سیلاب متاثرین کی مدد میں متحدہ عرب امارات کا مثالی کردار

0
102

سیلاب متاثرین کی مدد میں متحدہ عرب امارات کا مثالی کردار

پاکستان میں قدرتی آفات زلزلہ ہو سیلاب، پاکستانی کسی بھی مشکل میں ہوں متحدہ عرب امارات نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا، متحدہ عرب امارات اورپاکستان کے تعلقات دوستی کے مضبوط رشتے میں بندھے ہوئے ہیں، عرب امارات پاکستان کا وہ دوست ہے جس نے بے لوث ہر مشکل کی گھڑی میں پاکستان کی مدد کی، اسوقت پاکستان میں سیلاب آیا ہے، ہر طرف تباہی کے مناظر ہیں، گھر تباہ ہو چکے، ہزار کے قریب اموات ہو چکی ہیں، آٹھ لاکھ سے زائد مویشی مر چکے، فصلیں تباہ ہو چکیں، مکین صاف پانی کو ترس رہے ہیں،خوراک ناپید ہو چکی ، کمسن بچوں کو دودھ کی ضرورت ،پاکستانی قوم، حکومت ، ادارے سب مدد کر رہے ہیں مگر سب تک پہنچنا نا ممکن، حکومت نے عالمی اداروں، ممالک سے اپیل کی، ایسے میں متحدہ عرب امارات نے نہ صرف پاکستان کی مدد کا اعلان کیا بلکہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان کے لئے امداد سیلاب متاثرہ علاقوں میں پہنچا بھی دی گئی ہے

متحدہ عرب امارات کی جانب سے سیلاب متاثرین کی امداد کے لئے پہلی پرواز گزشتہ روز نور خان ایئر بیس پر موصول ہوئی، اس موقع پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور این ڈی ایم اے کے افسران نے سامان وصول کیا، پاکستان میں متحدہ عرب امارات کے سفیر حماد عبید الزابی بھی اس موقع پر موجود تھے جنہوں نے یہ امدادی سامان پاکستانی حکام کے حوالے کیا

وزارت دفاع جس کی نمائندگی جوائنٹ آپریشنز کمانڈ کرتی ہے نے متحدہ عرب امارات کی طرف سے فراہم کی جانے والی انسانی امداد کو پاکستان تک پہنچانا شروع کر دیا ہے، امدادی امداد میں موسلا دھار بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے پناہ گاہ کا سامان، انسانی ضروریات، خوراک اور طبی پارسل شامل ہیں، جس کا مقصد متاثرہ لوگوں کی تکالیف کو کم کرنے کی کوششوں میں تعاون کرنا ہے۔یہ اقدام صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان کی حالیہ سیلاب کے نتیجے میں پاکستان کے دوست لوگوں کو ہر طرح کی مدد فراہم کرنے کی ہدایت کے بعد کیا گیا ہے۔

پاکستان سیلاب متاثرین کی امداد کے لئے عالمی دنیا سے اپیل کر رہا تھا ایسے میں مصیبت زدہ قوموں کی مدد کا عزم مصمم رکھنےوالی مسلم دنیا کے رہنما اور متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابوظہبی کے حکمران عزت مآب شیخ محمد بن زید النہیان نے پاکستان میں سیلاب متاثرین کی فوری امداد کے لیے 300 ٹن خوراک،خیمے اورعلاج معالجے کی سہولیات کے ساتھ ادویات پہنچانے کا اعلان کیا، متحدہ عرب امارات کی جانب سے ملنے والی امداد سے پاکستان کے سیلاب متاثرین کی فوری مدد اور اس تعاون سے ان کے مصائب کو کم کرنے اور ان کے حالات زندگی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی

عرب امارات کی جانب سے سیلاب متاثرین کی امداد کے لئے مزید دو جہاز آج کراچی پہنچیں گے، پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان بہترین برادرانہ تعلقات ہیں جو مشترکہ ورثے اور کثیر جہتی تعاون پر مبنی ہیں،پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہی کے بعد متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید نے پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کو ٹیلی فون کیا اور گفتگو کے دوران متحدہ عرب امارات کے صدر نے پاکستان کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کے باعث قیمتی جانوں کے ضیاع پر دلی تعزیت کا اظہار کیا شیخ محمد بن زاید نے اس مشکل وقت میں پاکستانی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور تمام زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ متحدہ عرب امارات کے صدر نے اس قدرتی آفت سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو ہر ممکن تعاون کی بھی پیشکش کی۔اس تناظر میں، انہوں نے وزیراعظم کو آگاہ کیا کہ متحدہ عرب امارات فوری طور پر زخمیوں اور متاثرہ افراد کے لئے خیمے و دیگر سامان کے علاوہ کھانے پینے کی اشیا اور طبی سامان اور ادویات بھی بھجوائے گا۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے متحدہ عرب امارات کے صدر کو ملک میں مون سون کی غیر معمولی بارشوں سے ہونے والی ملک گیر تباہی کے بارے میں آگاہ کیا۔وزیراعظم نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں متحدہ عرب امارات کی ہلال احمر اور خلیفہ بن زید فائونڈیشن کے جاری امدادی کاموں کا بھی اعتراف کیا۔وزیراعظم محمد شہبازشریف نے ریسکیو اور ریلیف کی کوششوں میں حکومت کی کوششوں میں معاونت کے لیے متحدہ عرب امارات کی بروقت مدد پر عزت مآب شیخ محمد بن زاید کا شکریہ ادا کیا

پاکستان اور یو اے ای کے تعلقات دیرینہ اور دائمی ہیں، 1971 میں متحدہ عرب امارات کے قیام کے بعد پاکستان دنیا کا پہلا ملک تھا جس نے اسے آگے بڑھ کر نہایت پرجوش انداز میں نہ صرف تسلیم کیا تھا بلکہ اس کی جانب دست تعاون بھی دراز کیا تھا اس وقت سے لے کر آج تک پاکستان نے دوستی کے اس رشتے کو نہ صرف برقرار رکھا ہے بلکہ اسے وسیع سے وسیع تر کرنے کی کوشش کی ہے پاکستانی کمیونٹی تب سے لے کر آج تک یو اے ای کی ترقی اور تعمیر میں اپنا حصہ ڈال رہی ہے۔ دونوں ممالک میں تاریخی، ثقافتی اور معاشی رشتے قائم ہیں


Leave a reply