شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق درخواست پر عدالت نے دیا بڑا جھٹکا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے قائد شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق درخواست خارج کر دی۔

جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ ‏سپریم کورٹ نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی نیب درخواست مسترد کردی‏

وکیل نیب‏ نے کہا کہ اکثر ملزمان ای سی ایل میں نام نہ ہونے کی وجہ سے فرار ہو جاتے ہیں،انکوائری کے مراحل میں مختلف مقدمات کے 6 ملزمان ملک سے فرارہو چکے ہیں شہباز شریف پر آمدنی سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے،

جسٹس منیب اختر نے کہا کہ مشکوک ٹرانزیکشنز کرپشن کے زمرے میں نہیں آتی،

شوہر کی گرفتاری کے بعد مریم نواز نے کس سے کیا رابطہ؟

میرا شوہر گرفتار، میں ہر گز یہ کام نہیں کروں گی، مریم نواز کا ہوٹل میں بڑا فیصلہ

کیپٹن ر صفدر کے بعد مریم نواز گرفتار

مریم نواز کی گرفتاری کی خبریں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے تردید کر دی

مریم نواز ہوٹل سے اچانک ترجمان کے گھر کیوں روانہ ہوئیں؟

رات گئے اس طرح کی گرفتاری ….بلاول کا صفدر کی گرفتاری کے 11 گھنٹے بعد مریم سے رابطہ،کیا کہا؟

مریم نواز ایک بار پھر نیوز کانفرنس سے اٹھ کر چلی گئیں

مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت پی ڈی ایم کا اہم اجلاس جاری،مریم سمیت کون کون شریک؟

مریم نواز اور کیپٹن ر صفدر کے خلاف حکومت نے بڑا قدم اٹھا لیا

لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالا گیا تھا جس پر نیب نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے

واضح‌ رہے کہ شہباز شریف نیب کی قید میں جن پر کئی کیسز چل رہے ہیں. منی لانڈرنگ سے متعلق نصرت ، سلمان شہباز، حمزہ شہباز ، رابعہ عمران اور جوریہ کے خلاف تحقیقات کی گئیں،ابتک منی لانڈرنگ کے ایک ارب 59 کروڑ 70 لاکھ روپے کے شواہد مل چکے ہیں، شہباز شریف کے بے نامی کمپنیوں اور بے نامی اثاثوں سے متعلق مزید تفتیش درکار ہے ،شہباز شریف سے ان کمپنیوں کو بنانے کےلئے سرمایہ کہاں سے آیا تفتیش کرنی ہے۔اس سے قبل قومی احتساب بیورو نے بعض میڈیا رپورٹس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ شہباز شریف کے خلاف نیب لاہور نے صاف پانی کمپنی کیس میں کوئی انکوائری بند نہیں کی۔نیب نے شہباز شریف کے خلاف بد عنوانی کے ریفرنسز معززاحتساب عدالت میں قانون کے مطابق ٹھوس شواہد اور مستند دستاویزات کی بنیاد پر دائر کئے ہیں جو اس وقت معزز عدالت مجاز میں زیر سماعت ہیں۔

Comments are closed.