ریاض: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے تاریخی اہمیت کی حامل 5 قدیم مساجد کی اپنی اصلی حالت میں بحالی کا فیصلہ کیا ہے۔
باغی ٹی وی : عرب میڈیا کےمطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی عرب کی 5 قدیم اورتاریخی مساجد کو اصلی حالت میں بحال کرنے اور مزید توسیع و ازسر نو تعمیر کا فیصلہ کیا ہےجس کا مقصد ان مساجد کے تعمیراتی کردارکی سالمیت کو برقرار رکھنے کے علاوہ ان کے تاریخی تانے بانے کی حفاظت اور بحالی ہے۔ یہ مساجد پچھلی صدیوں اور دہائیوں کے دوران ماحولیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں متاثر ہوئی تھیں۔
افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کا ایک سال مکمل ہونے پر شاندار جشن
یہ وہ مساجد ہیں جو نبی کریم ﷺ کے دور میں پیش آنے والے اہم تاریخی واقعات کے تناظر میں عباسی دور میں بطور یادگار تعمیر کی گئی تھی مکہ معظمہ کی جن مساجد کی بحالی کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے، ان میں عباسی خلیفہ ابو جعفر المنصور کے دور میں تعمیر کی جانے والی مسجد ’بیعہ‘ ہے یہ مسجد شعب منیٰ میں جمرہ العقبہ کے قریب تعمیر کی گئی تھی۔
وہ پہلی مسجد ہے جسے منصوبے کے دوسرے مرحلے کے دوران مکہ مکرمہ میں ترقی کے لیے چناگیا ہےہجرت مدینہ سے قبل اسی مقام پرنبی آخری الزماں صلی اللہ علیہ وسلم اور مدینہ کے قبائل اوریہود کےدرمیان تاریخی معاہدہ طےپایا تھا مسجد شعب الانصار میں واقع ہےجو بیعت کی جگہ ہے اس مسجد میں بیعت کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہجرت فرمائی۔
جاپان میں 4 سال تک کے بچوں کیلئے ملازمت
بیعہ مسجد کو کوہ عقبہ کے پیچھے نظروں سے پوشیدہ رکھا گیا تھا، یہاں تک کہ یہ 1428ھ میں جمرات کے توسیعی منصوبوں کے نتیجے میں مکہ المکرمہ اور مقدس مقامات کےنشانات اور یادگاروں کا ایک مرئی حصہ بن گئی بحالی کےبعد مسجد کا رقبہ پہلےجیسا یعنی 457.56 مربع میٹر ہی رہے گا۔ اس میں ایک وقت میں 68 نمازیوں کی گنجائش ہوگی۔
اس منصوبے کا مقصد جدہ میں دو مساجد کو تیار کرنا ہے جن میں سے ایک حریت الشام میں ابو عنابہ مسجد ہے، جس کی پہلی تعمیر 900 سال سے زیادہ پرانی ہے بحالی سے قبل اس کا رقبہ 339.98 مربع میٹر تھا جب کہ بحالی کے بعد اس میں 360 نمازیوں کی گنجائش موجود ہوگی۔
علاوہ ازیں بحالی کے منصوبے میں مکہ معظمہ کہ 700 سال پرانی مسجد الخضر کو بھی اصلی حالت میں بحال کیا جائے گا اور اس میں مزید توسیع بھی کی جائے گی۔ جو مسجد حرام سےتقریباً 66 کلومیٹر کے فاصلے پر الذھب اسٹریٹ پر واقع ہے یہ 700 سال سے زیادہ پرانی ہے الجموم گورنری میں واقع ’’الفتح مسجد‘‘ کو بھی اصل حالت میں بحال کیا جائے گا۔