راولپنڈی پولیس نے چار سالہ بچے پر 337/A3 کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا

تھانہ نصیر آباد میں غلام مصطفیٰ نامی شہری نے 4 سال کے معصوم کمسن بچے احمد پر 337/A3 کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کروانا چاہا تو راولپنڈی پولیس نے بھی بنا سوچے سمجھے بااثر شخص پر کے کہنے پر مقدمہ درج کردیا. مقدمہ درج کروانے والے شخص کے مطابق بچے نے میاں بیوی پر اینٹوں اور پتھروں سے حملہ کیا تھا لہذا اسی لیئے انہوں نے ان پر یہ پرچہ درج کروایا ہے. کیونکہ انہوں نے انہیں مارنے کی کوشش کی ہے.

کمسن احمد کو ضمانت کیلئے ایڈیشنل سیشن جج سہیل انجم کی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ وکیل نے کہا کہ پولیس نے آنکھیں بند کرکے مقدمہ درج کیا ، جو دفعہ لگائی گئی اسکی سزا دس سال ہے ، ایس ایچ او تھانہ نصیر آباد اور تفتیشی افسر کیخلاف کارروائی ہونی چاہیئے۔ ایڈیشنل سیشن جج سہیل انجم نے تفتیشی افسر کو ریکارڈ سمیت طلب کرتے ہوئے کہا کہ دس سال سے کم عمر بچے پر ایف آئی آر درج نہیں ہو سکتی ۔ عدالت نے تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایف آئی آر خارج کر دی اور متعلقہ افسران کی سرزنش کی.

واضح رہے کہ اس سے قبل 2014 میں بھی ایک ایسا واقع پیش آیا تھا جسمیں لاہور کی ایک عدالت میں نو ماہ کے بچے موسیٰ کو اقدام قتل کے ایک مقدمے میں ملزم کے طور پر پیش کیے جانے کے واقعے کی پولیس تحقیقات سے پتہ چلا تھا کہ ابتدائی تفتیشی رپورٹ درج کرنے والے پولیس اہلکار نے عیمی اور اس کے بیٹے کے خلاف آیف آئی آر درج کی تھی لیکن بیٹے کا نام اور اس کی عمر کا تعین کرنے کا تردد نہیں کیا تھا.
جنرل قمر جاوید باجوہ بطور آرمی چیف اور سیکیورٹی چیلنجز ، بقلم: شکیل احمد رامے
امریکہ پاکستان کے ساتھ مضبوط شراکت داری چاہتا ہے،امریکی محکمہ خارجہ
روس سے قریبی تعلقات کے الزام میں جرمنی کے سائبر سیکیورٹی چیف برطرف
اسلام آباد:عمران خان کا خاتون صحافی کےسوال پردوسری خاتون صحافی کے بارے میں انتہائی نامناسب جواب
پاکستان کی پاور لفٹر ربیعہ شہزاد نے انٹرنیشنل مقابلوں میں سلور میڈل جیت لیا

Shares: