اسلام آباد:آئی ایم ایف کی جانب سے تنخواہ دار طبقے کو دیئے گئے ریلیف پر اعتراض،اطلاعات کے مطابق ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کو ماہانہ دو لاکھ روپے کمانے والوں پر کم ٹیکس رکھنے پر اعتراض ہے۔
ایف بی آر کے ذرائع نے کہا ہے کہ فنانس بل 2022 میں ماہانہ دو لاکھ تک کمانے والوں پر 7 فیصد انکم ٹیکس عائد کیا گیا ہے آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ ماہانہ دو لاکھ روپے تک تنخواہ لینے والوں کیلئے ٹیکس کی شرح 10 فیصد کی جائے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کل 18 مئی سے دوحہ میں ہوں گے
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف دو لاکھ روپے سے زائد تنخواہ والوں پر ٹیکس کی شرح بڑھانے کیلئے دباؤ ڈال رہا ہے آئی ایم ایف نے چھٹے جائزے کے دوران انکم ٹیکس کی مد میں 125 ارب روپے کے محصولات میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
ذرائع ایف بی آر کے مطابق فنانس بل 2022 میں آئی ایم ایف مطالبے کے برخلاف 47 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ دیدی۔ذرائع ایف بی آر نے بتایا کہ اس سلسلے میں آئی ایم ایف سے بات چیت جاری ہے۔
ادھروزیرمملکت برائے خزانہ ڈاکٹرعائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ امریکا سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے حوالے سے بات چیت ہوئی ہے۔
بجٹ، آئی ایم ایف اورسگریٹ پرٹیکس ۔۔؟تحریر:ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی
قائمہ کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھاکہ اس وقت آئی ایم ایف سے بجٹ پر بات چیت ہورہی ہے اور بہت سی چیزوں پر آئی ایم ایف وضاحت مانگ رہا ہے جس پرکام کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ آئی ایم ایف کے حوالے سے بھی امریکا سے بات چیت ہوئی ہے، پچھلی حکومت کی وجہ سے پاکستان کی ساکھ متاثر ہوئی، ہم دوبارہ ملکی ساکھ کو بحال کر رہے ہیں۔
وزیرمملکت کا کہنا تھاکہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا دورہ امریکا بھی کامیاب رہا اور پاکستان کے امریکا سے تعلقات بہتر ہو رہے ہیں۔