ماسکو: طالبان نے روس اور یوکرین تنازع پر غیر جانبدار رہتے ہوئے فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور پُرتشدد کارروائیوں سے گریز کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

باغی ٹی وی :عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان نے کہا ہے کہ روس اور یوکرین تنازع پر ان کی خارجہ پالیسی مکمل طور پر غیر جانبدار ہے اور خطے میں پائیدار امن کے لیے فریقین مذاکرات کے ذریعے تنازع حل کریں۔

یوکرین پر حملہ: میٹا نے روسی سرکاری میڈیا کے اشتہارات پر پابندی لگا دی

طالبان حکومت کی وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقہار بلخی نے فریقین سے مطالبہ کیا کہ تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے وہ ایسی اقدامات سے گریز کریں جو خطے میں تشدد کو ہوا دیتے ہیں۔

ترجمان عبدالقہار بلخی نے روس اور یوکرین پر زور دیا کہ وہ خطے میں افغان طلبا سمیت دیگر تارکین وطن کی حفاظت کو بھی یقینی بنائیں۔

واضح رہے کہ روس نے دو روز قبل یوکرین پر حملہ کردیا تھا جس میں جنگ کے پہلے روز فوجی اہلکاروں سمیت 135 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے-

دوسری جانب روسی فوج کے یوکرین کے حملے کے بعد اپنے ملک کے دفاع میں سابق صدر پیٹرو پوروشینکو کلاشنکوف اُٹھا کر سڑکوں پر نکل آئے جب کہ خاتون رکن اسمبلی کیرا روڈک بھی اسلحہ تھام کر جنگ کے لیے تیار ہیں یوکرین کے سابق صدر پیٹرو پوروشینکو نے براہ راست نشر ہونے والے انٹرویو میں کلاشنکوف لہراتے ہوئے کہا کہ اپنے وطن کے دفاع میں روس سے جنگ کو تیار ہوں۔

یوٹیوب،گوگل اور ٹوئٹر نے بھی روس پر پابندیاں عائد کر دیں

2014 سے 2019 تک یوکرین کے صدر رہنے والے پیٹرو پوروشینکو نے مزید بتایا کہ ان کے پاس رائفلز اور دو مشین گنیں بھی ہیں جو وہ روسی فوجیوں کو ملک میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے استعمال کریں گے جس کے لیے وہ سڑک پر ہر وقت موجود رہیں گے-


اسی طرح یوکرین کی خاتون رکن اسمبلی کیرا روڈک نے بھی سوشل میڈیا پر اپنی ایک تصویر شیئر کی ہے جس میں انھیں کلاشنکوف تھامے دیکھا جا سکتا ہے اپنے پیغام میں خاتون رکن اسمبلی نے خواتین کے جنگ میں حصہ لینے کی حوصلہ افزائی کی۔

یوکرین پارلیمنٹ کی رکن اسمبلی کیرا روڈک نے مزید لکھا کہ وہ کلاشنکوف کا استعمال سیکھ رہی ہیں اور روس کے خلاف جنگ کے لیے ہتھیار اٹھانے کی تیاری کر رہی ہیں تاکہ مردوں کے شانہ بشانہ جنگ لڑ سکیں۔

یوکرینی جوڑے نے روسی حملے کے دوران کی شادی،پھر اٹھائے ملک کیلیے ہتھیار

Shares: