صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سپریمکورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل دستخط کیئے بغیر پارلیمنٹ واپس بھجوا دیا۔
ایوان صدر کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق صدر علوی نے کہا ہے کہ بل کی درستگی کا معاملہ عدالتی فورم کے سامنے زیر سماعت ہے. لہٰذا معاملہ زیر سماعت ہونے کے احترام میں بل پر مزید کارروائی مناسب نہیں۔ عدالتی اصلاحات سے متعلق یہ بل 10 اپریل کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں کثرت رائے سے ترامیم کے ساتھ منظور ہوا تھا۔
پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل صدر مملکت کو دستخط کے لئے دوبارہ بجھوایا گیا تھا. مذکورہ بل 20 اپریل کو خود ہی ایکٹ کی صورت اختیار کرجائے گا۔ اس سے قبل بھی صدر عارف علوی نے عدالتی اصلاحاتی بل آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت نظرثانی کے لئے پارلیمنٹ کو واپس بھجوایا تھا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
انٹربینک میں ڈالر سستا ہوگیا
ووٹ کا حق سب سے بڑا بنیادی حق ہے،اگر یہ حق نہیں دیاجاتا تو اس کامطلب آپ آئین کو نہیں مانتے ,عمران خان
سعیدہ امتیاز کے دوست اورقانونی مشیرنے اداکارہ کی موت کی تردید کردی
جانوروں پر ریسرچ کرنیوالے بھارتی ادارے نےگائے کے پیشاب کو انسانی صحت کیلئے مضر قراردیا
یورپی خلائی یونین کا نیا مشن مشتری اور اس کے تین بڑے چاندوں پر تحقیق کرے گا
برطانوی وزیرداخلہ کا پاکستانیوں کو جنسی زیادتی کا مجرم کہنا حقیقت کے خلاف ہے،برٹش جج
جماعت اسلامی سےمذاکرات،عمران خان کی ہدایات پر پی ٹی آئی کی تین رکنی کمیٹی قائم
بھارتی مسلمان رکن اسمبلی کوبھائی سمیت پولیس حراست میں ٹی وی کیمروں کے سامنے گولیاں ماردی گئیں
دوسری جانب چند روز قبل سپریم کورٹ عدالتی اصلاحاتی بل عملدرآمد سے روک چکی ہے، عدالت عظمیٰ کی 8 رکنی فل بینچ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل عملدرآمد سے روکنے کا حکم جاری کیا۔