روسی گيس کی اچانک بندش:یورپ میں مندی کا سبب بنے گی:رپورٹ
پیرس :يورپی بينک برائے تعمیر نو و ترقیات (يورپی بينک فار ری کنسٹرکشن اینڈ ڈيولپمنٹ) نے آج بروز منگل ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں روس کی جانب سے کسی ممکنہ گیس برآمدات کی بندش کے اثرات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
بینک نے جاری کردہ اپنی رپورٹ ميں خبردار کيا ہے کہ اگر روس نے گيس کی برآمدات اچانک روک دیں تو اس اقدام کی وجہ سے يورپ، وسطی ايشيا اور شمالی افريقا کے کئی ممالک کی معيشتيں کورونا کی عالمی وبا کے دور جيسی ہو سکتی ہيں۔
بينک کے مطابق ايسے کسی ممکنہ روسی اقدام سے ان ممالک کی مجموعی قومی پيداوار میں رواں سال دو اعشاريہ تين فيصد اور آئندہ برس دو فيصد کمی واقع ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ يورپی بينک برائے تعمیر نو و ترقیات (يورپی بينک فار ری کنسٹرکشن اینڈ ڈيولپمنٹ) کے آپريشنز چاليس ممالک تک پھيلے ہوئے ہيں۔ بینک کے مطابق پچھلے سال بيشتر ملکوں ميں 6.7 کی اقتصادی نمو ديکھی گئی۔
ادھر امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن ایک ایسی جنگ میں پھنس گئے ہیں جس سے نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ہے لیکن امریکا اپنے اتحادیوں سے اس مسئلے کے حل کے لیے صلاح و مشورے کر رہا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے واشنگٹن کے نواح میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بات سے خاصے فکر مند ہیں کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے پاس یوکرین کی جنگ سے نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ صدر بائیڈن نے کہا کہ وہ صدر پیوٹن کے لیے کوئی راستہ نکالنے کے مقصد سے امریکی اتحادیوں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں,