سعودی عرب روس کا اتحادی بھی بننے جا رہا …. یہ اتحاد اہم کاروباری اور اقتصادی میدان میں ہو گا.
تفصیلات کے مطابق: سعودی عرب روس سے اقتصادی مراسم بڑھانے کی طرف گامزن، تیل کے میدان میں شراکت داری کے لیے کوشاں
روسی اخبار "اکانومیکا سیفوڈنیا’نے اہم انکشاف کرتےہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب تیل کے میدان میں روس کے ساتھ ایک مضبوط اور پائیدار اتحاد کی کوشش کر رہا ہے.۔روسی تجزیہ کار دمتری ایڈمیڈوف نے سعودی عرب کو ایک مشکل شراکت دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اکثر اپنے مفاد کی تلاش میں رہتاہے اس وقت وہ روسی تعاون کی تلاش میں ہے۔ اسی لیے روس سے اقتصادی بندھن باندھنے جارہا ہے روس کے اس خطے کے ممالک سے اہم تعلقات استوار ہیں.
روسی تجزیہ کار نے مضمون میں لکھا ہے کہ سعودی عرب اور روس کے مابین ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کرنا ممکن ہے۔ سعودی عرب تسلیم کرتا ہے کہ وہ اپنے طور پر تیل کی منڈی کو دوبارہ فعال نہیں بنا سکتا۔ اسے اس میدان میں تیل پیدا کرنے والے دوسرے ملکوں کی تلاش ہے۔
و اضح رہے کہ ہفتے کو صبح کے وقت دو مقامات پر تیل کی تنصیبات پر دہشت گردانہ حملوں کے نتیجے میں وہاں پر تیل کی پیداوار جزوی طورپر متاثر ہوئی تھی تاہم اسے بحال کردیا گیا ہے۔اسرائیلی اور امریکی میڈیا ان حملوں کی ذمہ داری ایران پر ڈال رہے ہیں.
سعودی عرب حملے کی صورت ضائع شدہ کتنےتیل کو دوبارہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکا، اہم خبر
اس بارے سعودیہ کے وزیر توانائی کے شہزادہ عبد العزیز بن سلمان نے بتایا کہ ہفتے کے روز مقامی وقت کے مطابق صبح 3:30اور 3:42 پرخریص اور بعقیق کے مقامات پر ارامکو کمپی کی تیل دو آئل فیلڈ پر دہشت گردوں کے حملوں کے نتیجے میں متعدد دھماکے ہوئے اور آگ بھڑک اٹھی تھی تاہم حکام نے جلد ہی آگ پر قابو پالیا