وفاقی وزیرمذہبی امورپیرنورالحق قادری نے کہاہے کہ پاکستان اورسعودی عرب امہ کے مسائل حل کرسکتے ہیں دونوں ممالک کے باہمی تعاون سے مسئلہ کشمیر،یمن ،فلسطین اورشام جیسے مسائل حل ہوسکتے ہیں،ملک کے نامورعلماء کرام ومشائخ عظام نے کہاہے کہ ایک عالمی منصوبے کے تحت مشرق وسطی کے حالات خراب کیے جارہے سعودی عرب کے گرد گھیرا تنگ کیا جارھا ھے۔ پاکستان اورسعودی عرب کے مابین تعلقات کو دنیا کی کوئی طاقت ختم نہیں کرسکتی، پاکستانی قوم، پاکستانی فوج، پاکستان کے علماارض الحرمین الشریفین کے دفاع، سلامتی اور استحکام کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ان خیالات کااظہارانہوں‌نے مشائخ وعلماء کونسل اورپاکستان قومی تحریک کے چیئرمین صاحبزادہ سلطان فیاض الحسن قادری کی طرف سے منعقدہ پاک سعودی تعلقات اورہماری ذمے داری ،،سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر پیرسلطان فیاض الحسن کاکنونشن سنٹرمیں پاک سعودی تعلقات پربین الاقوامی سیمینارمنعقدکرنے کااعلان کیا.

سیمینارسے وفاقی وزیرمذہبی امورپیرنورالحق قادری ،سابق وزیراعلی خیبرپختونخواہ سینیٹرپیرصابرشاہ ،سعودی عرب کے نائب سفیرڈاکٹرحبیب اللہ بخاری ،سابق وفاقی وزیرمذہبی اموراعجازالحق ،تحریک دفاع حرمین شریفین کے سیکرٹری جنرل مولانافضل الرحمن خلیل ،درگاہ بھیرہ شریف کے سجادہ نشین صاحبزادہ ابراہیم شاہ ،صاحبزادہ سعیدالرشیدعباسی ،سجادہ نشین دربارمانکی شریف پیرمحمدجنیدامین ،سجادہ نشین دربارچورہ شریف پیرسیدسعادت علی شاہ ،مرکزی علماء کونسل پاکستان کے چیئرمین علامہ زاہدمحمود قاسمی ،صاحبزادہ ڈاکٹرساجدالرحمن ،بریگیڈئیر(ر)اعظم آفریدی ،مولاناتنویراحمدعلوی ،بریگیڈئیراخترنوازجنجوعہ ،بحراللہ ہزاروی ،سیدضیاء النورشاہ ،اشرف چغتائی میجررعمرشاہدزمان ،پیرسرکار جی ،مولاناسجادشاہدودیگرنے بھی خطاب کیا.

پیرسلطان فیاض الحسن نے مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہاکہ بہت جلدکنونشن سنٹرمیں پاک سعودی تعلقات پربین الاقوامی سیمینارمنعقدکیاجائے گا پاک سعودی تعلقات کومزیدمضبوط بنانے کے لیے کرداراداکیاجائے سعودی عرب کے ساتھ ہمارے تاریخی،معاشی،سیاسی،تجارتی،سماجی،تزویراتی،عسکری،ثقافتی تعلقات کے ساتھ ساتھ سب سے بڑھ کرہمارا روح اوردین کا رشتہ ہے،حرمین شریفین کی حفاظت ہمارے ایمان کا حصہ ہے پاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید احمد المالکی کواعلی سفارت کاری پر کوخراج تحسین پیش کرتے ہیں اور سعودی حکومت کے اس فیصلہ کی تحسین کرتے ھیں،پاکستان اورسعودی عرب کے مابین جو رشتہ ہے اسے دنیا کی کوئی طاقت ختم نہیں کرسکتی۔۔مشکل معاشی حالات میں سعودی عرب کی پاکستان کے مختلف شعبوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری سے پاکستانی معیشت کو سہارا ملاہے۔سعودی عرب پاکستان کے ساتھ معاشی تعلقات کو مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے کہاکہ سی پیک میں سعودی عرب کی شمولیت کاخیرمقدم کرتے ہیں اورسمجھتے ہیں کہ سی پیک میں سعودی عرب کی شمولیت سے یہ منصوبہ مزیدعظیم ترہوگیاہے۔ ارض الحرمین الشریفین کے دشمن پاکستان اور عالم اسلام کے دشمن ہیں۔ پاکستانی قوم، پاکستانی فوج، پاکستان کے علماارض الحرمین الشریفین کے دفاع، سلامتی اور استحکام کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔انہوں نے مزیدکہاکہ اقوام متحدہ کی طرف سے صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں سعودی عرب ولی عہدمحمدبن سلمان کوملوث قراردینے کومستردکرتے ہیں،وفاقی وزیرمذہبی امورپیرنورالحق قادری نے کہاکہ اس وقت پارلیمنٹ میں کانٹے دارمقابلہ ہے کل اپوزیشن جماعتیں اکٹھی ہوئی تھیں اپوزیشن بجٹ میں رکاوٹ بنناچاہتی ہے جبکہ ہم بجٹ پاس کرواناچاہتے ہیں اس لیے ایک ایک ووٹ قیمتی ہے مگرسعودی عرب کے حوالے سے منعقدہ سیمینارمیں شرکت میں اپنی سعادت سمجھتاہوں پاکستان کی کسی بھی حکومت کے لیے متوازن خارجہ پالیسی کی پہلی سطرسعودی عرب ہے ہرحکومت کے لیے خارجہ پالیسی کی ابتداء سعودی عرب سے کرناپڑتی ہے پاکستان کے لیے سعودی عرب سے تعلقات کی الگ اہمیت ہے حرمین شریفین سے ہمارادینی،ایمانی اورروحانی تعلق ہے حرمین شریفین کی حفاظت کرنے والوں کے ساتھ بھی ہمارایہی تعلق ہے سعودی ولی عہدمحمدبن سلمان کوپاکستان دورے کی تاریخی پزیرائی ملی اورمحمدبن سلمان نے ایک تاریخی جملہ کہہ کرتاریخ رقم کردی ہے جس میں انہوں نے کہاکہ سعودی عرب میں پاکستان کاسفیرہوں پاکستان اورسعودی عرب امہ کے مسائل حل کرسکتے ہیں اوراس گرداب سے نکال سکتے ہیں دونوں ممالک کے باہمی تعاون سے مسئلہ کشمیر،یمن ،فلسطین اورشام جیسے مسائل حل ہوسکتے ہیں

