شکر گڑھ پریس کلب کے باہربھارت کے خلاف مظاہرہ

0
45

آج (26 جنوری کو) بھارت کے یوم جہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا ، اس موقع پر شکرگڑھ پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔یوم سیاہ کے موقع پر احتجاجی مظاہرے کا انعقاد جموں وکشمیر لبریشن سیل ریسرچ ونگ نے کیا تھا۔ اس موقع پر مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت نے کشمیر پرغاصبانہ فوجی قبضہ جما رکھا ہے۔

سابق مشیر وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری اکمل سرگالہ، سابق صدر بارایسوسی ایشن چوہدری امجد سلامت، رہنما تحریک انصاف چوہدری مقبول انجم، چیئرمین عام آدمی ویلفیئر شاہد خان، نائب صدر پنجاب مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ حافظ یاسر ایڈووکیٹ، سینئر صحافی ملک کاشف جاوید، کوآرڈینٹرجے کے ایل سی پبلک موبلائزنگ کمیٹی شکر گڑھ مجاہد منظورغوری اور دیگر کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیریوں کو ان کا بنیادی جمہوری حق دینے کو تیار نہیں اس لیے بھارت کو یوم جمہوریہ منانے کا کوئی حق حاصل نہیں۔ کشمیری شہدا کو پاکستان کے قومی پرچم میں دفنانے کا واضح مطلب یہ ہے کہ کشمیری صرف اور صرف پاکستان کے ساتھ شامل ہونا چاہتے ہیں۔ کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنا ازلی وپیدائشی حق حق خودارادیت مانگتے ہیں۔ کشمیری نہ کبھی تھکے ہیں،نہ جھکے ہیں آزادی کے حصول کی تحریک ہمیشہ جاری رہے گی۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ بھارت کس منہ سے لاکھوں کشمیریوں کو شہید کرتے ہوئے یوم جمہوریہ منا رہا ہے۔جب دنیا کے تمام مسائل حل ہو سکتے ہیں تو مسئلہ کشمیر کیوں حل نہیں ہوسکتا۔ وادی میں سخت کرفیو نافذ ہے اور حریت قیادت کو نظر بند کر دیا گیا ہے جو جمہوریت کے علم برداربھارت کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے۔

Leave a reply