اسلام آباد:سعودی عرب اورعرب امارات کپتان کے موڈ کوبرداشت نہ کرسکے:پاکستان کوہاتھوں سے جاتا دیکھ کربڑااعلان کردیا ،اطلاعات کے مطابق پاکستان کے متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے ساتھ تعلقات بہتر ہونے لگے۔دونوں عرب ممالک نے پاکستان کے لیے 2 ارب ڈالر کی امداد بر قرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے قرض کی مد میں پاکستان کو دی گئی 2 ارب ڈالرز کی امداد برقرار رکھتے ہوئے رقم ابھی تک واپس نہیں لی ہے جو کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان سرد مہری کا شکار تعلقات میں بہتری کی جانب اہم اقدام ہے۔

حکومتی عہدایدار کے مطابق سعودی عرب نے ایک ارب ڈالرز کی رقم پاکستان کے پاس رکھی ہوئی ہے جب کہ متحدہ عرب امارات نے ایک ارب ڈالرز کی امدادی رقم آئندہ سال کے لیے بھی پاکستانی بینک میں برقرار رکھنے کی تصدیق کی ہے

۔واضح رہے پاکستان نے سعودی عرب کو ایک ارب ڈالر چند ماہ قبل واپس کیے۔سعودی عرب نے پاکستان کو 3 ارب ڈالر کا قرضہ نرم شرائط پر دیا تھا۔سعودی عرب کو قرضے کی دوسری ادائیگی کے لیے دوست ملک چین نے پاکستان کی مدد کی اور پاکستان کو کمرشل قرضہ دیا۔ بتایا گیا تھا کہ پاکستان نے سعودی عرب کا سارا قرضہ جلد از جلد ادا کرنے کا فیصلہ کیا ۔اس حکمت عملی کے تحت سعودی عرب کو آخری قسط کی ادائیگی کے لیے بھی کوششوں کا آغاز کر دیا گیا تھا

دوسری طرف اس سرد مہری کے حوالے سے باغی ٹی وی پہلے ہی حقائق بیان کرچکا ہے کہ پاکستان کی طرف سے برادرعرب ملکوں کو اسرائیل کوتسلیم نہ کرنے کیہ نصیحت پسند نہ آئی اوراسے اپنے معاملات میں‌ مداخلت قراردیا

اس کے بعد عرب ممالک خصوصا سعودی عرب نے پاکستان کوبلیک میل کرنے کی کوشش کی اورجو3ارب ڈالرزقرض دیا تھا وہ جلد واپس لینے کا اعلان کیا

سعودی عرب اس مطالبے کے پس منظرمیں سمجھتا تھا کہ پاکستان کے پاس پیسے نہیں ہیں اورپاکستان اس مجبوری کے تحت سعودی عرب کی خواہش کے مطابق فیصلے کرے گا جسے عمران خان نے بڑے ہی دلیرانہ فیصلے سے ناکام بنادیا

دوسری طرف عمران خان نے سعودی عرب کی اس چال کوبھانپتے ہوئے جلد قرض ادا کرنے کی ٹھان لی اورچین نے ایک ارب ڈالرز قرضہ دے کرسعودی عرب کی دوسری ایک ارب ڈالرکی قسط ادا کرنے میں مدد کی

اس عمل کے بعد ایرانی وزیرخارجہ بھی پاکستان آئے اورپاکستان اورسعودی عرب کے درمیان خلا پرکرنے کی کوشش کی مگرعمران خان نے اس کو بھی جلد بھانپ لیا اورسعودی عرب کی تیسری آورآخری قسط اداکرنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد سعودی عرب کو جلد احساس ہوگیا کہ صورت حال تو ہاتھ سے نکل گئی پھرا س کے بعد سعودی عرب نے کپتان کو اپنا اعتماد ظاہرکرنے کے لیے اپنے ساتھ عرب امارات کو لیا اورجو تازہ پیشکش ہےیہ کرکے اپنی غلطیوں کا ازالہ کرنے کی ایک کوشش کی گئی ہے

Shares: