طاقت ور ترین سمندری طوفان ’موچا‘ بنگلادیش کے ساحل سے ٹکرانے کیلئے تیار

0
36

تقریباً دو دہائیوں کا طاقت ور ترین سمندری طوفان ’موچا‘ بنگلادیش کے ساحل سے ٹکرانے کیلئے تیار ہے-

باغی ٹی وی:بنگلادیش کے جنوب مشرقی ساحلی علاقے کاکس بازار میں قائم دنیا کے سب سے بڑے مہاجر کیمپ میں مقیم 10 لاکھ افراد میں سے تقریباً پانچ لاکھ افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

پی ڈی ایم کا دھرنا کا فیصلہ،سپریم کورٹ بار کا سپریم کورٹ سے بھرپور یکجہتی …

محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ طوفان موچا اتوار کو کاکس بازار کے ساحل سے ٹکرائے گا اور اس کےنتیجے میں 170 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل سکتی ہیں اور سمندری لہریں 12 فٹ تک بلند ہوسکتی ہیں ساحلی علاقوں میں بارش کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے اور خطرے کی علامت سرخ جھنڈےان علاقوں میں بلند کردیئے گئے ہیں امکان ظاہرکیا جا رہا ہے کہ موچا دو دہائیوں میں بنگلادیش میں آنے والا طاقتور ترین طوفان ہوگا۔

طوفان کے میانمار بنگلادیش ساحلی علاقوں کی طرف بڑھتے ہی اطراف میں موجود ائیرپورٹس بند کردیئے گئے تھے اور ماہی گیروں کو سمندر سے واپس آنے اور محفوظ مقام پر منتقل ہونے کے احکامات جاری کردیے گئے تھے۔

کاکس بازار کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ویبھوشن کانتی داس کا کہنا ہے کہ ہم حالات کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں، ہم نہیں چاہتے کہ ایک بھی انسانی جان ضائع ہو۔

سرکاری عمارتیں جلانےکی عدالتی تحقیقات کروائی جائیں،عمران خان

پاکستان کے محکمہ موسمیات کی جانب سے طوفان موچا کے حوالے سے کوئی الرٹ نہیں جاری کیا گیا اور اس طوفان سے پاکستان کے ساحلی علاقوں کو فی الحال کوئی خطرہ درپیش نہیں ہے۔

بنگلہ دیشی حکام نے روہنگیا پر مستقل کنکریٹ کے مکانات تعمیر کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے، اس خدشے سے کہ یہ انہیں میانمار واپس جانے کے بجائے مستقل طور پر آباد ہونے کی ترغیب دے گا۔

بنگلہ دیش کے ڈپٹی ریفیوجی کمشنر شمسود دوزا نے ایجنسی فرانس پریس کو بتایا کہ "کیمپوں میں موجود تمام روہنگیا افراد خطرے میں ہیں بنگلہ دیش میں حکام نے پناہ گزینوں کو "خطرناک علاقوں” سے کمیونٹی مراکز میں منتقل کرنا شروع کر دیا، جب کہ سینکڑوں لوگ قریبی جزیرے سے فرار ہو گئے۔

بچپن میں لارڈ آف دی رنگزاورہوبٹ فلموں سے متاثرچار بہنوں نے ایک گاؤں تعمیر کر …

پناہ گزینوں کے لیے ذمہ دار بنگلہ دیش حکومت کے ایک اہلکار محمد شمسود دوزا نے کہا، "ہم جان بچانے پر توجہ دے رہے ہیں۔” "جن لوگوں کو لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے ان کو نکالا جائے گا۔”

اقوام متحدہ کے مطابق صرف میانمار میں طوفان کے راستے میں ساٹھ لاکھ سے زائد افراد کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔

ورلڈ فوڈ پروگرام نے کہا کہ وہ خوراک اور امدادی سامان تیار کر رہا ہے جو ایک ماہ تک ریاست رخائن اور آس پاس کے علاقوں میں 400,000 سے زیادہ لوگوں کی مدد کر سکتا ہے۔

ایک رہائشی نے بتایا کہ راکھین کے دارالحکومت سیٹوے میں کچھ لوگ یا تو اپنے گھر چھوڑ کر اونچی زمین پر پناہ حاصل کر رہے ہیں یا مزید اندرون ملک جا رہے ہیں۔

دو سال قبل فوج کے اقتدار پر قبضے کے بعد سے میانمار افراتفری کا شکار ہے۔ ایک مزاحمتی تحریک مظاہروں پر خونریز کریک ڈاؤن کے بعد متعدد محاذوں پر جنتا سے لڑ رہی ہیں-

پاک افواج تنصیبات کے تقدس کی خلاف ورزی کی مزیدکسی کوشش کوبرداشت نہیں کریں گی،آرمی …

Leave a reply