ایچ ای سی کی جانب سے طالبہ کی ڈگری تصدیق میں تاخیر ،صدر مملکت برہم

arif alvi0012

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ایچ ای سی کی جانب سے طالبہ کی ڈگری تصدیق میں تاخیر پر اظہارِ برہمی کیا ہے

صدر مملکت نےہدایت کی کہ ایچ ای سی ہدایات پر عمل نہ کرنے والی جامعات کی سرزنش کرے، صدر مملکت نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے طالبہ کی ڈگری کی ناقص بنیادوں پر تصدیق نہ کرنے پر برہمی کا اظہارکیا، وفاقی محتسب کے ایچ ای سی کو طالبہ کی ڈگری کی 7 دن میں تصدیق کرنے کے احکامات برقرار رکھے گئے، صدر مملکت نے کہا کہ طالبہ کے قیمتی مہینے ضائع کرنے کے ذمہ دار اہلکار کے خلاف انکوائری شروع کی جائے ، صدر مملکت نے ایچ ای سی کی جانب سے طالبہ کی بی اے کی ڈگری کی تصدیق کرنے کے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست مسترد کر دی

سویرا آفریدی (شکایت کنندہ) نے اپنی بی اے کی ڈگری کی تصدیق کے لیے ایچ ای سی کو درخواست دی تھی، ایچ ای سی نے طالبہ کی ڈگری کا سیشن سال 2020 ہونے کی بنیاد پر تصدیق سے انکار کیا تھا ، ایچ ای سی نے دو سالہ روایتی ڈگری ختم کر دی، ایچ ای سی کا موقف ہے کہ جامعات کو 2019 کے بعد روایتی بی اے کی ڈگری میں داخلہ دینے کی اجازت نہیں،طالبہ کے وفاقی محتسب سے رجوع کرنے پر محتسب نے طالبہ کے حق میں احکامات جاری کئے تھے ، بعد ازاں ، ایچ ای سی نے محتسب کو اپیل اور نظرثانی کی درخواست دائر کی، جسے مسترد کر دیا گیا،ایچ ای سی نے صدر مملکت کے پاس محتسب کے احکامات کے خلاف درخواست دائر کی،صدر نے کیس کی ذاتی سماعت کی اور ایچ ای سی کی درخواست کو مسترد کر دیا

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ شکایت کنندہ کو پشاور یونیورسٹی نے سیشن 2019-2020 کے لیے داخلہ دیا، شکایت کنندہ نے یونیورسٹی کا خط پیش کیا جس میں طالبہ کا بی اے کا سیشن 2019-2020 تھا،طالبہ کو یونیورسٹی نے سیشن 2019-2020 کے لیے داخلہ دیا، اس میں شکایت کنندہ کا کوئی قصور نہیں تھا، اگر یونیورسٹی نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے احکامات کی خلاف ورزی کی تو طالبہ کو یونیورسٹی کے اعمال اور کوتاہی کا ذمے دار نہیں ٹھہرایا جاسکتا، وفاقی محتسب نے بجا فیصلہ دیا کہ ایک ریگولیٹر کی حیثیت سے فیصلوں پر جامعات سے عمل درآمد کرانا ایچ ای سی کی ذمے داری ہے ، ایچ ای سی کی طرف سے کوتاہی اپنی قانونی ذمہ داریوں کو ادا کرنے میں ناکامی کے مترادف ہے،ایچ ای سی یا یونیورسٹی کی عدم فعالیت سے طالب علم کو تکلیف نہیں ہونی چاہیے،ایچ ای سی نے یونیورسٹی کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے شکایت کنندہ کو بغیر کسی غلطی کے غیر ضروری آزمائش میں ڈالا،ایچ ای سی کی درخواست کو مسترد کیا جاتا ہے ، ایچ ای سی ہدایات پر عمل درآمد نہ کرنے والی جامعات کی سرزنش کرے ، مستقبل میں طلباءکو ایچ ای سی کی غیر فعالیت کی وجہ سے تکلیف نہیں ہونی چاہیے ،

لیڈی ہیلتھ ورکرز کو رات کے وقت بلانے پر سپریم کورٹ کے ریمارکس،بیان حلفی میں کیا کہا گیا؟

جعلی ڈگریوں پرملازمت کیس میں سپریم کورٹ کے اہم ریمارکس

اکیلی عورت لفٹ لے کر فرنٹ سیٹ پر کیسے بیٹھ گئی، عدالت کے ریمارکس

 پولیس نے مدرسے کے لڑکے سے بد فعلی کے ملزم مفتی عزیز الرحمن کے خلاف مقدمہ درج کر دی

مولانا کی بچے سے زیادتی ، ویڈیو لیک ، اصل حقیقت کیا ہے ، سنیے مبشر لقمان کی زبانی

مذہبی رہنماوں کا ردعمل

طالب علم نے چائے پلائی اور پھر….مفتی عزیرالرحمان کی زیادتی کیس میں وضاحتی ویڈیو

طالب علم سے زیادتی کرنیوالے مفتی کو مدرسہ سے فارغ کر دیا گیا

Comments are closed.