ریاض :واشنگٹن ::سعودی عرب کو جدید فضائی دفاعی نظام کی فروخت :امریکا کی ڈوبتی معیشت کو سنبھالا،اطلاعات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق سعودی عرب کو جدید فضائی دفاعی نظام کے فروخت کی منظوری دیدی گئی ہے جو فضا سے فضا میں مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس معاہدے کی منظوری 26 اکتوبر کو دی گئی تھی جب کہ اس نظام کے تحت ڈرون حملوں کو روکنے میں مدد ملے گی۔
دوسری طرف معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ نے اس ڈیل کے ذریعے کورونا وبا کی وجہ سے تباہ حال اپنی معیشت کو سنبھالا دیا ہے اورامریکہ کے پاس یہ بہترین حل ہے
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے سعودی عرب کو فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں کی فروخت کی منظوری کی تصدیق کی ہے جو بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے کسی خلیجی ملک سے اب تک ہتھیاروں کی سب سے بڑی ڈیل ہے۔
امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے مطابق سعودی عرب کو فضا سے فضا میں مار کرنے والے جدید 280 AIM-120C میزائل کے فروخت کی منظوری دی گئی ہے جس کی مالیت 650 ملین ڈالر ہے۔
پینٹاگون کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ امریکی محکمہ خارجہ نے موجودہ اور مستقبل کے خطرات کو دیکھتے ہوئے سعودی عرب کی مدد کے لیے ہتھیاروں کی فروخت کی منظوری دی ہے۔
پینٹاگون کا کہنا ہےکہ سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت امریکا کی خارجہ پالیسی اور دوست ممالک کی سکیورٹی کو بہتر بنانے کے ذریعے اس کی قومی سلامتی میں بھی معاون ہوگی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا کی جانب سے سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت کی منظوری ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکی صدر نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ یمن جنگ میں جارحانہ آپریشنز میں سعودی عرب کی مدد ختم کردیں گے جو ہتھیاروں کی فروخت سے متعلق بھی ہے۔
گزشتہ برس سعودی عرب پر سرحد پار سے ہونے والے حملوں کے باعث امریکا نے اس معاہدے کے تحت میزائل کی فروخت کا فیصلہ کیا تھا، یہ معاہدہ سعودی عرب اور یمن کے درمیان جاری تنازع کے باعث انتہائی اہمیت کا حامل ہے، حوثی باغیوں کی جانب سے متعدد بار ڈرون اور میزائلوں سے سعودی شہریوں کو نشانہ بنایاگیا ہے۔