1980 کی دہائی میں ساحل پرلی گئی تصویر،40 برس بعد3 بہنوں نے دوبارہ بنا لی
تین بہنوں کی ایک پرانی تصویر، جو 1980 کی دہائی میں ساحل پر خوشی خوشی ہنستی ہوئی لی گئی تھی، تقریباً 40 سال بعد دوبارہ تخلیق کی گئی۔ یہ تصویر ایک ایسے وقت کی یاد دلاتی ہے جب ان تینوں بہنوں نے انگلینڈ کے جنوبی ساحلی علاقے کیسل بیچ پر آلو کے چپس کھاتے ہوئے پکنک کا لطف اٹھایا تھا۔ آج جب وہ تینوں خواتین دوبارہ یہ تصویر تخلیق کرنے کا فیصلہ کرتی ہیں تو یہ نہ صرف ایک یادگار لمحہ بنتی ہے، بلکہ ایک جذباتی اور دل کو چھو لینے والی کہانی بن جاتی ہے۔
کیسل بیچ کی یادیں اور محبت بھرا رشتہ
یہ تینوں بہنیں، پامیلا کک، ٹریسی ویگڈ اور ایلن میک کارٹی، بچپن میں انگلینڈ کے ساحلی علاقے فالموتھ کے کیسل بیچ پر سمر کی تعطیلات گزارتی تھیں۔ ان کی یادیں اس ساحل سے جڑی ہوئی ہیں جہاں وہ اپنے دوسرے بہن بھائیوں کے ساتھ ساحل پر کھیلتی، سوئمنگ کرتی اور خوش گپیوں میں وقت گزارتیں۔ ایک چھوٹے سے محنت کش خاندان میں پروان چڑھنے کے باوجود، ان بہنوں کی زندگی میں محبت، خوشی اور ایک دوسرے کے ساتھ گزرے ہوئے وقت کی اہمیت ہمیشہ برقرار رہی۔کک بتاتی ہیں، "ہم کبھی بھی غیر ملکی تعطیلات کے بارے میں نہیں سوچتے تھے۔ ہمارے لئے کیسل بیچ کی خوبصورتی اور یہاں کا ماحول ہی سب کچھ تھا۔ ہمیں اسپین یا فرانس کے ساحلوں کی کمی محسوس نہیں ہوئی۔” ان کی زندگی کا ہر لمحہ، چاہے وہ ساحل پر ہوتا یا گھر میں، ان کے آپس کے رشتہ کی گہرائی اور محبت کو ظاہر کرتا تھا۔
تصویر کا دوبارہ تخلیق کرنے کا ارادہ
کک نے کئی سالوں تک اپنی بہنوں سے کہا کہ وہ اس یادگار تصویر کو دوبارہ تخلیق کریں جو 1980 کی دہائی کے قریب کیسل بیچ پر لی گئی تھی۔ اس تصویر میں تینوں بہنیں خوشی سے ہنستی ہوئی، ایک دوسرے کے گرد بازو ڈالتے ہوئے، پکنک کمبل پر بیٹھی ہوتی ہیں اور آلو کے چپس کھا رہی ہوتی ہیں۔ یہ تصویر نہ صرف ایک خوشگوار لمحہ تھی بلکہ ان کے آپس کے رشتہ کی پختگی کو بھی ظاہر کرتی تھی۔”ہم نے طے کیا تھا کہ یہ تصویر ہمیں دوبارہ بنانی چاہیے کیونکہ یہ ہماری بہنوں کے رشتہ کی عکاسی کرتی تھی، اور ہم چاہتے تھے کہ یہ لمحہ ہمیشہ کے لیے محفوظ ہو جائے,” کک نے کہا۔
تصویر کی تخلیق: سرد موسم میں بھی محبت کا لمحہ
آخرکار، ایک دن جب تینوں بہنیں دوبارہ کیسل بیچ پر پہنچیں، تو موسم قدرے ابر آلود تھا۔ اس کے باوجود، وہ سمندر میں ڈبکی لگانے کی خواہش رکھتے ہوئے پہلے پانی میں اتر گئیں۔ ان کا مقصد یہ تھا کہ وہ اپنے بچپن کے یادگار لمحوں کا لطف اٹھائیں۔ سرد موسم اور ابر آلود موسم کے باوجود، ان کا جذبہ غیر متزلزل تھا۔ساحل پر واپس آ کر، انہوں نے تصویر کی تخلیق کی تیاری شروع کی۔ تاہم، ان کے لیے یہ عمل اتنا آسان نہیں تھا۔ کچھ چھوٹی چھوٹی مشکلات تھیں جیسے کہ سوئمنگ سوٹس کا رنگ ایک جیسا نہ ہونا اور ساحل پر کچھ تبدیلیاں آ چکی تھیں۔ لیکن ان بہنوں نے اس کے باوجود اس تصویر کو تخلیق کرنے کا عزم نہیں چھوڑا۔”میں نے اپنے سوئمنگ سوٹ کا رنگ غلط انتخاب کیا تھا، لیکن ہم نے پھر بھی اس تصویر کو دوبارہ بنانے کا فیصلہ کیا۔ ہم نے یہ چاہا کہ یہ لمحہ دوبارہ جینا ممکن ہو،” کک نے کہا۔
تصویر کے لیے ایک فوٹوگرافر کی تلاش میں، کک نے ساحل پر واقع کیفے کی کالج کی ایک طالبہ، جیس لوئڈل سے مدد کی درخواست کی۔ جیس نے نہ صرف ان کی تصویر کے لیے رہنمائی فراہم کی بلکہ ان کے مسکراہٹوں کو بھی دوبارہ زندہ کر دیا، جو اصل تصویر میں ظاہر ہو رہی تھیں۔ یہ لمحہ ان بہنوں کے لیے انتہائی جذباتی تھا، کیونکہ انہوں نے اپنی یادوں کو دوبارہ زندہ کرتے ہوئے اس تصویر کو تخلیق کیا۔”ہم نے اس لمحے کو اس لیے دوبارہ تخلیق کیا تھا تاکہ ہم اپنے رشتہ کی اہمیت اور ایک دوسرے کے ساتھ گزارے گئے وقت کو ہمیشہ یاد رکھیں،” کک نے کہا۔
جب تینوں بہنیں اپنی تخلیق کردہ تصویر کو سوشل میڈیا پر شیئر کرتی ہیں، تو نہ صرف ان کے دوستوں اور خاندان والوں نے اس تصویر کو پسند کیا، بلکہ یہ تصویر سوشل میڈیا پر ایک وائرل ٹرینڈ بن گئی۔ ان کی تصاویر نے دوسروں کو بھی اپنے پسندیدہ لمحوں کو دوبارہ تخلیق کرنے کی ترغیب دی۔ویگڈ نے کہا، "ہم نے یہ تصویر اپنے لیے بنائی تھی، لیکن جب لوگوں نے اس پر اتنا مثبت ردعمل دیا، تو یہ ایک خوشگوار اور حیران کن تجربہ تھا۔”
میک کارٹی کے ڈیمنشیا کی تشخیص نے اس بہنوں کے رشتہ کو اور بھی زیادہ قیمتی بنا دیا ہے۔ ویگڈ نے کہا، "ہم جانتے ہیں کہ زندگی ہمیشہ نہیں رہتی، اور اسی لیے ہم نے اس لمحے کو قید کیا تاکہ جب بھی ہم اسے دیکھیں، ہمیں اپنی محبت اور خوشی یاد آئے۔”کک نے آخر میں کہا، "ہم نے اس تصویر کو صرف اپنے لیے تخلیق کیا تھا، لیکن جب ہم نے اسے دوسروں کے ساتھ شیئر کیا، تو یہ ایک خوشگوار تجربہ بن گیا۔”
یہ کہانی صرف تین بہنوں کی نہیں ہے، بلکہ یہ ایک پیغام ہے کہ زندگی کے چھوٹے چھوٹے لمحے کتنے قیمتی ہوتے ہیں۔ ان بہنوں نے اپنی تصویر کو دوبارہ تخلیق کر کے ہمیں یہ سکھایا کہ یادیں کبھی نہیں مٹتیں، اور ہمیں اپنے رشتہ کی خوبصورتی کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے۔ ان کی کہانی یہ بتاتی ہے کہ محبت، خوشی اور تعلقات کبھی پرانے نہیں ہوتے، اور ان کو دوبارہ تخلیق کرنا کبھی دیر نہیں ہوتی۔
بے حس سناٹے میں گم ہوتی ہوئیں معصوم زہرہ کی چیخیں
پاکستان کو ٹرانزٹ تجارت کا مرکز بنانے ، کارگو کی ٹریکنگ بارے جائزہ اجلاس
عمران،بشریٰ کو سزا،ن لیگی کارکنان کا پنجاب میں جشن،مٹھائیاں تقسیم