بلوچستان:ہرنائی زلزلے میں شدید زخمی ہیلی کاپٹر سے کوئٹہ منتقل،جاں بحق افراد کی تعداد 20 ہو گئی

0
39
بلوچستان-ہرنائی-زلزلے-میں-شدید-زخمی-ہیلی-کاپٹر-سے-کوئٹہ-منتقل،جاں-بحق-افراد-کی-تعداد-20-ہو-گئی #Baaghi

بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں خوفناک زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 20 ہو گئی، جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں زلزلے سے متاثرہ شدید زخمیوں کی کوئٹہ منتقلی کے لیے ہیلی کاپٹر آپریشن جاری ہے۔

باغی ٹی وی : زلزلے کے بعد آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے، جس سے متاثرین میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے، آفٹر شاکس کے باعث بوسیدہ مکانات کے گرنے کا خطرہ ہے۔

ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہرنائی میں زلزلے کے باعث آج تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

ہرنائی میں زلزلے کے باعث سول اسپتال کوئٹہ میں طبی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی، اسپتال میں ڈاکٹرز اور عملہ ہنگامی بنیادوں پر طلب کر لیا گیا۔

ہرنائی کی ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ متاثرین لاؤڈ اسپیکرز پر دی جانے والی ہدایات پر عمل کریں، لوگ متاثرہ گھروں میں جانے سے گریز کریں۔

ڈی ایچ او ڈاکٹر رشید ناصر کے مطابق ہرنائی میں زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 13 ہو گئی ہے، دور دراز پہاڑی علاقوں میں زخمی موجود ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ڈی ایچ کیو اسپتال میں ادویات کی قلت کا سامنا ہے، ایمرجنسی ڈرگ اور سرجری آلات کی فوری فراہمی کے لیے حکام کو آگاہ کر دیا ہے۔

ڈی ایچ او نے بتایا کہ متاثرین میں فریکچرز اور ہیڈ انجری کے زخمی زیادہ ہیں، سرجن ڈاکٹرز کی فراہمی کے لیے صوبائی محکمۂ صحت کے ساتھ رابطہ ہے۔

ہرنائی انتظامیہ کے مطابق شدید زخمیوں کی کوئٹہ منتقلی کے لیے ہیلی کاپٹر پہنچ گیا ڈی ایچ او ڈاکٹر رشید ناصر نے بتایا کہ 10 شدید زخمی ہیلی کاپٹر سے کوئٹہ روانہ کئے گئے ہیں کوئٹہ منتقل کئے گئے تمام زخمی مرد اور بعض عمر رسیدہ ہیں۔

ڈی ایچ او نے یہ بھی بتایا ہے کہ زخمیوں کے سر پر چوٹیں، ہاتھوں اور پاؤں میں فریکچرز آئے ہیں جبکہ کچھ زخمی کومے میں ہیں۔

دوسری جانب اس سے قبل ڈی جی پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق زلزلے کے مرکز میں 15 کلو میٹر کے دائرے میں مکانات گرے ہیں۔

پی ڈی ایم اے کے ڈی جی کا کہنا تھا کہ زخمیوں میں 15 کی حالت تشویشناک ہے، سول اسپتال کوئٹہ میں طبی ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ 4 زخمیوں کو ہیلی کاپٹر سے منتقل کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں زلزلے اور پہاڑی تودے گرنے سے کئی رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں۔ہرنائی سنجاوی روڈ کی بحالی کیلئے لیویز اہلکار امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، طورغر میں لورالائی ہرنائی شاہراہ بھی بند ہے جس کی وجہ سے ہرنائی میں آج تعلیمی ادارے بند کردیئے گئے ہیں۔

قبل ازیں صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللّٰہ لانگو اور چیئرمین این ڈی ایم اے کا ٹیلیفونک رابطہ ہوا جس میں ہرنائی زلزلے کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔

بلوچستان کے صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللّٰہ لانگو نے ہرنائی زلزلے کے حوالے سے کہا کہ چیئرمین این ڈی ایم اے کی جانب سے ہرطرح کےتعاون کا وعدہ کیا گیا ہے۔

چیئرمین این ڈی ایم اے نے اس موقع پر کہا کہ میڈیکل ٹیمز، ادویات، ہیلی کاپٹر، نان فوڈ آئٹمز جلد ہرنائی بھیجے جائیں گے۔

وزیرداخلہ نے بتایا کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اورضلعی انتظامیہ کو الرٹ کردیا گیا ہے، ہنگامی بنیادوں پرامدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں بھیجنےکی تیاریاں مکمل ہیں۔

میر ضیاء اللّٰہ لانگو کا مزید کہنا تھا کہ مصیبت کی اس گھڑی میں ہم اپنے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

واضح رہے کہ کوئٹہ، سبی، ہرنائی سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں رات گئے شدید زلزلے کے باعث 20 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ 300 سے زائد زخمی ہوگئے، ہرنائی اور شاہرگ میں 70 سے زائد مکانات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5 اعشاریہ 9 اور گہرائی 15 کلومیٹر زیرِ زمین تھی جبکہ اس کا مرکز ہرنائی کے قریب تھا۔

مختلف علاقوں میں کئی افراد ملبے تلے دب کر زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے، تمام علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں-

Leave a reply