سارہ انعام قتل کیس، مقتولہ کے والد نے پریس کانفرنس میں بڑے انکشاف کر دیئے

0
58

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شوہر کے ہاتھوں سفاکی کے ساتھ قتل ہونیوالی سارہ انعام کے والد انعام الرحمان نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی ہے اور قانونی کاروائی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم انصاف چاہتے ہیں

سارہ انعام کے والد انعام الرحیم کا کہنا تھا کہ سارہ 3 بھائیوں میں سب سے چھوٹی تھی، ہم 2000 میں کینیڈا چلے گئے تھے سارہ ابوظبی میں بھی ملازمت کرتی رہی جولائی کے آخری ہفتے میں ہمیں معلوم ہوا کہ سارہ نے شادی کرلی ہے جب ہم نے شادی کے بارے میں اپنی بیٹی سے پوچھا تو سارہ نے جواب دیا کہ وہ 38 سال کی ہو چکی ہے اور شادی کے حوالے سے اپنا فیصلہ خود کرسکتی ہے۔سارہ نے بتایا کہ اسکا شوہر ایاز امیر کا بیٹا ہے جب ہمیں یہ پتا چلا کہ شاہنواز صحافی ایاز امیر کے بیٹے ہیں تو ہمارا اعتماد بحال ہوا۔سارہ کے قتل کے واقعے کے بعد شاہنواز امیر کی والدہ نے کال کر کے سارہ کی تعریفیں کیں۔

مقتولہ سارہ انعام کے والد انجینئر انعام رحیم کا پریس کانفرنس کے دوران مزید کہنا تھا کہ پاکستان کا عدالتی نظام ایسا کیا جائے کہ ہمیں جلدانصاف ملے ۔ ایسے لوگوں کو زندہ رہنے کا کوئی حق نہیں ہماری بیٹی سارہ کو منصوبے کے تحت قتل کیا گیا اس گھر میں جہاں سارہ کو قتل کیا گیا وہاں شاہنواز، اس کی ماں اور میری بیٹی تھی یہ کہا جارہا ہے ایاز امیر قتل کے وقت چکوال میں تھے۔

والد کے ہمراہ پریس کانفرنس میں موجود مقتولہ سارہ انعام کے بھائی فرخ انعام کا کہنا تھا کہ ہماری بہن کو بے دردی سے قتل کرنے پر شاہنواز کو عبرت کا نشان بنایا جائے۔ہمیں سارہ کا بہت زیادہ دکھ ہے ہماری بہن بہت ہی زیادہ لائق تھی

واضح رہے کہ سارہ انعام کو ایاز امیر کے بیٹے نے اسلام آباد میں سفاکی کے ساتھ قتل کر دیا تھا ملزم کو پولیس نے گرفتار کر لیا اور ملزم جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہے ملزم کے والد کو پولیس نے اعانت قتل کے کیس میں گرفتار کیا تھا تا ہم عدالت نے ایاز امیر کو مقدمہ سے ڈسچارج کر دیا۔ ملزم کی والدہ کو عدالت نے ضمانت دے رکھی ہے

Leave a reply