روزہ دار کے منہ سے عین افطاری وقت نکلا تیرا خانہ خراب تو برباد ہو جائے تو نے مجھے برباد کر دیا ازقلم غنی محمود قصوری

0
40

روزہ دار کے منہ سے عین افطاری وقت نکلا تیرا خانہ خراب تو برباد ہو جائے تو نے مجھے برباد کر دیا

ازقلم غنی محمود قصوری

موجودہ دور میں کرپشن مہنگائی تو بڑھی ہی ہے مگر سب سے زیادہ بلیک مارکیٹنگ و ملاوٹ بڑھی ہے جس کا اعتراف ہر کوئی حتی کہ سرکار خود بھی کرتی ہے
راقم ماہ رمضان ماہ برکات ماہ شفاء ماہ رحمت رمضان میں اپنی ہڈ بیتی یوں بیان کر رہا ہے

رمضان سے قبل آٹے کا تھیلا گھر لایا روٹی پکی تو سیاہ کالی چھاننے پر چھان بورا چکی کے آٹے سے بھی زیادہ نکلا خیر اللہ اللہ کرکے کھا لیا کیونکہ ملتا تو پہلے ہی مشکل سے ہے 6 رمضان کو آٹا ختم ہوا تو دکان پر پہنچا پتہ کیا تو معلوم ہوا کہ 20 کلو آٹے کا تھیلا 1040 کا ملے گا دکاندار قسم دے رہا تھا کہ مل نے 1020 کا ہمیں دیا ہے
خیر دل نا چاہتے ہوئے بھی خریدنا پڑا آٹا گوندھنے پر اچھا اور معیاری نکلا شکر ادا کیا کہ روزے کیساتھ کم از کم روٹی تو سکون سے کھائیں گے مہنگے داموں ہی سہی
رمضان میں پیاس کی شدت کم کرنے اور جسم کی زائد گرمی ختم کرنے کیلئے شربت صندل گھر لایا تھا جو کہ صندل کم اور رنگدار پانی زیادہ لگتا تھا مجبورا چھلکا اسپغول ڈال کر پیا
یکم رمضان سے 10 رمضان تک افطاری ایک کجھور و شربت صندل بمعہ چھلکا اسپغول سے کی مگر حیرت انگیز طور پر پہلے روزے سے ہی جسم میں دردیں شروع ہو گئیں اور پاؤں کے تلوؤں سے ایسے سینک نکلنا شروع ہوا کہ جیسے آگ لگائی ہو نظر انداز کرنے کی کوشش کی مگر بے سود دردیں بڑھتی ہی گئیں اور ساتھ پیٹ کا پھیلاؤ ،پیٹ میں درد اور نیند کی کمی بھی ہوتی گئی سخت پریشان ہوا کہ میں تو پکوڑے سموسے ، کوئی بھی باربی کیو چیز و بازاری چیز ہر گز نہیں کھاتا بس تین سے چار چمچ سالن کم مرچ بمعہ دھی اور دو روٹیاں سحری و افطاری کھاتا ہوں
پراٹھا تو عرصہ دراز سے چھوڑا ہے شام کو روٹی کے بعد کم از کم آدھ کلو گنڈیریاں چوستاں ہوں پھر کیا وجہ ہے ابھی تو عمر خیر سے 30 سے تھوڑی سی اوپر ہوئی ہے مگر علامات 70 سال والی عمر کی بن گئی ہیں سوچا گنڈیروں اور دہی کا استعمال ترک کرتا ہوں شاید جسم میں ٹھنڈک زیادہ ہو گئی ہے مگر بے سود بلکہ کام مذید بڑھ گیا سوچ سوچ کر پریشان ہو گیا زمانہ طالبعلمی سکول و کالج و ڈسپنسنگ یاد کرنے لگا کہ کیا وجہ ہو سکتی ہے دودھ دہی بھی چھوڑ دیا ہلکے یورک ایسڈ کی بدولت سالوں سے پراٹھا چھوڑا ہوا ہے دل چاہتے ہوئے بھی بڑا گوشت،چاول و دیگر مرغن غذائیں خود پر حرام کی ہوئی ہیں کیونکہ جیسے ڑب تعالی نے کمائی کا حساب لینا ہے بلکل اسی طرح صحت کو ناجائز کھانے کھا کھا کر خراب کرنے پر حساب ہو گا کیونکہ یہ بھی اللہ کی دی ہوئی بہت بڑی نعمت ہے

