حمزہ شہباز کے منسوب اکاؤنٹس کا جائزہ لیا تو مشکل ہو جائے گی، سپریم کورٹ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں حمزہ شہباز کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ملتوی کر دی گئی
عدالت نے احتساب عدالت لاہور میں نیب مقدمات کی تفصیل طلب کرلی ،عدالت نے استفسار کیا کہ ٹرائل کورٹ میں اب تک کتنے مقدمات زیر التوا ہیں؟ بتایا جائے ٹرائل کورٹ میں حمزہ شہباز کے کیس کا کیا نمبر ہے؟
جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ ٹرائل کورٹ میں کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہ ہو،ٹرائل کورٹ میں اس کیس کا نمبر کب آئے گا؟ سپریم کورٹ حکم دے چکی ہے کہ نیب مقدمات کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہوگی ،ایسوسی ایٹ وکیل نے کہا کہ شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز سپریم کورٹ میں مصروف ہیں
عدالت نے حمزہ شہباز کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کر دیا،عدالت نے سلمان شہباز سمیت شریک ملزمان کی عدم گرفتاری پر اظہار برہمی کیا،عدالت نے سلمان شہباز سمیت تمام مفرور ملزمان کی جائیداد ضبطگی کی تفصیلات طلب کر لیں، سپریم کورٹ نے کہا کہ بتایا جائے مفرور ملزمان کی جائیداد تاحال ضبط کیوں نہیں کی گئی ؟عدالت نے جائیداد ضبطگی کی کارروائی میں تاخیر پر بھی نیب سے جواب مانگ لیا
امجد پرویز ایڈوکٹ نے عدالت میں کہا کہ حمزہ شہباز شریف کو 11 جون 2019 کو گرفتار کیا گیا، کیس کے 110 میں سے اب تک 3 گواہان ے بیان قلمبند کیے گئے، جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ آپ کا کیس 23 جعلی اکاوَنٹس کا ہے،آپ چاہتے ہیں آپ کے موکل کو جواب الجواب کا موقع دیا جائے؟ جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کیس کے میرٹس پر بات کریں، آپ کے اکاوَنٹ میں پیسا کہاں سے آیا اس معاملے کو چھوڑ دیں، نیب کو گواہان کے بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے کتنا وقت درکار ہے؟
ایڈیشنل پراسیکیوٹر نیب عمران الحق نے کہا کہ نیب 6 ماہ میں تمام گواہوں کے بیانات ریکارڈ کر لے گا، جسٹس مشیر عالم نے استفسار کیا کہ گواہوں کے بیانات میں اتنا وقت کیوں لگ رہا ہے؟ مقدمے کے دیگر ملزمان کو گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ کیس کے دیگر ملزمان اشتہاری قرار دیئےجا چکے ہیں، جسٹس طارق مسعود نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نیب کا یہی تو کام ہے ایک کو گرفتار کر کے باقیوں کو کھلا چھوڑ دیتے ہیں،
نیب نے اب تک ملزمان کی جائیدادیں ضبط کیوں نہیں کیں؟ آپ نے ملزم کو 2019 میں گرفتار کیاجائیدادیں ضبط کیوں نہیں ہو سکیں؟ کسی دن نیب کی تمام فائلیں منگوا کر روزانہ کی کارروائی چیک کریں گے، نیب نے لوگوں کو بند رکھا ہوا ہے ،یہ زیادتی ہے،
جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نیب کے تمام زیر التوا کیسز کی تفصیل عدالت میں جمع کرائیں، سپریم کورٹ نے نیب کیسزکو روزانہ کی بنیاد پر سننے کا حکم دے رکھا ہے،وکیل نے کہا کہ کیس کے گواہان کو ریلیف دیں وہ 30، 30 ہزار روپے کے تنخواہ دار ملازم ہیں،جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ جانتے ہیں ان 30 ہزار روپے تنخواہ دار ملازمین کے اکاوَنٹس میں کتنا پیسہ ہے؟بہتر ہوگا عدالت سے میرٹ پر کوئی آبزرویشن نہ لیں، حمزہ شہباز کے نام سے اکاؤنٹس کا جائزہ لیا تو مشکل ہو جائے گی،
جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ میرٹ پر ضمانت نہ مانگیں یہ پہاڑ سر کرنے والی بات ہوگی، جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ حمزہ شہباز کے منسوب اکاؤنٹس کا جائزہ لیا تو مشکل ہو جائے گی،
جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی،لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی
حمزہ شہبازنے درخواست ضمانت جلد سماعت کے لئے مقررکرنے کے لیے سپریم کورٹ میں 1اوردرخواست دائرکی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ملزم11 جون 2019 سے زیرحراست ہے،نیب کے 110 گواہوں میں سے صرف 3 گواہوں کے بیان تاحال قلمبند ہوسکے،ملزم 18ماہ سے زیرحراست ہے ،شفاف ٹرائل کے اصول کے تحت درخواست ضمانت کو جلدمقررکیا جائے
قبل ازیں حمزہ شہباز نے اپنی درخواست ضمانت میں نیب کو فریق بنایا ہے درخواست میں موئقف اختیارکیا گیاہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے رمضان شوگر میں ضمانت منظور جبکہ منی لانڈرنگ کیس میں مسترد کی منی لانڈرنگ کیس میں ہائیکورٹ نے حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا گیا نیب نے تاحال ریفرنس دائر نہیں کیا حمزہ شہباز کہیں فرار نہیں ہوں گے وہ اپنے خلاف کیسز کا سامنا کریں گے.
درخواست میں مزید کہا گیا کہ حمزہ شہباز کو جیل میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہےلہذا عدالت سے استدعا ہےکہ سپریم کورٹ لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دےمزید استدعا ہے کہ ٹرائل کورٹ میں پیش ہوتا رہوں گا ضمانت پر رہا کیا جائے
واضح رہے کہ رمضان شوگرملز کیس میں حمزہ شہباز کی ضمانت 6 فروری کو منظورہوئی تھی جبکہ حمزہ شہباز کی آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت مسترد کر دی گئی تھی، حمزہ شہباز کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں، نیب نے انہیں لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت کی درخواست مسترد ہونے پر گرفتار کیا تھا.
حمزہ شہباز کا فرنٹ مین بن گیا نیب میں وعدہ معاف گواہ،بیان ریکارڈ کروا دیا
مریم نواز کے وکلاء نے ہی مریم نواز کی الیکشن کمیشن میں مخالفت کر دی، اہم خبر
صرف اللہ کوجوابدہ ،کوئی کچھ بھی رائے رکھےانصاف کے مطابق فیصلہ دیں گے، عدالت کےحمزہ کیس میں ریمارکس
نیب نے احتساب عدالت میں رپورٹ جمع کروائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شہبازشریف فیملی نے اپنے مختلف ملازموں کے ناموں پرکمپنیاں بنا رکھی ہیں،منی لانڈرنگ کی رقوم بے نامی کمپنیوں میں منتقل کی جاتی رہیں ،اور ان بے نامی کمپنیوں سے شریف فیملی کے اکاؤنٹس میں رقم منتقل ہوتی رہی. نیب رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ نیب کو 10 غیرملکی منی ایکس چینجرزکا ریکارڈمل چکاہے، شہبازشریف، حمزہ،سلمان کوبرطانیہ کی 4 منی ایکس چینج سے رقوم منتقل ہوئیں، دبئی کی 6 منی ایکس چینج سے بھی رقوم منتقل کی گئیں۔ نیب رپورٹ کے مطابق شہبازشریف فیملی کو 10 کمپنیوں سے 37 کروڑبھیجے گئے