ترجمان سی اے اے سیف اللہ خان نے باغی ٹی وی کے سینئر صحافی ملک رمضان اسراء کو بتایا کہ سکھر ٹو کراچی طیارہ لینڈنگ کے دوران حادثے کا خطرہ والی خبر بے بنیاد اور جھوٹ ہے کیونکہ یہ بات اس طرح تھی نہیں جس طرح میڈیا میں پیش کی جاری ہے.
واضح رہے ایک نجی ٹی وی نے خبر دی جسکے مطابق "سکھر سے کراچی آنے والا نجی کمپنی کا طیارہ لینڈنگ کے دوران اگلے ٹائر نہ کھلنے کے سبب حادثے کا شکار ہوتے ہوتے رہ گیا۔ نجی کمپنی کا جہاز حادثے سے بچ گیا، ائر کرافٹ سیلز اینڈ سروسز لمیٹڈ کا طیارہ (رجسٹریشن نمبر اے پی ایس اے ایل) سکھر سے کراچی آ رہا تھا کہ کراچی ائرپورٹ پر لینڈنگ کے وقت جہاز کے نوز(اگلے ٹائر) کھل نہیں سکے۔ نوز وہیل نہ کھلنے سے طیارے کے کیپٹن نے ایمرجنسی لینڈنگ کے لیے ائر ٹریفک کنٹرول کو مطلع کیا۔ کراچی ائرپورٹ کے رن وے پر سول ایوی ایشن کے فائر ٹینڈر اور میڈیکل ٹیمیں پہنچیں۔”
یہ بھی پڑھیں؛
فیفا کے وارے نیارے ہوگئے؛ اسپانسر شپ سے ایک بلین ڈالر اضافی کمالیے
پروین رحمان قتل کیس؛ ملزمان کو دی گئی سزا کالعدم قرار
انتظار ختم! تاریخ کا مہنگا ترین عالمی فٹبال میلہ قطر میں سج گیا:میزبان ملک قطرپہلے میچ میں ہی ہارگیا
نجی ٹی وی نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے مزید لکھا کہ "ایمرجنسی لینڈنگ سے قبل طیارے نے فضا میں تین چکر لگائے۔ فضا میں چکر لگاتے ہوئے طیارہ کا نوز وہیل کھل جانے سے نارمل لینڈنگ ہوگئی۔ تاہم خیال رہے کہ ایسا کئی جہازوں کے ساتھ ہوچکا ہے. کینیڈا میں ٹیک آف کے دوران ایک طیارے کا اگلا پہیہ گر گیا جس کے بعد طیارے کو واپس اتارنا پڑا تھا. ایئر کینیڈا کی ایکسپریس فلائیٹ کو جیز ایوی ایشن آپریٹ کرتی ہے۔ تین جنوری 2020 کو جس وقت حادثہ پیش آیا پرواز مونٹریال ٹروڈو ایئرپورٹ سے روانہ ہوئی تھی۔”
تاہم اس حوالے سے جب باغی ٹی وی نے جب سی اے اے کے ترجمان سیف اللہ خان سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ یہ جسطرح خبر دی جارہی ہے ایسا کوئی خطرہ نہیں تھا کہ خدانخواستہ کوئی حادثہ ہوجائے. ان کا مزید کہنا تھا کہ نوز وہیل کھلا ہوا تھا جبکہ وہ جو اندر لایٹ ہوتی جس سے معلوم ہوتا کہ وہیل کھلا ہوا نہ نہیں وہ جل نہیں رہی تھی تو پائلٹ نے تصدیق کیلئے ائیر کرافٹ سے چیک کروایا کہ ہمارا وہیل کھلا یا نہیں لیکن چونکہ اندھیرا تھا اور معلوم نہیں ہورہا تھا تو اس لیئے احتیاطی طور پر فائر فائیٹر کو الرٹ کروایا دیا تھا.