سابق وفاقی وزیرمذہبی اموراعجازالحق نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سعودی عرب نے یمن کے مسئلے پرعسکری مددمانگی توہماری حکومت نے اس معاملے کوپارلیمنٹ میں لے جاکرسعودی دوستوں کوناراض کیا حالانکہ سعودی عرب کے ساتھ عسکری تعلقات کافی دیرینہ ہیں ہمیں تمام تراختلافات کوبالائے طاق رکھتے ہوئے سعودی عرب سے تعلقات کوآگے بڑھاناہوگا

مسلم لیگ کے سینیٹروسابق وزیراعلی پیرصابرشاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سعودی عرب حرمین شریفین کی وجہ سے ہمارے لیے قابل احترام ہے اور اس کی حفاظت اور دفاع ہم سب کی ذمہ داری ہے حرمین شریفین کی حفاظت ہمارے ایمان کا حصہ ہے ،سعودی عرب کی طرف سے مشکل حالات میں پاکستان کی مالی امدادکی جس پراہل پاکستان سعودی عرب کے اس تعاون کاخیرمقدم کرتے ہیں اورسعود ی عرب کے اس کردارکوسراہتے ہیں سعودی عرب دوقومی نظریہ اورکلمے کی بنیادپرامت کواکٹھاکریں

مولانافضل الرحمن خلیل نے کہاکہ سعودی عرب کے گرد گھیرا تنگ کیا جارھا ھے۔ مقصد صرف یہی ہے کہ سعودیہ جس تیزی سے دفاعی لحاظ سے مضبوط ہورہا ہے اوراس کی کوششوں سے مسلمان ملک مضبوط و مستحکم قوت بن کر سامنے آرہے ہیں، کسی طرح اس سلسلے کو روکا جائے۔یک عالمی منصوبے کے تحت مشرق وسطی کے حالات خراب کیے جارہے ہیں مشرق وسطی میں جنگ کے شعلوں کوہوادی جارہی ہے جس کابراہ راست نشانہ سعودی عرب ہے، ہم ان سازشوں کی مذمت کرتے ہیں اوراسلامی ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں وہ حرمین شریفین کے تحفظ کے لیے متحدہوجائیں۔حوثی باغی حرمین شریفین کومتعددبارنشانہ بنانے کی کوششیں کرچکے ہیں،حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب اوریمن میں دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔ اسی طرح تیل بردارجہازوں ا ورتیل کے ذخائرحملوں کی بھی مذمت کرتے ہیں، سعودی عرب اورپاکستان مل کرمسلم ممالک کومتحد کرسکتے ہیں دونوں ممالک کوا س سلسلے میں قائدانہ کرداراداکرناچاہیے۔یہ اجتماع سعوی حکومت کو حجاج کرام اور عمرہ زائرین کے لیے بہترین انتظامات پر خراج تحسین پیش کرتاہے۔

Shares: