شہباز شریف کرونا کا بہانہ کراحتساب سے بچنے کے لئے پتلی گلی سے بھاگ رہے ہیں۔ فیاض الحسن چوہان

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے نیب پیشی سے استثنیٰ کے لیے تحریری معذرت نامہ پیش کیا ہے۔

فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کہتے ہیں میں انہتر سالہ کینسر کا مریض ہوں، کرونا ہونے کا خدشہ ہے۔ شہباز شریف لندن سے کرونا کے خلاف جنگ لڑنے کی بڑھکیں مار کر پاکستان آئے تھے۔ اب احتساب سے بچنے کے لیے شہباز شریف کرونا وائرس کا بہانہ کر کے پتلی گلی سے بھاگ رہے ہیں۔

فیاض الحسن چوہان کا مزید کہنا تھا کہ ریاستی ادارے شہباز شریف کی منی لانڈرنگ، اقربا پروری، ٹی ٹی پر مبنی ڈاکوں کا حساب کتاب مانگ رہے ہیں۔ شہباز شریف جب سے ملک واپس آۓ ہیں، کرونا کے نام پر ڈرامے بازی کر رہے ہیں۔ کبھی لیپ ٹاپ لیڈر، کبھی ڈاکٹر اور صحافیوں کو مضحکہ خیز حفاظتی کٹس دے رہے ہوتے ہیں۔

فیاض الحسن چوہان کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ نے ایک صابن، ایک ماسک اور ایک ہینڈ سینیٹائزر کو خصوصی حفاظتی پیکج کا نام دیا۔ شہباز شریف کو اپنی کرپشن اور بددیانتی کا ہر حال میں حساب دینا ہو گا۔

واضح رہے کہ شہباز شریف کو نیب نے طلب کر رکھا تھا، شہباز شریف پیش نہیں ہوئے اور تحریری خط لکھ دیا جس پر نیب نے شہباز شریف کو دوبارہ 22 اپریل کو طلب کر لیا ہے

پانچ کمپنیوں میں 19 کروڑ کی منتقلی،حمزہ شہباز نیب کو مطمئن نہ کر سکے

شہباز شریف کو لائف ٹائم ایوارڈ برائے کرپشن دیا جائے: شہباز گل

حمزہ شہباز کے پروڈکشن آرڈر کے خلاف درخواست دائر

نیب نے شہباز شریف کو ایک سوالنامہ بھی بھجوایا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سال 1998 سے سال 2018 کے دوران فیملی کے اثاثے بڑھ کر 549 ارب ہوئے۔ پبلک آفس ہولڈر ہونے کی حیثیت سے ان اثاثوں میں اضافے کی وضاحت دیں۔ بیرون ملک کون کون سے اثاثے اور بینک اکاوَنٹس موجود ہیں ان کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ سال 2005 سے سال 2007 کے دوران لیے جانے والے قرض کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ فیملی کو دیے جانے والے اور موصول ہونے والے تمام تخائف کی تفصیلات فراہم کی جائیں اور سال 2008 سے سال 2019 کے دوران زرعی آمدنی کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں۔ ماڈل ٹاوَن 96 ایچ کتنے سال تک وزیر اعلیٰ کیمپ ہاوَس رہا، اس کا بھی جواب دیں

نیب میں پیش نہیں ہو سکتا، شہباز شریف نے کیوں کیا انکار؟

Shares: