تباہ کن سیلاب سے پاکستان میں معاشی سرگرمیاں شدید متاثر ہوئی ہیں.
ایشیائی ترقیاتی بینک نے کہا ہے کہ سیلاب کے باعث ہونے والے بڑے نقصانات اور واضح مشکلات کے دوران سخت مالیاتی پالیسی، بلند افراط زر اور غیر سازگار عالمی ماحول کے باعث پاکستان کی حقیقی جی ڈی پی کی نمو سست رہنے کی توقع ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کی بدھ کے روز جاری کردہ ’ایشین ڈویلپمنٹ آؤٹ لک 2023‘ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کا جون 2023 میں ختم ہونے والے مالی سال کے لیے اکنامک آؤٹ لک تاریخ کے تباہ کن سیلاب کی وجہ سے خراب ہو گیا ہے جب کہ معیشت پہلے ہی میکرو اکنامک اور مالیاتی استحکام کی بحالی کے لیے مشکلات کا سامنا کر رہی تھی۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا ہے کہ پہلے ہی بڑے مالی بحران سے نبرد آزما، بیرونی قرضوں کی ادائیگی کے عدم توازن اور ڈبل ڈیجٹ مہنگائی سے نمٹنے جیسے چیلجنز کے دوران معاشی استحکام کی کوششوں میں مصروف تھا۔ رپورٹ میں کہا گیاہے کہ پاکستان میں گندم کی کاشت عام طور پر اکتوبر کے وسط سے شروع ہوتی ہے، سیلاب سے ہونے والے نقصان سے آنے والے زرعی سیزن کو بھی خطرات کا سامنا ہے ہے،اس کے علاوہ سیلاب سے ٹیکسٹائل، فوڈ پروسیسنگ، فوڈ سروسز، ہول سیل تجارت، نقل و حمل کی صنعتوں کے خاص طور پر متاثر ہونے کے خدشات ہیں۔
اے ڈی بی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیلاب نے کپاس، چاول اور دیگر اہم فصلوں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے لیے مالی سال 2023 کی پیشن گوئی پر کمزور کرنسی، توانائی کی بلند قیمتوں، سیلاب سے فصلوں اور لائیو اسٹاک کو ہونے والے نقصانات، سپلائی چین متاثر ہونے کے تناظر میں نظر ثانی کی گئی ہے، سپلائی چین متاثر ہونے کی وجہ سے سے خوراک کی عارضی قلت پیدا ہوئی اور قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، نقل و حمل کی مشکلات نے خوراک کی قلت کو مزید بڑھایا اور دیگر مقامی سپلائی چینز کو بھی متاثر کیا، مہنگائی کے دباؤ میں اضافہ کیا اور پیداواری چیلنجز مزید سنگین کردیا۔
رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیا 2022 میں 6.5 فیصد کی شرح نمو کی پیش گوئی کو پورا کرنے کی سمت میں گامزن ہے لیکن 2023 کی پیشن گوئی کو 6.5 فیصد سے کم کرکے 6.3 فیصد کر دیا گیا ہے، 2023 کے لیے علاقائی نظرثانی بڑی حد تک بنگلہ دیش اور پاکستان کے لیے کم پیشی گوئیوں کی عکاس ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں.
امریکی صدر نے ہم جنس پرستوں کی شادی کے بل پر دستخط کر دیئے
زیارت اور وادی تیراہ میں موسم سرما کی پہلی برفباری کے باعث سردی میں اضافہ
اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان
وزارت خزانہ نے پاکستانی سفارت خانوں اور مشن ملازمین کیلیے فنڈز جاری کردیے
آئی ایم ایف پروگرام کی واپسی تک ڈیفالٹ کا خطرہ منڈلاتا رہے گا، مفتاح اسماعیل
ٹراسنجینڈر بچے مجرمان کے ہاتھوں استحصال کا شکار ہورہے ہیں. وفاقی شرعی عدالت
بیرون ملک پاکستانی مشنز کی ٹرانزیکشنز میں تاخیر
اسلام آباد میں کرسمس کی اشیاء کے مختلف اسٹال سجادیئے گئے
ترقی پذیر ایشیا میں بحالی میں تین اہم رکاوٹیں حائل ہیں، ان میں چین میں بار بار لاک ڈاؤن، یوکرین پر روسی حملہ اور عالمی ترقی کی رفتار میں کمی شامل ہیں، 2022 میں خطے کے لیے ترقی کی پیشن گوئی 4.3 فیصد سے کم کر کے 4.2 فیصد اور 2023 میں 4.9 فیصد سے کم کر کے 4.6 فیصد ہو گئی ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کی بدھ کے روز جاری کردہ ’ایشین ڈویلپمنٹ آؤٹ لک 2023‘ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بڑے نقصانات اور واضح مشکلات کے دوران سخت مالیاتی پالیسی، بلند افراط زر اور غیر سازگار عالمی ماحول کے باعث پاکستان کی حقیقی جی ڈی پی کی نمو سست رہنے کا امکان ہے۔








