صدارتی انتخابات،آصف زرداری، محمود اچکزئی کے کاغذات منظور

0
194
zardari achakzai

صدارتی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال،الیکشن کمیشن نے سکروٹنی کے موقع پر میڈیا کو باہر نکال دیا،

صحافی الیکشن کمیشن گئے تو سیکورٹی اہلکاروں نے کہا کہ میڈیا کا داخلہ ممنوع ہے، چیف الیکشن کمشنر کی ہدایات ہیں،کہ صحافیوں‌کو نہ آنے دیا جائے، جس پر صحافیوں نے احتجاج کیا اور کہا کہ انتخابات کے موقع پر بھی ایسے ہی ہوتا تھا صحافیوں کو میڈیا روم تک بھی رسائی نہیں دی جاتی تھی،الیکشن کمیشن صحافیوں پر کسی قسم کی پابندی نہیں لگا سکتا،

صدارتی انتخابات کے لئے7 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال مکمل کر لی گئی،آصف زرداری، محمود خان اچکزئی اور عبدالقدوس کے کاغذات کی جانچ پڑتال کی گئی،اصغر علی مبارک، سرفراز، اقتدار حیدر اور ایاز فاروقی کا کاغذات کی بھی جانچ پڑتال کی گئی،صدارتی انتخابات کے لیے آصف زرداری کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے ہیں،محمود اچکزئی کے کاغذات بھی منظور کر لئے گئے ہیں،عبدالقدوس، اصغر علی مبارک، سرفراز قریشی کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے ہیں،اقتدار علی حیدر اور ایاز فاروقی کے کاغذات بھی مسترد کر دیئے ہیں،آزاد امیدواروں کے تجویز اور تائید کنندگان نہ ہونے کے باعث کاغذات مسترد کیے گئے

سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے صدارتی امیدوار کے لیے کاغذات نامزدگی اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرائے گئے تھے جنہیں جانچ پڑتال کے بعد منظور کرلیا گیا،چیف الیکشن کمشنر صدارتی انتخابات کے ریٹرننگ افسر ہیں انہوں نے اسکروٹنی کے بعد سابق صدر کے کاغذات منظور کیے،

سنی اتحاد کونسل کے صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی کے کاغذاتِ نامزدگی کے لئے الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے ،محمود خان اچکزئی عامر ڈوگر، شیخ وقاص اکرم اور دیگر کے ہمراہ الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے تھے،علی محمد خان بھی انکے ہمراہ تھے،اس موقع پر علی محمد خان نے کہا کہ کاغذاتِ نامزدگی پر اعتراضات لگتے رہتے ہیں، 1500 سال میں کسی کو پہلی بار نکاح پر سزا ملی ہے، بانیٔ پی ٹی آئی نے جیل سے سیاسی استحکام کا دیاپیغام ہےقوم اپنی فوج کے ساتھ کھڑی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ملک کو آئین کے مطابق چلائیں.

محمود خان اچکزئی پر صدارتی امیدواروں کی جانب سے اعتراض عائد
سنی اتحاد کونسل کے صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی پر صدارتی امیدواروں کی جانب سے اعتراض عائدکیا گیا ہے ،اعتراض میں کہا گیا ہے کہ محمود خان اچکزئی اداروں، ملک کی خودمختاری اور سالمیت کے خلاف ہیں، سنی تحریک کونسل نے اسٹیبلشمنٹ مخالف بنانیے کی وجہ سے ان کو صدارتی امیدوار بنایا، محمود خان اچکزئی پاکستان کے پختون علاقوں کو افغانستان کا حصہ سمجھتے ہیں محمود خان اچکزئی پاکستان مخالف آدمی ہیں، انہوں نے پاکستان کو تسلیم نہیں کیا، صدارتی امیدوار اصغر علی مبارک نے محمود اچکزئی پر اعتراضات عائد کئے،ریٹرننگ آفسر نے دلائل کے بعد اعتراض سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا جو اب سنا دیا گیا ہے، الیکشن کمیشن نے اعتراضات مسترد کر دیئے اور محمود اچکزئی کے کاغذات منظور کر لئے.

دوسری جانب خیبرپختونخوا اسمبلی صدراتی انتخابات کیلئے پولنگ سٹیشن قرار دے دی گئی،صدارتی انتخابات کے لیے اسمبلی کو پولنگ سٹیشن قرار دینے کی تحریک وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے پیش کیا،9 مارچ کو اسمبلی ہال میں پولنگ ہوگی، ممبران نے کثرت رائے سے منظوری دیدی

