سندھ میں شدید مشکلات سے دو چار سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے پاک فوج کا ریلیف آ پریشن مسلسل جاری ہے
سندھ کے ضلع بدین ، ٹھٹھہ ، مٹیاری ، شہید بے نظیر آباد ، دادو ، جامشورو، سجاول اور ٹنڈوالہیار سمیت مختلف علاقوں میں پاک آرمی کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں،پاک فوج کے جوانوں نے متاثرین میں بڑی تعداد میں راشن تقسیم کیے سرد موسم کی آ مد کے پیش نظر متاثرین میں بڑی تعداد میں گرم بستر بھی تقسیم کیے گئے راشن کے ساتھ ساتھ غریب اور بیمار سیلاب متاثرین کو طبی سہولیات اور مفت ادویات بھی دی گئیں پاک فوج کی جانب سے مسلسل امداد ، تازہ راشن اور دیگر ضروری سامان ملنے پر سیلاب زدگان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، پاک فوج کی کوششوں سے سیلاب زدگان بچوں کا تدریسی عمل بھی جاری ہے
متحدہ عرب امارات کے حکام کا آرمی چیف سے رابطہ،سیلاب زدگان کیلیے امداد بھجوانے کا اعلان
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر کی ملاقات
سیلابی پانی کے بعد لوگ مشکلات کا شکار ہیں کھلے آسمان تلے مکین رہ رہے ہیں
دوسری جانب سندھ حکومت کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں ،سندھ کے صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ سندھ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 26ہزار500خاندانوں کو راشن فراہم کیے گئے، قمبر شہدادکوٹ میں 1000 خاندانوں میں راشن بیگز تقسیم کیے گئے دادو 2000، حیدرآباد7 ہزار ، مٹیاری 500 اورسجاول میں ایک ہزار خاندانوں میں راشن بیگز تقسیم کئے گئے،ٹھٹہ 1000، جیکب آباد 1000، لاڑکانہ 5000 اور شکارپورمیں 800خاندانوں میں راشن تقسیم کئے گئے،سکھر3ہزار 500،سانگھڑ 2ہزار200اورمیر پور خاص میں ایک ہزار 500خاندانوں میں راشن تقسیم کئے گئے،سیلاب متاثرین میں مزید 1500 خیمے اور دیگر امدادی سامان تقسیم کیا گیا ریلیف کیمپوں سے 8ہزار 628متاثرین واپس گھروں کو جا چکے ہیں ، ریلیف کیمپس میں متاثرین کو دو وقت کا پکا کھانا اور صحت کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، سیلابی تباہ کاریوں سے 779 قیمتی جانیں ضائع ہوئیں ، 8422 افراد زخمی ہوئے