اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے جاری سرگرمیاں معطل ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے.
عالمی ادارے کے کوآرڈینیٹر جولین ہارنیز و دیگر عہدے داران نے پریس بریفنگ میں سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے جاری امدادی سرگرمیاں وقت سے پہلے معطل ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلاب کے 3 ماہ بعد حالات مزید بگڑ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امدادی سرگرمیوں کے لیے بڑے پیمانے پر فنڈنگ درکار ہے۔ محدود فنڈنگ کی وجہ سے تمام ضروریات پوری کرنا ممکن نہیں۔ صحت سے متعلق امداد 6.4 ملین لوگوں کے بجائے 1.8 ملین لوگوں کو دی گئی۔
کوآرڈینیٹر نے مزید کہا کہ غذائی امداد 3.9 ملین کے بجائے صرف 1.5 ملین لوگوں کو دی گئی جب کہ پانی اور حفظان صحت کی امداد 3.4 کے بجائے صرف 1.9 ملین لوگوں کو دی جا سکی ہے۔ شیلٹرز کی امداد 3.5 ملین کے بجائے صرف 1.9 ملین لوگوں کو ملی۔ علاوہ ازیں تعلیمی امداد 7 لاکھ کے بجائے 1 لاکھ 35 ہزار لوگوں کو دی گئی۔
مزید یہ بھی پڑھیں.
معروف شاعرہ امیتا پرسورام کا یوم پیدائش
فیفا ورلڈ کپ:سیمی فائنل میں کے باوجود مراکشی کھلاڑی میدان میں سجدہ ریز،مداح رو پڑے
مزید ملکوں کو ویٹو پاور دینے سے عالمی سطح پر خلیج بڑھے گی:بلاول بھٹو
وزیر خارجہ بلاول بھٹو سے برطانوی وزیر مملکت برائے خارجہ لارڈ طارق احمد کی ملاقات
موبائل فون برآمد کرنیوالے ممالک میں پاکستان بھی شامل
مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ زاہد بخاری اب یوٹیوب پر
حکومت کا توانائی کی بچت کے لیے ہنگامی منصوبہ تیار
جولینز ہارنیز و دیگر کا پریس بریفنگ میں مزید کہنا تھا کہ تحفظ کے حوالے سے امداد 8.5 ملین کے بجائے صرف 0.99 ملین افراد کو دی گئی ہے. انہوں نے اپیل کی کہ بیرون ملک پاکستانی اپنے بہن بھائیوں کی مدد کریں۔ یہاں اسکولوں اور صحت کے مراکز بنانے کی بھی اشد ضرورت ہے۔