لفظ سلیکٹڈ پر پابندی لگانے والا آؤٹ،اب سب سلیکٹڈ کو جانا ہو گا، بلاول

0
30

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ پر پابندی لگانے والے ایوان سے آؤٹ ہو گئے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے بلاول زرداری نے کہا کہ پاکستان کی قومی اسمبلی میں لفظ سلیکٹڈ پر پابندی لگانے والے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری خود ڈی سیٹ ہو گئے، الیکشن کمیشن نے انہیں اپنی سیٹ سے محروم کر دیا.

بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ آج سیلیکٹڈ پر پابندی لگانے والا گیا،جلد سب سیلکٹڈ کو جانا ہوگا،

واضح رہے کہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی کامیابی کالعدم قراردے دی گئی ،باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لشکری رئیسانی نے قاسم خان سوری کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا ،الیکشن ٹربیونل نے آج فیصلہ سنا دیا، این اے 265 سے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کامیاب ہوئے تھے، الیکشن کمیشن نے نادرا رپورٹ کی روشنی میں فیصلہ سنایا،

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی کامیابی کالعدم قرار

الیکشن ٹربیونل کی سربراہی جسٹس عبداللہ بلوچ نےکی الیکشن ٹربیونل نے این اے 265 میں دوبارہ الیکشن کروانے کا حکم دے دیا ،بی این پی امیدوار لشکری رئیسانی نے قاسم سوری کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا.

واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں ڈپٹی سپیکر نے وزیراعظم کو سیلکٹڈ کہنے پر پابندی لگاتے ہوئے کہا کہ ایوان میں موجود تمام اراکین منتخب ہو کر آئے ہیں. ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے رولنگ دی کہ جو بھی اس ہاؤس کا ممبر ہے وہ ووٹ لے کر آیا، آئندہ کوئی بھی یہ لفظ ایوان میں استعمال نہ کرے۔

وزیراعظم کی مشیر برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ ایوان کاتقدس برقرار رکھنے کیلئے لفظ "سلیکٹڈ”پر پابندی لگائی گئی۔

لفظ سیلکٹڈ پر پابندی کے خلاف ن لیگ نے کرائی اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع

مسلم لیگ ن کی رکن پنجاب اسمبلی زاہد بخاری کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کروائی گئی ہے جس میں وزیراعظم عمران خان کو سیلکٹڈ کہنے پر پابندی کی مذمت کی گئی ہے. قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی میں وزیر اعظم کیلئے سلیکٹیڈ کا لفظ استعمال کرنے پر پابندی لگانا انتہائی قابل مذمت ہے۔ ماضی میں منتخب وزیراعظم نواز شریف کو بے ہودہ اور غیر پارلیمانی ناموں سے مخاطب کیا گیا جبکہ سلیکٹیڈ وزیر اعظم نے پارلیمنٹ پر جلسے کے دوران تین مرتبہ لعنت بھیجی اور منتخب عوامی نمائندوں اور اداروں کا تمسخر اڑایا لیکن اب کٹھ پتلی حکومت لوگوں کی زبانیں بند کرنا چاہتی ہے۔

Leave a reply