رضوانہ تشدد کیس، سول جج کی اہلیہ پر فرد جرم عائد

0
172
kamsin bachi

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے رضوانہ تشدد کیس میں سول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ ملزمہ صومیہ عاصم پر فرد جرم عائد کردی ہے

عدالت میں کیس کی سماعت سول جج عمر شبیر نے کی،کمسن ملازمہ رضوانہ کی والدہ اور ملزمہ صومیہ عاصم اپنے اپنے وکلا کے ساتھ عدالت پیش ہوئیں،دوران سماعت عدالت نے فردجرم پڑھ کر سنائی،ملزمہ صومیہ عاصم نے صحت جرم سے انکار کر دیا ،عدالت نے ملزمہ صومیہ عاصم کے خلاف ٹرائل کا باقاعدہ آغاز کردیا ہ، عدالت نے اگلی سماعت پر گواہان کو بیان ریکارڈ کروانے کے لیے طلب کر لیا، عدالت نے کیس کی سماعت 20 مارچ تک ملتوی کردی،

گزشتہ برس24 جولائی کو تھانہ ہمک میں سول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ پر ملازمہ پر تشدد کا مقدمہ درج ہوا ،کمسن بچی رضوانہ کو ملازمت پر رکھنے کے الزام کی صفائی دینے تاحال سول جج شامل تفتیش نہ ہوئے۔ کمسن بچی کو ملازمت پر رکھنے اور تشدد سے محفوظ رکھنے کے الزام میں سول جج کو شامل تفتیش کرنا تھا۔ پہلے لاہور ہائیکورٹ پھر سیشن جج راولپنڈی کے ذریعے سول جج سے تفتیش کا کہا گیا۔ سول جج عاصم حفیظ جے آئی ٹی سربراہ اور تفتیشی کو بلا کر تحقیق کا حصہ بننا چاہتے ہیں،سول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ بچی پر سونا چوری کرنے اور بچے کو نیند کی گولیاں دینے پر تشدد کرتی رہیں۔

عاصم حفیظ کو لاہور ہائیکورٹ او ایس ڈی بنا چکی ہے، جس کے بعد انہیں طلب کیا گیا تھا، تا ہم وہ نہیں پیش ہو رہے،جے آئی ٹی کو بھی ملزمہ کے شوہر سے بطور جج کوشامل کرنا مشکل تھا ،جے آئی ٹی کی جانب سے جج کو شامل تفتیش کرنے کیلئے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع بھی کیا گیا تھا،جے آئی ٹی متاثرہ بچی کے والدین اور ملزمہ کا بیان ریکارڈ کر چکی ہے

جج عاصم حفیظ بار بار طلبی کے باوجود جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے

 اسد شاہ کی بیوی حنا شاہ کے بہت مظالم برداشت کئے،

13 سالہ گھریلو ملازمہ عندلیب فاطمہ تشدد کیس کی سماعت

راجہ پرویز اشرف نے بچوں پر تشدد کے بڑھتے ہوئے رجحان پر اظہار تشویش کیا

گھریلو تشدد کی شکار بچی رضوانہ کو 4 ماہ تک جنرل اسپتال میں زیر علاج رکھنے کے بعد ڈسچارج

Leave a reply