شہباز شریف پر بھروسہ نہیں، نواز شریف سے ملنے کس کو بھیجا جائے، ن لیگی کارکنان پھٹ پڑے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آج مسلم لیگ ن کا اجلاس ہوا جس میں شہباز شریف نے آزادی مارچ میں جانے کی مخالفت کی اور کہا کہ اسکا تمام کریڈٹ مولانا کو جائے گا، مسلم لیگ ن احتجاج ضرور کرے لیکن الگ کرے،شہباز شریف کل جمعرات کو کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے ملاقات کریں گے اور اجلاس کے فیصلوں پر رپورٹ دے کر لائحہ عمل لیں گے.

آزادی مارچ ،مولانا ہوئے رسوا، کس ملک کے سفارتخانے نے مولانا سے ملنے سے کیا انکار

شہباز شریف ایک بار پھر نیب کے ریڈار پر، نیب نے بڑا فیصلہ کر لیا

شریف فیملی کے فرنٹ مین نے ایسے انکششافات کئے کہ جان کر ہوں حیران

حمزہ شہباز کا فرنٹ مین بن گیا نیب میں وعدہ معاف گواہ،بیان ریکارڈ کروا دیا

دوسری جانب ن لیگ کے کارکنان کا کہنا ہے کہ ہمیں شہباز شریف پر بھروسہ بالکل بھی نہیں ہے نوازشریف اسکو دھرنے کے اعلان کا کہے گا اور یہ باہر آکر کہہ دیگا کہ نوازشریف نے آزادی مارچ اور دھرنے سے منع کردیا ہے لہٰذا کیپٹن ر صفدر اور پرویز رشید میاں نوازشریف سے ملاقات کرکے اسلام آباد لاک ڈاؤن اور دھرنے کا اعلان کریں.

آزادی مارچ، شہباز شریف نے ایسا فیصلہ کر لیا کہ نواز شریف نے سر پکڑ لیا

ن لیگی کارکنان کا کہنا ہے کہ شہباز شریف جب نواز شریف کی وطن واپسی پر ایئر پورٹ نہیں پہنچ سکتا تو وہ نواز شریف سے ملاقات کے بعد اصل بات کہاں بتائیں گے، اس لئے شہباز شریف کی بجائے پارٹی کے دیگر قائدین نواز شریف سے ملیں اور اعلان کریں

آزادی مارچ، شہباز شریف نے نواز شریف کی بات ماننے سے کیا انکار

واضح رہے کہ نواز شریف کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں اور ان سے ملاقات کا دن جمعرات کو مقرر ہے، جیل حکام کی جانب سے نواز شریف کے اہلخانہ کو صرف ملاقات کی اجازت دی جاتی ہے، اہلخانہ کے علاوہ کسی کو بھی نواز شریف سے ملنے کی اجازت نہیں.

مولانا کو تو اپنوں نے بھی چھوڑ دیا، علی محمد خان نے ایسا کیوں کہا؟

Shares: