سحری کے وقت حملہ،قاسم سوری نے ویڈیو پیغام جاری کر دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما قاسم سوری نے سحری کے وقت حملے کے بعد مقدمہ درج کروانے کی درخواست دے دی ہے،

قاسم سوری نے تھانہ کوہسارمیں اندراج مقدمہ کی درخواست دی ہے جس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ سحری کے لیے کوہسار مارکیٹ گئے تھے میرے ساتھ ٹیبل پر عدیل مرزا اور خالد بھٹی بیٹھے ہوئے تھے جبکہ دوسرے ٹیبل پر ڈاکٹرعارف اور خواتین بیٹھی تھیں کچھ لوگ جتھے کی صورت میں وہاں آگئے اور پی ٹی آئی کے خلاف نعرے لگائے وہ لوگ (حملہ آور ) جان سے مارنے کی نیت سے آئے تھے اور آتے ہی ڈنڈوں سے حملہ آورہو گئے وہ للکارتے رہے کہ وہاں سے کوئی زندہ بچ کر نہیں جائے گا اس پر وہاں موجود لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا

قاسم سوری کی جانب سے دائر درخواست میں مزید بتایا گیا ہے کہ حملے کے دوران ڈاکٹرعارف کی دائیں آنکھ، خالد بھٹی کی آنکھ اور ران پر زخم آئے وہاں موجود لوگوں نے بیچ بچاؤ کراکر ہماری جان بخشی کرائی بعد ازاں حملہ آور 2 گاڑیوں میں فرار ہو گئے درخواست میں قاسم سوری کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ سخت زیادتی ہوئی ہے، قانونی چارہ جوئی کر کے انصاف دلایا جائے

قبل ازیں سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری پر اسلام آباد میں رات گئے نجی ریسٹورینٹ پر حملہ ہوا ہے قاسم سوری نجی ریسٹورینٹ پر بیٹھے تھے کہ کچھ لوگ آئے جنہوں نے پی ٹی آئی مخالف نعرے لگانے شروع کر دیئے اور قاسم سوری پر حملہ کر دیا، اس موقع پر قاسم سوری پر تھپڑ‌برسائے گئے، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ قاسم سوری کے ساتھ بیٹھے شخص نے اپنے بچاؤ کے لئے حملہ آوروں پر حملے کی کوشش کی،

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے قاسم خان سوری کا کہنا تھا کہ ن لیگی غنڈوں نے مجھ پر اور میرے سحری کے لیے آئے ہوئے مہمانوں پر اسلام آباد کے مقامی ریسٹورنٹ پر ابھی ابھی حملہ کرنے کی کوشش کی اور مہمانوں سے بدتمیزی کی نون لیگی غنڈوں کو ریسٹورنٹ میں آئی ہوئی فیملیز اور ویٹرز نے مار مار کر بھگادیا۔ امپورٹڈ حکومت اب ان اوچھے ہتھکنڈوں پر آ گئی ہے۔

ایک اور ٹویٹ میں قاسم سوری کا کہنا تھا کہ ن لیگی غنڈوں کی عوام نے خوب درگت بنائی اور بزدل بھاگ گئے۔ اس حملے کا حساب انشاء اللہ بھکاریوں سے لیں گے۔

واقعہ کے بعد قاسم سوری کا کہنا تھا کہ دوست و احباب، پارٹی رہنما، کارکنان اور عوام پریشان نہ ہوں میں بلکل خیریت سے ہوں، ان امپورٹڈ بزدلوں سے ہر محاذ پر دو دو ہاتھ کریں گے۔

تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان کا کہنا تھا کہ پہ حملہ کی شدید مذمت کی جاتی ہے حملہ پوری طرح منظم اور منصوبہ بندی پہ مبنی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ کو سوچنا چاہئیےکہ اگر وہ اپنی ناک کے نیچے سابق ڈپٹی سپیکر کو ہی تحفظ نہیں دے سکتے تو پھرریاستی رِٹ کدھر ہے؟سوال یہ ہے حملہ کس نے اور کس کی ایما پہ کیا؟حکومت جواب دے!

زرتاج گل وزیر کا کہنا تھا کہ قاسم سوری پر حملے کی شدید مذمت کرتی ہوں۔ جو یہ سمجھتے ہیں کہ قاسم سوری ان اوچھے ہتھکنڈوں سے حق کے راستے سے ہٹ جائے گا، وہ اس بندے کو جانتے نہیں۔ ایسی حرکتیں اسے اور ثابت قدم بناتی ہیں۔ یہ دلیر اور بااصول لیڈر ہے۔

فرار ہونیوالے ملزمان میں سے کتنے ابھی تک گرفتار نہ ہو سکے؟

طالب علم سے زیادتی کر کے ویڈیو بنانیوالے ملزم گرفتار

ملازمت کے نام پر لڑکیوں کی بنائی گئیں نازیبا ویڈیوز،ایک اور شرمناک سیکنڈل سامنے آ گیا

200 سے زائد نازیبا ویڈیو کیس میں اہم پیشرفت

شادی کے جھانسے میں آ کر تعلق قائم کر لیا، اب بلیک میل کیا جا رہا،سٹیج اداکارہ

بلدیاتی الیکشن، پشاور سے 14 پریذائیڈنگ افسر لاپتہ

بلدیاتی انتخابات،تحریک انصاف کی شکست، وزیراعظم بھی بول پڑے

Shares: