باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شہباز شریف کی بکتر بند گاڑی میں عدالت پیش کرنے کی درخواست پر تحریری حکم جاری کر دیا گیا
احتساب عدالت لا ہور کے ایڈمن جج جواد الحسن نے تحریری حکم جاری کیا،تحریری حکم میں کہا گیا کہ آئندہ سماعت پر سیکریٹری داخلہ اور ایس پی سیکیورٹی ذاتی حیثیت میں پیش ہوں، درخواست پر قانون کے مطابق آرڈر کے لیے متعلقہ افسران پیش ہوکر دلائل دیں،
تحریری فیصلہ میں مزید کہا گیا کہ آئی جیل خانہ جات ،سیکریٹری داخلہ اور سپرٹینڈنٹ جیل نے جواب جمع کروایا،عدالت متعلقہ افسران کو 19 نومبر کو پیش ہونے اور دلائل دینے کا حکم دیتی ہے،
شہباز شریف بیٹی کے ہمراہ عدالت میں پیش، حمزہ شہباز جیل میں ہوئے بیمار
جج صاحب،میں آج عدالت میں یہ چیز لے کر آیا ہوں،عدالت نے شہباز شریف کو دیا کھرا جواب
شہباز شریف عدالت پہنچ گئے،نیب کی شہباز شریف کی ضمانت کی درخواست مسترد کرنے کی استدعا
کن گراونڈز پر گرفتاری درکار ہے بتایا جائے؟ شہباز شریف کے وکیل کی عدالت سے استدعا
عدالت میں شہباز شریف کے وارنٹ گرفتاری پیش،شہباز شریف کے وکیل نے کی سیاسی گفتگو
شہباز شریف کی ممکنہ گرفتاری، سی سی پی او لاہور ہائیکورٹ پہنچ گئے، اہم حکم دے دیا
شہبازشریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس،تحریری حکم نامہ جاری
واضح رہے کہ شہباز شریف کو نیب نے ضمانت کی درخواست مسترد ہونے پر گرفتار کیا تھا، عدالت نے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا تھا ، شہباز شریف کو عدالت میں بکتر بند گاڑی میں پیش کیا جاتا ہے جس پر ن لیگ نے احتجاج کیا تھا،
حمزہ شہباز نے بکتر بند گاڑی میں عدالت پیش ہونے پر انکار کیا تھا جس پر عدالت نے گزشتہ سماعت پر ریمارکس دیئے تھے کہ لگتا ہے ریاست کی رٹ ختم ہو چکی ہے
حمزہ شہباز کی احتساب عدالت میں گزشتہ سماعت پر عدم پیشی پرایڈیشنل سیکرٹری ہوم عدنان اعوان شوکاز کا تحریری جواب لے کر احتساب عدالت پیش ہو گئے،عدنان اعوان ایڈیشنل سیکرٹری ہوم نے کہا کہ عدالت کی جانب سے حکم موصول نہیں ہوا،حمزہ شہباز کو پیش کرنے کی ذمہ داری جوڈیشل پولیس کی ہے ،معاملے کاعلم ہوا تو فوری انکوائری شروع کردی گئی ۔
عدالت نے استفسار کیا کہ بتائیں گزشتہ سماعت پر ملزم کو کیوں نہیں پیش کیا گیا؟ ایس پی ہیڈ کوارٹر نے عدالت میں کہا کہ ملزم نے بکتر بند گاڑی دیکھی تو بیٹھنے سےانکار کردیا،جس پر عدالت نے کہا کہ تاریخ میں کب ہوا کہ ملزم نے انکار کردیا ہو کہ وہ نہیں جائے گا،
ایس پی ہیڈ کوارٹر نے کہا کہ یہ تاریخ میں کبھی نہیں ہوا، پہلی مرتبہ ہوا،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کے اس طرز عمل سے ثابت ہوا ریاست ناکام ہو گئی ہے،ایس پی ہیڈکوارٹر نے کہا کہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا، عدالت سے معذرت خواہ ہیں ، جج احتساب عدالت نے کہا کہ بظاہر چھوٹی سی بات لگتی ہے،اس کی گہرائی دیکھیں اسکے نتائج کیا ہونگے،عالمی سطح پر پیغام گیا ہے ایک ملزم عدالت پیش نہیں ہوا۔
عدالت نے ایس پی ہیڈ کوارٹر کی عدالت پیشی کے طریقہ کار پر برہمی کا اظہارکیا، عدالت نے کہا کہ کیا آپ پہلے کبھی کسی عدالت میں پیش ہوئے ہیں؟کیا آپ یہاں کوئی جھگڑا کرنے آئیں ہیں جو کفس اوپر ہیں؟ ایس پی ہیڈ کوارٹر نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی
شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو بکتر بند گاڑی میں پیش کرنے کے معاملے پر ہوم سیکرٹری اور جیل سپرنٹینڈنٹ نے رپورٹ احتساب عدالت جمع کروا دی تھی ،ہوم ڈپیاٹمنٹ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ جیل سے ملزم کو عدالت پیش کرنا جوڈیشل پولیس افسران کی ذمہ داری ہے ۔ملزم کی حفاظت کے لیے جیسا مناسب سمجھ اس گاڑی میں پیش کرتے ہیں ۔ہوم سیکرٹری نے کہا کہ جوڈیشل افسران قانون اور اپنے ایس او پیز کے مطابق ملزمان کو پیش کرتے ہیں ۔
کس ملزم کو کونسی گاڑی پہ پیش کرنا ہے یہ سب جوڈیشل افسران کی ذمہ داری ہے۔شہباز شریف اور حمزہ شہباز کا معاملے بھی جوڈیشل افسران کی سپرد ہے۔ہوم سیکرٹری ڈپیاٹمنٹ سے کوئی ملزمان کو پیش کرنے سے متعلق ہدایات نہیں دی جاتی ۔ جیل سپرٹینڈنٹ نے جواب میں کہا کہ جیل میں شہباز شریف کو میڈیکل کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
دوسری جانب شہباز شریف نے جیل سپرنٹنڈنٹ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی ہے ، عدالت نے وکلا کو بحث کے لیے طلب کر رکھا ہے
درخواست گزار شہباز شریف نے موقف اپنایا کہ عدالتی احکامات کے باوجود جیل میں سہولیات نہیں دی گئیں، عدالت نے بیڈ اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کا حکم دیا تھا، کمر درد کی تکلیف میں مبتلا ہوں، جیل میں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ جیل سپرنٹینڈنٹ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