مزید دیکھیں

مقبول

پاکستان کے زرعی مستقبل کیلئے محفوظ شہیدکنال کی تعمیر ناگزیر

پاکستان کی زرعی ترقی اور پانی کے وسائل کے...

کراچی میں خون کی ہولی، ڈاکو راج برقرار، 5 دنوں میں 5 جانیں ضائع

کراچی،باغی ٹی وی(نمائندہ خصوصی) کراچی میں ڈاکو راج کی...

خواتین کے بغیر ملک کی ترقی نا ممکن ہے،مریم اورنگزیب

لاہور: پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا...

جعفر ایکسپریس پر حملہ ڈرائیور شہید، تین دہشتگرد جہنم واصل ،کئی مسافر زخمی

بلوچستان دشمن دہشتگردوں نے جعفر ایکسپریس پر بزدلانہ حملے...

روس نے کینیڈین وزیراعظم ، صدر جوبائیڈن سمیت دیگر امریکی حکام پر پابندیاں عائد کر دیں

ماسکو: یوکرین پرحملے کے بعد عالمی پابندیوں کا سامنا کرنے والے روسی حکام نے کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اور امریکی صدر جوبائیڈن اور ان کے بیٹے سمیت دیگر اعلیٰ حکومتی عہدیداران پر جوابی پابندی عائد کردی۔

باغی ٹی وی : عالمی خبررساں ادارے سی این این کے مطابق روس کی وزارت خارجہ نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ روس نے امریکی صدر جو بائیڈن، ان کے بیٹے، وزیر خارجہ انٹونی بلنکن، دیگر امریکی حکام اور "ان سے وابستہ افراد” کے خلاف پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

یوکرین میں ایک اور امریکی صحافی ہلاک،برطانوی صحافی زخمی

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ماسکو حکومت نے جسٹن ٹروڈو، جوبائیڈن اور دیگر امریکی اعلیٰ حکومتی اہلکاروں پر روس میں داخلے پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ موجودہ اثاثے بھی منجمد کردیےروسی پابندی کے شکار ہونے والوں کی فہرست میں امریکی وزیر دفاع لیوڈ آسٹن، سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی(سی آئی اے) کے چیف ولیم برنس اور قومی سلامتی کے میشر جیک سولیون کے ساتھ ساتھ کئی محکموں کے سربراہان اور ممتاز امریکی شخصیات بھی شامل ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ روس کے یوکرین پر حملے کے بعد امریکا سمیت دیگر ممالک نے ماسکو حکومت پر پابندیاں عائد کیں جس کے جواب میں روسی حکومت نے مذکورہ پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔

ماسکو حکومت کی جانب سئ جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ اس کے ساتھ ساتھ، اگر وہ ہمارے قومی مفادات کو پورا کرتے ہیں تو ہم سرکاری تعلقات برقرار رکھنے سے انکار نہیں کرتے، اور اگر ضروری ہو تو، ہم ‘بلیک لسٹ’ میں شامل افراد کی حیثیت سے پیدا ہونے والے مسائل کو حل کریں گے تاکہ اعلیٰ سطحی تنظیموں کو منظم کیا جا سکے-

یوکرین کے دارالحکومت کیف میں 35 گھنٹے کا کرفیو نافذ

وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری جین ساکی نے منگل کے روز اعلیٰ امریکی حکام کے خلاف روس کی حالیہ پابندیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان پابندیوں کا ان کے مطلوبہ اہداف پر زیادہ اثر نہیں پڑے گا۔

وائٹ ہاؤس کی پریس بریفنگ میں جب ان سے پابندیوں کے اثرات کے بارے میں پوچھا گیا تو جین ساکی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "(میں) آپ میں سے کسی کو حیران نہیں کروں گی کہ ہم میں سے کوئی بھی روس کے سیاحتی سفر کا منصوبہ نہیں بنا رہا ہے، ہم میں سے کسی کے پاس ایسے بینک اکاؤنٹ نہیں ہیں جن تک ہم رسائی حاصل نہیں کر سکیں گے، اس لیے ہم آگے بڑھیں گے۔”

روس کی جانب سے لگائی گئی پابندیوں میں "ٹاپ لسٹ” میں شامل لوگوں کی فہرست یہ ہے:

امریکہ کی یوکرین کیلئے 13 ارب 60 کروڑ ڈالر کی امداد کی منظوری

امریکی صدر جو بائیڈن،سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن، وزیر دفاع لائیڈ آسٹن، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملی، قومی سلامتی کے مشیر جیکب سلیوان، سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز، وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری جین ساکی،دلیپ سنگھ، بین الاقوامی اقتصادیات کے لیے بائیڈن کے قومی سلامتی کے نائب مشیر، ریاستہائے متحدہ کی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی کی منتظم سامنتھا پاور
،صدر بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن، سابق وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن، ڈپٹی ٹریژری سیکرٹری والی ایڈیمو،ریٹا جو لیوس، ایکسپورٹ امپورٹ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے صدر اور چیئرمین بھی شامل ہیں-

روس کی جانب سے جاری کے گئے بیان میں اعلان کیا گیا ہے کہ "اعلیٰ امریکی حکام، فوجی حکام، قانون سازوں، تاجروں، ماہرین اور میڈیا کے لوگ جو روسو فوبک ہیں یا روس کے خلاف نفرت کو ہوا دینے اور پابندیوں کے اقدامات متعارف کرانے میں کردار ادا کرتے ہیں” کو شامل کر کے اس فہرست میں توسیع کے لیے مزید پابندیاں لگائی جائیں گی۔

ماسکو حکومت نے مزید کہا کہ روسی حکومت اور اس کے بینکنگ اور دیگر ادارے ان پابندیوں کو اجتماعی طور پر نافذ کریں گے۔

اسلاموفوبیا قرارداد منظور ہونے پر بھارت کا شدید ردعمل