ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کونسل کے آج تک کے اجلاس میں کشمیر پر کوئی رائے شماری نہیں ہوئی۔ اس ضمن میں کی جانے والی ہرقسم کی قیاس آرائیاں غلط، بے بنیاد اور من گھڑت ہیں
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے سوشل میڈیا پر چلنے والی ان خبروں کی تردید کی کہ جن میں کہا جا رہا تھا کہ سلامتی کونسل میں سعودی عرب سمیت دیگر کچھ ممالک نے پاکستان کو ووٹ نہیں دیئے، یہ پروپیگنڈہ ایسے وقت میں کیا جا رہا تھا جب پاکستان کے وزیراعظم سعودی عرب کے دورے پر گئے ہوئے تھے جہان انہوں نے سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے الگ الگ ملاقاتیں کیں.
ملاقاتوں میں سعودی عرب نے کشمیر پر پاکستان کا ساتھ دینے کا عہد کیا جبکہ وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب کو کسی قسم کا خطرہ لاحق ہوا تو پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہو گا.
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے انسانیت سوز مظالم کو اجاگر کرنے کی جینیوا میں چلائی جانے والی بھرپور پاکستانی مہم کے خلاف سوشل میڈیا پر بے بنیاد پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہپے جسے مسترد کرتے ہیں. ایسے منفی پیغامات پھیلانے کا مقصد بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں قابض بھارتی افواج کی انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کو اجاگر کرنے سے متعلق جینیوا میں چلائی جانے والی پاکستان کی کامیاب مہم کا اثر زائل کرنے کی مذموم کوشش ہے.
پاکستان نے بھارتی آرمی چیف کے بیان کو بے بنیاد قراردے کرمستردکردیا
اے پی پی کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں چار اگست سے نافذ ہونے والے بدترین کرفیو کے بعد سے یہ صورتحال خاص طور پرانتہائی مخدوش ہے۔ ترجمان نے مختلف خطوں کے پچاس سے زائد ممالک کے مشترکہ اعلامیہ کو اجاگر کرتے ہوئے کہاکہ اس اعلامیہ میں بھارت سے مطالبہ کیاگیا کہ اپنے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں نافذ کردہ کرفیو/ لاک ڈائون فوری ختم اور پیلٹ گنز سمیت طاقت کا استعمال بند ، تمام سیاسی قیدیوں کو فی الفور رہا کیاجائے اور2018-19ء میں جموں وکشمیر کے بارے میں جاری ہونے والی اقوام متحدہ کی رپورٹس کی سفارشات پر عمل درآمد کرے۔ ترجمان نے کہاکہ انسانی حقوق کونسل میں بروئے کار آنے والا مشترکہ اعلامیہ کا میکنزم انسانی حقوق کونسل کے رکن اور غیررکن ممالک کی اس معاملے میں اجتماعی آواز کا مظہر ہے۔ مزید برآں بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میںمسلسل بگڑتی ہوئی انسانی حقوق کی سنگین صورتحال پر مختلف خطوں کے ممالک/ سیاسی گروپوں، اقوام متحدہ کے رکن ممالک اور عالمی این جی اوز نے متعدد بیانات جاری کئے ہیں۔ ترجمان نے واضح کیا کہ انسانی حقوق کے لئے ہائی کمشنر نے بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی موجودہ سنگین صورتحال پر اپنی گہری تشویش کااظہارکیا ہے۔ مختلف خطوں کی مکمل حمایت سے ہمیں حاصل مختلف آپشنز کے تحت مشترکہ اعلامیہ کا سوچا سمجھا فیصلہ کیاگیا۔
وزیراعظم عمران خان سے چینی وزیر خارجہ کی ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
ہم اپنی سرزمین پرکسی دہشتگرد گروپ کوکام کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، وزیراعظم
نائن الیون کے بعد پاکستان نے امریکہ کی جنگ میں شامل ہو کر بہت بڑی غلطی کی، وزیراعظم عمران خان
کشمیر سے متعلق سوال پر ٹرمپ نے کیا جواب دیا؟ جان کر ہوں حیران