عمران خان کے خلاف 190 میلین پاؤنڈز برطانوی کرائم ایجنسی تحقیقات کیس ،نیب نے 19 کروڑ پاونڈز کی غیر قانونی منتقلی کیس میں عمران خان کا جواب مسترد کردیا
عمران خان کی جانب سے جمع کروائے گئے جواب کے بعد نیب نے کہا ہے کہ القادر ٹرسٹ اور 19 کروڑ پاونڈز کیس میں عمران خان کا جواب جھوٹ اور بے بنیاد ہے، عمران خان جان بوجھ کر نیب تحقیقات سے فرار اختیار کررہے ہیں، عمران خان کا دوبارہ انکوائری رپورٹ کا مطالبہ اور پیش نہ ہونا تحقیقات میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کو تحقیقات میں پیش ہونے کا حکم دیا، پھر بھی پیش نہ ہوئے،نیب نے عمران خان سے اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب کر لیں
نئے نوٹس میں عمران خان سے اثاثوں کی تفصیل بھی طلب کر لی گئیں،عمران خان کو تمام منقولہ غیر منقولہ اثاثوں کی تفصیل فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی، بیوی، بچوں سمیت تمام زیر کفالت افراد کے اثاثوں کی تفصیل بھی طلب کر لی گئیں، عمران خان کو تمام بینک اکاونٹس کی تفصیل فراہمی کی بھی ہدایت کی گئی،بیوی، بچوں، بہنوں اور خاندان کے ساتھ ٹرانزیکشنز کی تفصیل بھی طلب کر لی گئیں،
نیب کا کہنا ہے کہ عمران خان کے 1992 کے بعد کے اثاثوں کا مکمل جائزہ لیا جائے گا، عمران خان کو 23 مئی کو نیب دفتر میں کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے،نیب ٹیم نے عمران خان کو 18 مئی کو طلب کیا تاہم وہ غیر حاضر رہے نیب کی کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم عمران خان کو شامل تفتیش کرے گی
عمران خان سے 19 کروڑ پاونڈز کی غیر قانونی منتقلی سے متعلق 20 سوالوں کے جواب طلب کئے گئے ہیں، عمران خان نے برطانیہ سے 19 کروڑ پاونڈز لاکر واپس ملزمان کو دے کر مالی فائدے لیے،ریاست پاکستان کے 19 کروڑ پاونڈز ملزمان کو واپس کرکے عمران خان نے 458 کنال زمین اور 28 کروڑ روپے حاصل کیے،ملزمان کو 19 کروڑ پاونڈز واپس کرکے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے ٹرسٹ نے عطیات کی مد میں بھاری رقوم لیں،عمران خان نے 2 مارچ کے کال اپ نوٹس میں نہ پیش ہوئے نہ ہی کوئی جواب دیا،عمران خان جان بوجھ کر نیب انکوائری سے راہ فرار اختیار کررہے ہیں نیب نے عمران خان سے برطانوی کرائم ایجنسی کے ساتھ خط و کتابت کا ریکارڈ طلب کیا عمران خان سے 19 کروڑ پاونڈز کے فریزنگ آرڈرز کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا،عمران خان سے القادر یونیورسٹی سے ملنے والے تمام عطیات کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا گیا، القادر ٹرسٹ کو عطیات دینے والوں کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا، عمران خان نے خود القادر ٹرسٹ کو کتنے عطیات دیے؟ ریکارڈ بھی طلب کر لیا گیا،القادر یونیورسٹی کی پنجاب ہائیرایجوکیشن سے الحاق کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا گیا، القادر ٹرسٹ اور ملزمان کی کمپنی کے درمیان ٹرسٹ ڈیڈ کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا گیا، نیب کا کہنا ہے کہ عمران خان نیب تفتیش میں شامل نہ ہوِئے تو سنگین نتائج ہوں گے،
سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے
نواز شریف کو سزا سنانے والے جج محمد بشیر کی عدالت میں عمران خان کی پیشی
لیگل ٹیم پولیس لائن گئی تو انہیں عدالت جانے سے روک دیا گیا
غیر ملکی سفارت خانوں نے اپنے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کر دی
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور انکی اہلیہ بشریٰ بی بی نے نیب ترامیم کے تحت ریلیف حاصل کر لیا، عمران خان جو نیب ترامیم کے خلاف تھے، انہوں نے خود کو بچانے کے لئے بالاآخر انہی نیب ترامیم کا سہارا لیا ، سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت چل رہی ہے عمران خان کیا اب درخواست واپس لیں گے اور سپریم کورٹ کو بتائیں گے کہ انہی نیب ترامیم کے تحت فائدہ لینے والوں میں میں اور میری اہلیہ بھی شامل ہیں،