اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل نے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سید یوسف رضا گیلانی کی جانب سے دیے جانے والے استعفے پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بل پاس کرانے میں آپ کے تعاون کا شکریہ، آپ کا استعفیٰ دینا بنتا ہے۔
باغی ٹی وی : معاون خصوصی شہباز گل نے دعویٰ کیا کہ شہبازشریف بھی باہرجانے کی اجازت کی شرط پر استعفے کی پیشکش کرچکے ہیں استعفیٰ لینے کے لیے آنے والے اب استعفے دے رہے ہیں اب یہ لوگ لوٹ مار کا حساب بھی دیں گے ، بس دیکھتے جائیں۔
بریکنگ،ایوان سے ایک اور بڑا استعفیٰ آ گیا
قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے یوسف رضا گیلانی کے استعفے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یوسف رضاگیلانی شریف آدمی ہیں،استعفیٰ بلاول کا بنتاہے،زرداری کے کہنے پر پیپلزپارٹی کے سینیٹرز تشریف نہیں لائے،استعفیٰ ان کا بھی بنتا ہے ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے رہنما لیڈرشپ کے کرتوتوں سے پریشان ہیں،ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں تبدیلیوں کا سفر خوش آئند ہے،
2024 تک آزاد کشمیر بھارت کا حصہ ہو گا،مودی سرکار کے مرکزی وزیرکی ہرزہ سرائی
واضح رہے کہ سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سید یوسف رضا گیلانی نے بطور اپویشن لیڈر اپنا استعفیٰ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کو جمع کرا دیا ہے انہوں ںے سینیٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر نہیں رہنا چاہتا اس لیے اپنا استعفی پارٹی قیادت کو جمع کرا دیا ہے میں اپنے مخالفین کے سخت الفاظ سے نہیں بلکہ اپنے ہمدردوں کی خاموشی سے پریشان ہوں۔
پشاور میں پادری کا قتل،بلاول، مریم کی مذمت
واضح رہے کہ سینیٹ میں اپوزیشن کی اکثریت ہونے کے باوجود ایوان بالا میں اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کا حکومتی بل پاس ہونے پر سید یوسف رضا گیلانی کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے بھی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے سابق وزیراعظم جمعہ کے دن اجلاس میں شریک نہیں ہوئے تھے اور حکومتی بل ایک ووٹ کی اکثریت سے منظور ہو گیا تھا۔
سینیٹ میں جب حکومتی بل پیش کیا گیا تھا تو چئیرمین سینٹ صادق سنجرانی نے اپنا ووٹ حکومتی بل کے حق میں استعمال کیا تھا کیونکہ گنتی میں دونوں جانب کے ووٹ برابر ہو گئے تھے۔
کپتان سعودیہ کے بعد چین، روس،قازقستان سے قرض لینے کو تیار
سید یوسف رضا گیلانی نے اجلاس سے خطاب میں دعویٰ کیا کہ مجھے نہیں معلوم تھا کہ اسٹیٹ بینک کا بل پیش کیا جا رہا ہے بلکہ ان کی طرف سے اپنی پارٹی کے سینیٹرز کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ سینیٹ کا اجلاس 28 جنوری کو ہو رہا ہے آپ شریک ہوں۔ انہوں ںے کہا کہ اس میں کہیں نہیں لکھا تھا کہ اس میں اسٹیٹ بینک کا بل پیش ہوگا اگر ساکھ والے وزرا ان پر تنقید کریں تو انہیں قبول ہے لیکن اگر ایسے لوگ جن کی ساکھ نہیں ہے اور جو پارٹی وفاداریاں تبدیل کرتے ہیں وہ کہیں کہ میں نے حکومت کی مدد کی ہے تو بات نہیں بنتی۔
کالعدم ٹی ٹی پی کا انتہائی مطلوب دہشتگرد افغانستان میں جہنم واصل
انہوں ںے کہا کہ میں کہتا ہوں کہ چئیرمین صاحب! آپ کے ووٹ سے حکومت جیتی ہے کریڈٹ آپ کو ملنا چاہیےاور دھاندلی نہیں ہونی چاہیے میں جب وزیراعظم تھا تو آئین کے تحفظ کے لیے صدر کے خلاف خط نہیں لکھا کیونکہ وہ پارلیمنٹ کا حصہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے قانون کے مطابق عمل کیا اور وزارت عظمیٰ چھوڑ دی تھی۔