی اے کےریکارڈ جل جاتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی اپنے کرپشن کیسز کو ختم کرنے کے لیے خود کو این آر او 2 دیں گے، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی دونوں دو دو مرتبہ اقتدار میں رہیں، دونوں نے اپنے دور حکومت میں کرپشن کی، 2008 سے 2018 تک دونوں جماعتوں کی حکومت تھی، ان دونوں جماعتوں پر کرپشن کے بے پناہ کیسز ہیں۔
یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف حال ہی میں 13 رکنی وفد کے ہمراہ سعودی عرب کے 3 روزہ سرکاری دورے پر مدینہ منورہ پہنچے تھے جہاں مسجد نبوی ﷺ کے احاطے میں کچھ افراد نے وفاقی وزراء کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی تھی-