تحریک انصاف کے کارکن اور عمران خان کے سابق معاون خصوصی شہباز گل کے معاملہ پر تحریک انصاف میں کافی حد تک کشیدگی اور لڑائی بڑھ گئی ہے.
سینئر اینکر و ولاگر راؤف کلاسرا نے اپنے ایک ولاگ میں دعوی کیا کہ گزشتہ روز تحریک انصاف کی ایک میٹنگ ہوئی جس میں شریک رہنماؤں میں کافی بحث و مباحثہ ہوا اور فیصل واؤڈا نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ بھلے آپ مجھے جماعت سے نکال دیں لیکن میں بات کروں گا.
راؤف کلاسرا نے کہا تحریک انصاف میں دو گروپ بن چکے ایک گروپ کہتا ہے کہ شہباز گل نے غلط بیان دیا تھا اور ہمیں اس کی حمایت نہیں کرنی چاہئے کیوںکہ ان کے بیان سے جماعت کو کافی نقصان ہوا لیکن جماعت میں موجود دوسرے گروپ کا خیال ہے کہ ہمیں شہباز گل کے ساتھ کھڑے ہونا چاہئے.
راؤف کلاسرا نے مزید دعوی کیا کہ اس پر رہنماؤں میں آپس میں جیسے جمہوری گرما گرم بحث یا تلخ کلامی ہوتی وہ ہوئی اورپہلے گروپ نے کہا کہ یہ لوگ اس لیئے آپ کو اکسا رہے کیونکہ آپ کو نااہل کروانا چاہتے ہیں جبکہ ان کے تعلقات اسٹبلشمنٹ کے ساتھ بالکل ٹھیک ہیں، اور آپ کو نااہل کروا کر اگلے کسی موقع پر تحریک انصاف کو اقتدار ملے گا تو ان لوگوں کیلئے وزرت عظمیٰ کی کرسی لینا آسان ہوجائے گا.
راؤٍف کلاسرا کے مطابق: فیصل واؤڈا کہتے ہیں کہ عمران خان کو اس کھیل کا حصہ نہیں بننا چاہئے کیونکہ اس سے وہ نااہلی کا شکار ہوسکتے ہیں جس یوسف رضا گیلانی اور نواز شریف ناایل ہوئے تھے.اس پر عمران خان نے فیصل واؤڈا کو ڈانٹا اور کہا آپ بات سمجھنے کی کوشش نہیں کرہے تو انہوں جواب دیا کہ ہم کوئی بچے نہیں ہیں اور آپ کی زات کے مفاد کیلئے ہم کسی حد بھی جائیں گے لیکن اگر آپ سمجھتے کہ میں آپ کا دشمن تو میں یہ جماعت چھوڑ دیتا ہوں، اس پر عمران نے کہا آپ ٹھنڈے ہوجاؤ.
واضح رہے کہ تحریک انصاف نے آج شہباز گل پر تشدد کیخلاف ملک بھر میں ریلیوں کا اعلان کر رکھا ہے تاہم ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کا کہنا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں 23 جولائی 2022 سے ’کسی بھی جگہ پر جلسے جلوس، ریلی اور لوگوں کے اجتماع کی اجازت نہیں ہے۔‘
ایک بیان میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن کا کہنا ہے کہ ’پانچ سے زیادہ افراد کسی بھی جگہ پر اکٹھا ہونے پر پابندی ہے۔۔۔ اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے یہ پابندی 23 جولائی 2022 سے عائد ہے۔ ہر قسم کے اجتماع، جلسے اور جلوس اور ریلی وغیرہ پر پابندی عائد ہے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف قانون کے مطابق ایکشن لیا جائے گا۔‘
یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان شہباز گل کی عیادت کے لیے پمز اسپتال پہنچے تھے، تاہم انہیں شہباز گل سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ جس کے بعد وہ پمز اسپتال سے واپس روانہ ہوگئے تھے۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ کیا یہاں قانون کی حکمرانی ہے؟ انہیں عدالت کے حکم کی کوئی فکر نہیں ہے، کل اسلام آباد میں شہباز گل کیلئے ریلی نکال رہا ہوں، سب لوگوں کو دعوت دیتا ہوں ریلی میں شرکت کریں۔
عمران خان نے کہا کہ ہم ان چوروں کی غلامی کبھی قبول نہیں کریں گے، سارے ڈویژنل ہیڈکوارٹرز پر ریلیاں نکالی جائیں گی۔