الیکشن کمیشن اور وزارت قانون چار ماہ میں الیکشن پر رضامند

0
38
بلدیاتی انتخابات میں خواتین ووٹرز کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا،الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن اور وزارت قانون چار ماہ میں الیکشن پر رضامند

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ وزارت قانون اور ہم چار ماہ میں بلدیاتی الیکشن کرانے کے لئے تیار ہیں، لیکن وزارت داخلہ نے اس حوالے سے مشاورت کرنے کے لئے وقت مانگا ہے۔ اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کب ہوں گے، تاحال کوئی حتمی تاریخ طے نہیں ہوسکی، اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کیخلاف درخواستوں پر سماعت کچھ دیر میں ہوگی، اور الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات میں تاخیر سے متعلق کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں تحریری جواب جمع کرادیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن اور وزارت قانون چار ماہ میں الیکشن کرانے پر تیار ہیں تاہم وزارت داخلہ آج مشاورت کے بعد جواب دے گی۔ الیکشن کمیشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں بتایا کہ عدالتی حکم پر الیکشن کمیشن حکام اٹارنی جنرل کے پاس گئے، اٹارنی جنرل نے وزیر قانون سے رابطہ کیا، تو وزیرقانون نے ابتدائی طور پر چھ ماہ میں الیکشن کا کہا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق وزیرقانون سے 120 دنوں میں انتخابات کرانے پر اصرار کیا تو بعد میں وزیر قانون نے چار ماہ بعد الیکشن کرانے پر رضامندی ظاہر کی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
فٹبال کے بادشاہ‘ اور لیجنڈری کھلاڑی پیلے 82 برس کی عمر میں دنیا چھوڑ گئے
بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کی والدہ 100 برس کی عمر میں چل بسیں
لاہور انتظامیہ کا نان روٹی کی قیمت بڑھانے کی اجازت دینے سے انکار
2022 نئے جیو پولیٹیکل دور کا آغازثابت ہوا، چین امریکہ کیلئے سب سے بڑاخطرہ
کراچی ٹیسٹ؛ پاکستان نے دوسری اننگز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 82 رنز بنا لئے
اٹارنی جنرل نے وزارت داخلہ حکام سے بھی رابطہ کیا، تو وزیرداخلہ کی جانب سے حکام نے جواب سے آگاہ کیا کہ وزیر داخلہ اکیلے وعدہ نہیں کرسکتے، اس کے لئے حکومت سے مشاورت ضروری ہے۔ الیکشن کمیشن نے اپنے تحریری جواب میں بلدیاتی اخراجات کی تفصیل بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرائی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو انتخابات کے لئے 15 کروڑ 72 لاکھ 48 ہزار روپے مختص کئے گئے تھے۔ تحریری جواب میں بتایا گیا کہ بلدیاتی انتخابات پر اب تک 5 کروڑ 52 لاکھ 57 ہزار روپے خرچ ہو چکے ہیں، اس رقم سے بیلٹ پیپرز، الیکشن میٹیریل، اسٹیشنری اور پیٹرولیم چارجز کی ادائیگی کی گئی

تحریری جواب کے مطابق عدالتی حکم پر الیکشن کمیشن حکام اٹارنی جنرل کے پاس گئے جبکہ الیکشن کمیشن نے جواب دیا کہ اٹارنی جنرل نے وزیر قانون سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا جبکہ وزیر قانون نے ابتدائی طور پر چھ ماہ میں الیکشن کا کہا الیکشن کمیشن نے 120 دن کے اندر انتخابات پر اصرار کیا اور وزیر قانون نے بعد میں چار ماہ کے اندر انتخابات پر رضا مندی ظاہر کر دی.

جواب میں مزید کہا گیا کہ اٹارنی جنرل نے وزارت داخلہ حکام سے بھی رابطہ کیا تو وزیر داخلہ نے معاملے پر آج میٹنگ رکھی جسکے بارے میں وزیر داخلہ کی جانب سے حکام نے جواب سے آگاہ کیا. وزیرداخلہ اکیلے وعدہ نہیں کر سکتے وفاقی حکومت سے مشاورت ضروری ہے جسٹس ارباب محمد طاہر نے پوچھا کہ کیا الیکشن شیڈول کسی عدالت کے سامنے چیلنج ہوا؟ اگر چیلنج نہیں ہوا تو الیکشن شیڈول تو ابھی بھی موجود ہے ڈی جی الیکشن کمیشن نے جواب دیا کہ نہیں، بلدیاتی انتخابات کو موخر کر دیا گیا تھا.

وکیل پی ٹی آئی الیکشن کمیشن نے فیصلے کیلئے ایسے قانون کا سہارا لیا جس پر ابھی صدر نے دستخط نہیں کیے. الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ ہائیکورٹ نے ہمیں الیکشن کرانے سے روک دیا جبکہ الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ ہائیکورٹ نے ہمیں الیکشن کرانے سے روک دیا. ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا 17 کے بعد آبادی میں اضافہ ہوا، اسی لیے یونین کونسلز کی تعداد مزید بڑھائی گئی. ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے مزید کہا کہ اب قانون سازی ہو گئی جس میں میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کا طریقہ کار بھی تبدیل ہوا.

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا پہلے میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب اس الیکشن کے ایک دو ماہ بعد ہی ہونا تھا، اگر الیکشن کے بعد نئی قانون سازی ہوتی تو میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب پانچ سال کے لیے رک جاتا. عدالت نے کہا کیا وجہ تھی کہ الیکشن سے 12 دن قبل یونین کونسلز کی تعداد میں اضافہ کیا گیا؟ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا عدالت کے سامنے بلدیاتی انتخابات کرانے کی یقین دہانی پر کیا کہیں گے؟ ایڈووکیٹ جنرل نے درخواست گزار پی ٹی آئی رہنما علی نواز اعوان کے کنڈکٹ پر سوال اٹھا دیا جہانگیر جدو نے کہا کہ علی نوا ز اعوان رکن اسمبلی ہیں مگر وہاں جا کر اپنا کردار ادا نہیں کر رہے،

Leave a reply