صدارتی امیدوار آصف زرداری کا خالد مقبول صدیقی سے رابطہ
علاوہ ازیں صدارتی انتخابات میں ووٹ کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار آصف علی زرداری نے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی سے رابطہ کیا ہے،آصف زرداری نے خالد مقبول صدیقی سے فون پر گفتگو کی، دونوں رہنماؤں کے مابین صدارتی الیکشن، سیاسی صورتحال اور سندھ کے معاملات پر بھی بات چیت کی گئی، آصف علی زرداری نے ایم کیو ایم سے ووٹ کی درخواست کی جس پر خالد مقبول صدیقی نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ مشاورت کے بعد جلد جواب دیں گے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری شیڈول کے مطابق ملک میں صدارتی انتخاب 9 مارچ کو ہو گا، کاغذات نامزدگی 5 مارچ دوپہر 12 بجے تک واپس لیے جا سکیں گے،صدارت کے امیدواروں کی فہرست 5 مارچ کو 1 بجے آویزاں کی جائے گی اور 9 مارچ کو صدارتی الیکشن ہو گا، صدارتی الیکشن کے لیے پولنگ پارلیمنٹ ہاؤس اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ہو گی، آئین کے مطابق صدارتی انتخاب کا ریٹرننگ افسر چیف الیکشن کمشنر ہوتا ہے۔

صدارتی انتخاب کا طریقہ کار کیا ہے؟
صدارتی انتخابات آئین کے آرٹیکل 41 اور شیڈول ٹو کے تحت کروائے جائیں گے ،چیف الیکشن کمشنر صدارتی انتخاب کے لیے ریٹرننگ افسر کا کردار نبھائیں گے ،صدارتی انتخاب کے لیے الیکٹورل کالج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں اور چاروں صوبائی اسمبلیوں پر مشتمل ہے ،مجلس شوریٰ کے ارکان پارلیمنٹ ہاؤس، صوبائی اسمبلیوں کے ارکان متعلقہ اسمبلیوں میں پولنگ میں حصہ لیں گے،کوئی بھی رکن پارلیمنٹ یا صوبائی اسمبلی صدارتی امیدوار کا تجویز اور تائید کنندہ ہو سکتا ہے ،صدارتی انتخاب خفیہ رائے شماری کے تحت کروایا جائے گا ،نتائج مرتب کرتے وقت مجلس شوریٰ کے ہر رکن کا ووٹ شمار کیا جائے گا ،صوبائی اسمبلیوں میں ووٹوں کا شمار فارمولے کے تحت کیا جائے گا ،امیدوار کے حاصل کردہ ووٹوں کو سب سے چھوٹی اسمبلی کی مجموعی نشستوں سے ضرب دے کر متعلقہ صوبائی اسمبلی کی مجموعی نشستوں سے تقسیم کیا جائے گا ،فارمولے کے تحت بلوچستان اسمبلی کے بھی ہر رکن کا ڈالا گیا ووٹ شمار کیا جائے گا ،دو یا دو سے زائد امیدواروں کے ووٹ برابر ہونے پر قرعہ اندازی کی جائے گی

دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صدارتی انتخابات کے لیے قومی اسمبلی سینیٹ ،چاروں صوبائی اسمبلیوں میں پریزائیڈنگ افسران کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ۔تین صوبوں اور وفاق میں چیف جسٹسز پریزائیڈنگ افسر ہوں گے جبکہ پنجاب اسمبلی میں ممبر الیکشن کمشن ون کو پریزائیڈنگ افسر بنایا گیا ہے ۔قومی اسمبلی سینیٹ ارکان کے ووٹ کے لیے قومی اسمبلی میں پریزائڈنگ آفیسر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ ہوں گے پنجاب اسمبلی میں پریزائیڈنگ افسر ممبر کمشن ون الیکشن کمیشن آف پاکستان ہوں گے سندھ اسمبلی میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ،بلوچستان اسمبلی میں چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ اور خیبر پختونخوا اسمبلی میں چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ ہوں گے،دلچسپ بات یہ ہے کہ تین صوبوں اور وفاق میں چیف جسٹسز پریزائیڈنگ افسر ہوں گے جبکہ پنجاب اسمبلی میں ممبر الیکشن کمشن ون کو پریزائیڈنگ افسر بنایا گیا ہے.

 اسلامی شرعی احکامات کا مذاق اڑانے پر عمران نیازی کے خلاف راولپنڈی میں ریلی نکالی

ویڈیو آ نہیں رہی، ویڈیو آ چکی ہے،کپتان کا حجرہ، مرشد کی خوشگوار گھڑیاں

خاور مانیکا انٹرویو اور شاہ زیب خانزادہ کا کردار،مبشر لقمان نے اندرونی کہانی کھول دی

ریحام خان جب تک عمران خان کی بیوی تھی تو قوم کی ماں تھیں

صدر مملکت ایک بار پھر آئین شکنی کرنا چاہتے ہیں ، اسحاق ڈار

صدر عارف علوی کی 5 سالہ آئینی مدت 8 ستمبر 2023 کو ختم ہو چکی ہے تاہم ملک میں نگران سیٹ اپ ہونے کی وجہ سے عارف علوی صدر پاکستان کی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں اور آئین کے مطابق الیکشن ہونے کے ایک ماہ تک صدر اپنے عہدے پر فائز رہ سکتے ہیں،آٹھ فروری کو ملک بھر میں عام انتخابات ہوئے، اسکے بعد اب 9 مارچ کو صدارتی انتخابات متوقع ہیں پیپلز پارٹی کی جانب سے آصف زرداری صدر کے امیدوار ہیں، ن لیگ سمیت دیگر سیاسی جماعتیں آصف زرداری کی حمایت کریں گی

Leave a reply