سعودی وزیر دفاع کی یوم پاکستان تقریب میں شرکت ،تحریر:ڈاکٹر حافظ مسعود اظہر

0
339
hafi masood ahar

اس میں شک نہیں کہ پاکستان اسلام کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا ہے لیکن اگر یہ کہا جائے کہ صرف پاکستان ہی واحد ملک ہے جو اسلام کی بنیاد پر قائم ہوا تو یہ بات قابل اصلاح ہے اسلئے کہ سعودی عرب بھی اسلام کے نام پر قائم ہوا ہے بلکہ قیام پاکستان سے پہلے ہی سعودی عرب منصہ شہود پر آچکا تھا البتہ جب پاکستان کے قیام کی تحریک چلی اور یہ نعرہ لگا کہ ’’ پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الااللہ ‘‘ تو اس نعرہ کی گونج سعودی عرب تک بھی پہنچی اب چونکہ سعودی عرب بھی کلمہ توحید اور دین کی بنیاد پر قائم ہوا تھا جبکہ ہمارا دین دنیا بھر کے مسلمانوں کو ایک دوسرے کی مدد وحمایت کا حکم بھی دیتا ہے اسی بنیاد پر سعودی عرب کے حکمرانوں نے قیام پاکستان کے مطالبے کی حمایت کی اور جب پاکستان بن گیا تو بھی ہمارے ملک کی ہمیشہ اور ہر مشکل وقت میں مدد وحمایت کی ہے ۔

سعودی عرب کی پاکستان کے ساتھ جو محبت اور دوستی ہے اس کے اظہار کیلئے 23مارچ یوم پاکستان کے موقع پر سعودی عرب کے وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعودکو مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیا گیا ۔یہ اسلئے کہ 23مارچ ۔۔۔۔۔پاکستان کی تاریخ کا بہت اہم دن ہے۔ اس دن ملک بھر میں خصوصی تقاریب کا اہتمام کیا جاتا ہے جن میں سے سب اہم تقریب مسلح افواج کی پریڈ ہے ۔ جس میں پاکستان اپنی فوجی طاقت کا بھرپور اور اعلانیہ اظہار کرتا ہے ۔ ٹینک ، لڑاکا طیارے ، توپیں اور میزائل نمائش کیلئے پیش کئے جاتے ہیں ۔ اسی طرح پاکستان کے بہترین کمانڈو دستے ، سپیشل سروسز گروپ کے جوان بھی فوجی پریڈ میں اپنی قوت اور طاقت کااظہار کرتے ہیں ۔ پاکستان کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ 23مارچ کی فوجی پریڈ میں بہترین دوست ملک کی کسی اہم شخصیت کو بطور مہمان خصوصی مدعو کیا جائے ۔دوست ملک کی اہم شخصیت کا تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کرنا بلاشبہ پاکستان کیلئے اعزازا ورافتخار کی بات ہوتی ہے ۔

چنانچہ امسال 23مارچ کی تقریب کے مہمان خصوصی پاکستان کے بہترین دوست سعودی عرب کے وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود تھے ۔ شہزادہ خالد بن سلمان۔۔۔۔۔سعودی عرب کی اہم ترین شخصیت ہیں وہ ۔۔۔۔ سعودی بادشاہ کے بیٹے اور ولیعہد محمد بن سلمان کے سگے بھائی ہیں ۔ وہ 2017ء میں امریکہ میں سعودی عرب کے سفیر بھی رہ چکے ہیں ۔ واضح رہے کہ پاک فوج کے سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر نے گذشتہ ہفتے سعودی عرب کے دورے کے دوران ولیعہد شہزادہ محمد سلمان سے ملاقات کی اور سعودی وزیر دفاع کو دورے کی دعوت دی تھی ۔ شہزادہ خالد بن سلمان مسلح افواج کی مشترکہ پریڈ میں بطور گیسٹ آف آنر شرکت کیلئے پہنچے تو وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے ان کا استقبال کیا۔یہ ایک شاندار اور پروقار تقریب تھی جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، سروسزچیفس نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ وفاقی وزرا ارکان اسمبلی اور پاکستان میں غیرملکی سفرا بھی شریک ہوئے۔تقریب کے مہمان خصوصی شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیزالسعود نے شاندار جوائنٹ سروسز پریڈ کا مشاہدہ کیا۔پاک فوج کے مختلف یونٹوں کے دستوں نے مہمان خصوصی کو سلامی پیش کی جبکہ پاک فضائیہ کے جدید طیاروں جے ایف 17، ایف سولہ اور میراج طیارے نے فضائی مظاہرہ کیا۔ پاک فضائیہ میںنئے شامل کردہ جے 10 سی، مقامی طور پر بنائے گئے ایف 16، جے ایف 17 اور میراج لڑاکا طیاروں کے ساتھ ساتھ AWACs، P-3C اورین اور ATR نے بھی فلائی پاسٹ میں حصہ لیا اور حاضرین وسامعین کے لہو کو گرماکر دشمنوں کو یہ پیغام دیا کہ
اے وطن تو نے پکارا تو لہو کھول اٹھا
تیرے بیٹے تیرے جانباز چلے آتے ہیں

مسلح افواج کی پریڈ کے بعد دوسری اہم ترین تقریب ایوان صدر میں منعقد ہوئی جس میں صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، وزیر دفاع اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان سمیت دیگر اعلی شخصیات نے شرکت کی جبکہ اس تقریب میں پاکستان میں متعین سعودی عرب کے سفیر نواف سعید المالکی بھی موجود تھے ۔اس شاندار اور پروقار تقریب میں سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان کو پاکستان کے اعلیٰ ترین سول اعزاز ’’ نشان پاکستان ‘‘ سے نوازا گیا۔ وزیر اعظم نے پاکستان کا سب سے اعلیٰ سول ایوارڈ ’’ نشان پاکستان ‘‘ ملنے پر سعودی وزیر دفاع کو مبارک باد دی جبکہ وزیر دفاع نے وزیر اعظم کو منصب سنبھالنے پر مبارک باد پیش کی اوران کیلئے نیک خواہشات کااظہار کیا ۔

بعد ازاں سعودی وزیر دفاع کی آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات ہوئی۔ اس موقع پر سعودی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے تاریخی اور مضبوط برادرانہ تعلقات ہیں، سعودی عرب اور پاکستان ہمیشہ ایک دوسرے کے خیر خواہ رہے ہیں۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور مختلف شعبوں بالخصوص دفاع میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔سعودی وزیر دفاع نے پاکستان کے دورے کی دعوت پر آرمی چیف کا شکریہ ادا کیا ۔ قبل ازیں وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے سعودی عرب کے وزیر دفاع عزت مآب شہزادہ خالد بن سلمان بن عبد العزیز آل سعود کی ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ امور پر تفصیلی بات چیت، علاقائی امن و سلامتی اور خطے کی سیکیورٹی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور دونوں ممالک کے درمیان دفاع ، سیکیورٹی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی۔وزیراعظم نے خادم حرمین شریفین سلمان بن عبدالعزیز آل سعود ، سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور سعودی وزیر دفاع سے کہا کہ ہم آپ کے بڑے بھائی سعودی ولی عہد عزت مآب جناب محمد بن سلمان کے پاکستان کے دورے کا انتظار کر رہے ہیں۔

حقیقت یہ ہے کہ ایسے حالات میں جبکہ دشمن پاکستان کو تنہا کرنے کے درپے ان حالات میں سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان کا دورہ پاکستان انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ نئی حکومت کے قیام کے ساتھ ہی شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز کی یوم پاکستان کی تقریب میں شرکت اور پھر پاکستانی عہدیداران سے ملاقاتین صدر پاکستان کی طرف اعلی ترین سول ایوارڈ نشان پاکستان سے نوازنا آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا بذات خود سعودی عرب جا کر شہزادہ خالد کو تقریب کی دعوت دینا پاک سعودی تعلقات اور بلخصوص موجودہ حکومت کے ساتھ ساتھ سعودی تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں ۔اللہ نے چاہا تو پاک سعودی تعلقات مضبوط تر ہوں گے ان شاء اللہ ۔

Leave a reply