خیر 11 رمضان 2021 کو وقت افطاری ہوا تو آج کچھ لیٹ گھر پہنچا قدم گھر سے باہر ہی تھے کہ اذان مغرب شروع ہو گئی تھی سو جلدی جلدی سامنے پڑے سادہ پانی سے افطاری کی پاس پڑے شربت صندل میں ایک چمچ چھلکا اسپغول ڈال دیا اور مسجد میں نماز پڑھنے چلا گیا نماز و عبادات میں پہلے ہی کچھ سستی تھی مگر رمضان آتے ہی طبع ناسازی دائمی ہونے کے باعث بہت بڑا بوجھ لگنے لگیں تھیں کیونکہ پاؤں کے تلوؤں کے درد و سینک کے باعث کھڑا رہنا ناممکن سا ہو گیا تھا

خیر نماز پڑھی گھر آیا کانچ کے گلاس کو منہ لگایا تو ایک ہی گھونٹ میں گلاس تقریباً ختم کر دیا ابھی گلاس رکھنے ہی لگا تھا تو دیکھا کہ گلاس کے پیندے سے سفید سی چیز چپکی پڑی ہے اس کو انگلی سے لگا کر چھکا تو گندم کا احساس ہوا فوری اسے باہر نکالا تو پتہ چلا وہ تو سوجی ہے جو ہر روز میں چھلکا اسپغول سمجھ کر پی رہا تھا جس کے باعث یورک ایسڈ بڑھنے سے پاؤں کی تلوؤں میں آگ سی لگی رہتی ہے اور سارا جسم درد کرتا رہتا ہے اور جسم میں گرمی بڑھنے سے نیند بھی نہیں آتی ہر وقت سستی رہتی ہے جس سے نمازیں پڑھنے میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے
صورتحال بھانتے ہی میرے منہ سے بے ساختہ نکلا ،تیرا خانہ خراب تیرا گھر برباد ہو تو اور تیرے بچے سکھ نا پائیں، ظالم میں تو ناموافق سمجھ کر حلوہ نہیں کھاتا تو مجھے کچی سوجی 1300 روپیہ فی کلو فروخت کر رہا ہے اور چھلکا اسپغول کی صورت میں پلا رہا ہے ظالم تجھے کیڑے پڑیں معاشرے کے ناسؤر تجھ جیسے ملاوٹی تاجر کیلئے تو میرے اللہ کے نبی نے فرمایا ہے

مَن غَشّنَا فَلیسَ مِنَّا و المَکرُ و الخِدَاعُ فی النَّارِ
ترجمہ۔۔۔جِس نے ہمارے ساتھ بد دیانتی (ملاوٹ) کی وہ ہم میں سے نہیں اور دھوکہ اور فریب جہنم میں سے ہیں یعنی یہ کام کرنے والے کا ٹھکانہ جہنم ہے

ظالم دھوکے باز ملاوٹی تجھے تو میرے نبی امت محمدیہ سے خارج کر رہے ہیں اور اعلان کرکے ہیں کہ تجھ کا ہم مسلمانوں سے کوئی تعلق نہیں
تو بڑا نمازی پرہیز گار بنا پھرتا ہے تیرا تو صدقہ خیرات قبول نہیں اللہ تعالی کو کیونکہ فرمان نبوی ہے کہ

یقینا اللہ تعالی پاک ہے اور پاکیزہ چيز ہی قبول کرتا ہے صحیح مسلم ۔ 1015

ظالم تو 1300 روپیہ کلو چھلکا اسپغول میں 80 روپیہ کلو والی سوجی ملاوٹ کرکے مہنگے داموں فروخت کر رہا ہے اور لوگوں کی زندگیاں برباد کر رہا ہے انہیں نماز روزہ جیسے فرائض میں بھی پریشانی کا سامنا ہے تیرا خانہ خراب تو بڑا صدقہ کرنے والا حاجی بنا پھرتا ہے جو کہ قابل قبول بھی نہیں تجھ سے کیونکہ فرمان نبوی ہے کہ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے حرام کا مال جمع کیا (کمایا) پھر اس سے صدقہ کر دیا تو اس کو صدقہ کا کوئی اجر نہیں ملے گا بلکہ اس پر اِس (حرام مال کمانے) کا وبال ہوگا –صحيح ابن حبان

ظالم تو لوگوں کی زندگیاں برباد کرکے مال اکھٹا کرکے صدقہ خیرات کرنے والا مشہور ہے جبکہ اللہ کو تیرا صدقہ قبول ہی نہیں حتی کہ تیرا حج و عمرہ بھی قابل قبول نہیں کیونکہ فرمان الہی ہے کہ

یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اَنْفِقُوْا مِنْ طَیِّبٰتِ مَا کَسَبْتُمْ ۔۔البقرۃ
’اے اہل ایمان اپنی پاکیزہ کمائی میں سے خرچ کرو
جبکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

ان اللہ طیب لا یقبل الا الطیب
’اللہ تعالیٰ خود پاک ہے اور پاک چیز کو ہی قبول کرتا ہے۔
او ظالم تیری جمع کی ہوئی دولت ملاوٹی حرام کے مال کی،تیری اولاد پلی اسی حرام کے مال سے ،تیرا بہت بڑا گھر بنا اسی حرام کے ملاوٹی مال سے پتہ نہیں کتنوں کو تو نے غلط ملط اشیاء اشیاء خوردونوش میں ملاوٹ کرکے کھلا کر قبر میں پہنچا دیا ظالم باز آجا ورنہ یاد رکھ اس دنیا میں تو عیش کر لے گا مگر تیرا مستقل ٹھکانہ جہنم ہو گا ظالم تیرے لئے ماہ رمضان میں بدعا کی جا رہی ہے تجھ سے بڑھ کر ظالم کون ہو گا
اب بھی وقت ہے توبہ کر لے اللہ تمہیں پاکیزہ مال بہت دے گا کیونکہ فرمان رب تعالی ہے کہ

وَمَنْ یَّتَّقِ اﷲَ یَجْعَلْ لَّہٗ مَخْرَجًاo وَّ یَرْزُقْهُ مِنْ حَیْثُ لَا یَحْتَسِبُ.
اور جو اللہ سے ڈرتا ہے وہ اس کے لیے (دنیا و آخرت کے رنج و غم سے) نکلنے کی راہ پیدا فرما دیتا ہے۔ اور اسے ایسی جگہ سے رِزق عطا فرماتا ہے جہاں سے اس کا گمان بھی نہیں ہوتا۔
سورہ الطلاق

ظالم تجھے قرآن کی آیات اور نبی ذیشان کے کئی فرامین سنا دیئے ڈر جا سمجھ جا یہ دنیا عارضی ہے اگلا مستقل ٹھکانہ جنت ہو گا اللہ کے بندوں سے دھوکہ کرکے ان کی زندگیاں برباد کرکے جنت کی بجائے اپنا مستقل ٹھکانہ جہنم نا بنا
اور جان لے کہ فرمان ہے کہ جس نے ایک جان کو ناحق قتل کیا گویا اس نے ساری انسانیت کا قتل کیا تو تو پتہ نہیں کتنوں کا قاتل ہے
اب بھی وقت ہے توبہ کرکے اللہ بڑا غفور و رحیم ہے وہ معاف کرنے والا ہے مگر دنیاوی زندگی تک بصورت دیگر نہیں

Leave a reply