اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے مطالبہ کیا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان اپنی سربراہی میں سرکاری عمارتیں جلانے کی عدالتی تحقیقات کروائیں۔
باغی ٹی وی: اسلام آباد میں اپنی رہائش گاہ بنی گالہ میں اپنے کارکنان اور قوم سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میرا فلسفہ نہیں ہے جبکہ تاریخ گواہ ہے کہ نواز شریف نے عدلیہ پر ڈنڈوں سےحملہ کیاہم نے 27 سال کی سیاسی تاریخ میں کوئی انتشار کی بات کی اور نہ ہی کبھی اس پر عمل کیا اور میں نے ہمیشہ انتشار سے بچنے کی تاکید کی اللہ کا شکر ہے کہ عدلیہ نے مجھے انصاف دیا، جمہوریت کے خلاف واردات کرنے والوں کو بھی عدلیہ نے ہی روک رکھا ہے-
پی ڈی ایم کا دھرنا کا فیصلہ،سپریم کورٹ بار کا سپریم کورٹ سے بھرپور یکجہتی …
انہوں نے کہا کہ اب وقت ہے کہ قوم سے کہنا چاہتا ہوں اپنی عدلیہ اور آئین کے ساتھ جڑ کر کھڑے ہوجائیں، یہ مافیا اپنے ذاتی مفاد کے لیے یہ سب کچھ کررہا ہے، عدلیہ نے انہیں روک کر رکھا ہوا ہے اور اب یہ اسی عدلیہ پر واردات کر رہے ہیں آہستہ آہستہ چیزیں سامنے آرہی ہیں، مجھے ایسے گرفتار کیا گیا جیسے کوئی دہشت گرد ہوں، اسلام آباد جانے سے پہلے ہی مجھے گرفتاری کا علم ہوگیا تھا، میری گرفتاری کے بعد پولیس نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا، بچوں اور خواتین کو مارا، ظل شاہ کو انہوں نے تشدد کر کے قتل کیا۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی سب سے بڑی جماعت کے لیڈر کے ساتھ بدسلوکی کو دنیا نے دیکھا، القادر ٹرسٹ سے میری ذات کا کوئی فائدہ نہیں ہوا،نیب اس کیس میں میرا مفاد بتا نہیں پارہی سرکاری عمارتیں جلانےکی عدالتی تحقیقات کروائی جائیں، چیف جسٹس اپنی سربراہی میں تحقیقات کرائیں کیونکہ لبرٹی میں نامعلوم افراد لوگوں کو اشتعال دلا رہے تھے۔
پاک افواج تنصیبات کے تقدس کی خلاف ورزی کی مزیدکسی کوشش کوبرداشت نہیں کریں گی،آرمی …
عمران خان نے کہا کہ مجھے جو گولیاں لگیں اس کے اندر جو ’فنکار جو اداکار اس کے اندر تھے مجھے سب کے نام پتا ہیں، اوپر سے لے کر نیچے تک، جتنے ہم سمجھتے ہیں کہ وہ ایک کا نام جو میں لیتا ہوں اس سے بھی اوپر کا مجھے پتا ہے، گو اہیڈ، گرین لائٹ کس نے دی تھی، کون اوپر دولوگ تھے جنہوں نے اس آدمی کو گرین لائٹ دی تھی، اور پھر ان کے ساتھ وہ جو سولین ملے ہوئے تھے وہ رانا ثناء اللہ اور وہ شہباز شریف‘۔
عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے جب دو تہائی اکثریت لے لی تو اس نے دیکھا کہ اس کے راستےمیں ایک ایماندار دیانتدار چیف جسٹس تھا، تو اس نے اس کو گوارہ نہیں کیا اس نے حملہ کیا سپریم کورٹ پر دنیا میں کبھی ایسے مناظر رونما نہیں ہوئے کہ ڈنڈے مار کر اس چیف جسٹس کو بھگایا گیا۔ پھر پیسے چلائے، بریف کیس چلائے، جو مافیا کرتا ہے، پیسے خرچ کرتا ہے یا ختم کرتا ہے اس نے آزاد عدلیہ کو تباہ کیا اور جب آزاد عدلیہ جاتی ہے تو اس ملک میں آپ کی آزادی چلی جاتی ہے۔
ہم کراچی کا مینڈیٹ چوری نہیں ہونے دیں گے ،حافظ نعیم الرحمان
عمران خان نے کہا کہ میں سب چیزوں کے اوپر انکوائری چاہتا ہوں لیکن ان سے نہیں چاہتا،میں چاہتا ہوں کہ چیف جسٹس آف سپریم کورٹ آپ اپنے نیچے کوئی پینل بنائیں انڈیپنڈنٹ‘۔ کیونکہ مجھے پتا تھا کہ جنہوں نے مجھے گولیاں ماری ہیں وہ تحقیقات نہیں ہونےدیں گے، یہ آج بھی نہیں ہونے دیں گے، اس لئے ازاد تحقیقات کریں۔ کیونکہ اس میں مجھے جو بڑی بڑی چیزیں پتا چلی ہیں وہ قوم کو بھی پتا چلیں۔
سابق وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے لوگوں نے توڑ پھوڑ کرنے والوں کو روکنے کی کوشش کی تو ان سے لڑائی کی، شاہ فرمان نے روکا تو اس سے لڑائی کی، شوکت یوسفزئی نے روکنے کی کوشش کی تو اس کے کپڑے پھاڑ دئیے عمران ریاض خان کو اٹھا کر غائب کردیا گیا، مجھے خدشہ ہے اس کے اوپر بھی یہ تشدد کریں گے، وہ ملک چھوڑ کر جارہا تھا اسے خطرہ تھا کہ اس کے ساتھ بھی وہی ہوگا جو ارشد شریف کے ساتھ ہوا۔
ایرانی اور روسی وزرائے خارجہ کا سعودی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ
اپنے خطاب کے آخر میں عمران خان نے ایک بار پھر چیف جسٹس اور عدلیہ سے اظہار یکجہتی کے لیے عوام کو اتوار کو گھروں سے باہر نکلنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آئین ، عدلیہ اور اپنے بچوں کی آزادی کیلئے کل باہر نکلیں اس بدھ سے میں دوبارہ مریدکے سے اپنے جلسوں کی مہم شروع کروں گا۔