صحافت اوربلیک میلنگ . تحریر : جام محمد ماجد

0
32

صحافت کو ریاست کا چوتھا ستون کہا جاتا ہے صحافت ایک ایسا مقدس پیشہ ہے جس کا مقصد معاشرے کی برائیوں کو روکنے اورمظلوموں کو انصاف دلانے میں ہرممکن حد تک مدد کرنا اورلاقانونیت اورعلاقای مسائل پرآوازاٹھانا ترجیح ہونی چاہیے تاکہ عام عوام کے مسائل حل ہونے اورمظلوم عوام کوانصاف ملنے کی راہ ہموارکی جاسکے بلا شبہ ہمارے ملک کی صحافی برادری میں جو جینوین صحافی ہیں انھیں اس مقصد میں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے حتی کے بعض اوقات جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی ملتی ہیں لیکن جو حق سچ کے متلاشی نڈرصحافی ہیں وہ اپنے مقصد پرڈٹے رهتے ہیں ان کے لئے ہی غالبا شاعرنے کہا ہے جوڈٹے ہوے ہیں محاذ پرمجھے ان صفوں میں تلاش کر.

جیسا کے میرے کالم کا عنوان ہے میں بات کر رہا ہوں صحافت کا لبادہ اوڑھے ان صحافیوں کا جونام کے صحافی ہیں جنہوں نے اس مقدس پیشے کی تذلیل کر کے رکھ دی ہے جن کا مقصد بلیک میل کر کے اپنے کام نکلوانا ہے اوربدقسمتی سے پاکستان میں ایسے قلم فروش نام نہاد صحافیوں کی تعداد میں دن با دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے جن کی وجہ سے لوگوں کا اس مقدس پیشے سے اعتبار اٹھتا جا رہا ہے
میری تمام صحافتی تنظیموں اورحکومت پاکستان سے اپیل ہے کہ ایسا طریقہ کار اپنایا جائے جس سے امان دارپڑھے لکھے اچھی شہرت کے حامل صحافیوں کی حوصلہ افزائی ہو اورقلم فروش بلیک میلرصحافیوں کی حوصلہ شکنی ہو.

@Majidjampti

Leave a reply