وفاقی وزیر قانون نے ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ کو غیر آئینی قرار دے دیا

0
79
azam nazir tarar

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ کو غیر آئینی قرار دے دیا

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ آئین میں ٹیکنوکریٹ حکومت کی کوئی گنجائش نہیں،وقت سے پہلے اسمبلی جاتی ہے تو 90 ،وقت کے مطابق اسمبلی گئی تو 60 روز میں الیکشن ہونگے اسمبلیاں تحلیل ہونے کے بعد نگراں حکومت آئے گی، نگراں حکومت کے علاوہ کوئی گنجائش نہیں،ٹیکنوکریٹ حکومت کسی کی خواہش ہوسکتی ہے لیکن عملی طور ایسا ممکن نہیں، ملک کی معیشت کے لیے اقدامات آئین کے اندر رہ کر اقدامات اٹھائے جاسکتے ہیں،منتخب حکومت موجود ہے تو اس نے چیلنجز سے نمبردآزما ہوسکتی ہے،کسی کی خواہش اور سوچ پر پابندی نہیں لگائی جاسکتی،پی ٹی آئی سے ٹیکنوکریٹ حکومت کے بارے میں رابطے کی کوئی بات میرے علم میں نہیں ،

دوسری جانب کہا جا رہا تھا کہ ن لیگ نے ٹیکنوکریٹ حکومت کے لیے رضامندی ظاہر کی ہے۔ ٹیکنوکریٹ حکومت دو برس کے لیے ہے اور ممکنہ طور پر سابق وزیر خزانہ حفیظ شیخ وزیراعظم ہوں گے۔ پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے معاشی حالات ابتر ہوتے جارہے ہیں ، ایسی صورتحال میں معیشت کو سنبھالا دینے اور درست سمت میں لانے کی اشد ضرورت ہے۔ایسے میں افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ 2 سال کیلئے ٹیکنوکریٹس کی حکومت لاکر ملک کو صحیح سمت میں ڈالا جائے تاکہ مہنگائی کی چکی میں پسی عوام کو کچھ ریلیف دیا جاسکے

عمران خان کا جھوٹا بیانیہ سب نے دیکھ لیا،آڈیو کے بعد بھی یوٹرن لے سکتے ہیں،عظمیٰ بخاری

ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار’

،عمرا ن خان لوگوں کو چور اور ڈاکو کہہ کے بلاتے تھے، فیصلے نے ثابت کر دیا، عمران خان کے ذاتی مفادات تھے

آڈیو لیک، کمیٹی تشکیل ، سات روز میں تحقیقات مکمل کرنے کا حکم

آڈیو لیک،عمران خان کیخلاف سخت کاروائی کی قرارداد اسمبلی میں جمع

وفاقی حکومت کی جانب سے متعددبار کہا گیا ہے کہ یہ سب افواہیں ہیں ایسی کوئی تجویز زیرغور نہیں ہے، سابق حکمران جماعت تحریک انصاف بھی کسی صورت بھی ٹیکنوکریٹس کی حکومت کے حق میں نہیں،وہ فوری ملک میں عام انتخابات چاہتے ہیں عمران خان بھی ٹیکنو کریٹ کو مسترد کر چکے ہین تاہم بحث جاری ہے کہ پاکستان کو سیاسی و معاشی استحکام دلانے کے لیے ٹیکنو کریٹ حکومت لائی جائے

Leave a reply