اس کیس میں فریق نہیں مگر..جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سپریم کورٹ پہنچ گئیں

0
38

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی اپیلوں پر سماعت 8دسمبر تک ملتوی کر دی گئی

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا عیسیٰ عدالت میں پیش ہوئیں،سرینا عیسیٰ نے کہا کہ فل کورٹ تشکیل دینے کیلئے درخواست جمع کرائی ہوئی ہے،جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپکی درخواست بعد میں سنیں گے،

سرینا عیسیٰ نے کہا کہ اس کیس میں فریق نہیں مگر بار بار میرا نام لیا گیا،جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آپ پریشان نہ ہوں آپ کو بعد میں سنیں گے،

جسٹس عمر عطا بندیال نے وکیل حامد خان سے مکالمہ کیا کہ آپ 4 فریقین کے وکیل ہیں،آپ نے اپنی درخواستوں میں اضافی گراونڈز شامل کیے ہیں،عدالت آپکی اور بیگم صاحبہ کی درخواستوں پر بعد میں سماعت کرے گی،ہم کیس میں مرکزی وکیل منیر اے ملک کا انتظار کریں گے،منیر اے ملک کے نائب وکیل نے خود کو قرنطینہ کر لیا ہے،

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ عدالت نے بلال منٹو کی درخواست الگ کر دی ہے،وکیل رشید اے رضوی نے کہا کہ منیر اے ملک نے 4 ہفتوں کا التوا مانگا ہے،جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ہم تمام افراد کی صحتیابی کی دعا کرتے ہیں،فریقین کے وکلا اضافی معروضات جمع کرا سکتے ہیں،

جسٹس قاضی فائز عیسی‌ نے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ فیصلے پر نظر ثانی کر کے 19 جون کے عبوری حکم کو ختم کرے،

درخواست میں کہا گیا کہ ایف بی آر نے اہل خانہ کے خلاف کارروائی تفصیلی فیصلے سے پہلے ہی شروع کر دی،ایف بی آر کی درخواست گزار کی رہائش گاہ کے باہر نوٹس چسپاں کرنا بدنیتی پر مبنی ہے، حکومتی تحریری دلائل پر جواب جمع کرانے کا موقع دیا جائے،

قبل ازیں 18 جولائی کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کے معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف پاکستان بارکونسل نےنظر ثانی درخواست دائرکردی تھی

پاکستان بار کونسل نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ سپریم کورٹ 19جون کےفیصلےپرنظرثانی کرے،درخواست میں صدر مملکت ،وزیراعظم اوروفاقی وزیرقانون کو فریق بنایا گیا ہے،درخواست میں سپریم جوڈیشل کونسل،مشیراحتساب شہزاد اکبر کوبھی فریق بنایا گیا ہے

سپریم کورٹ میں ایڈووکیٹ سلمان اکرم راجہ کےتوسط سے نظرثانی درخواست دائرکی گئی،

واضح رہے کہ  سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسی کی درخواست منظور کرلی،سپریم کورٹ نے صدارتی ریفرنس کالعدم قرار دے دیا

سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا،عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ایف بی آر جسٹس قاضی عیسیٰ کی اہلیہ کو پراپرٹی سے متعلق 7 روز میں نوٹسز جاری کرے،ایف بی آر کے نوٹس جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے سرکاری رہائشگاہ بھجوائے جائیں،ہر پراپرٹی کا الگ سے نوٹس کیا جائے،ایف بی آر کے نوٹس میں جج کی اہلیہ اور بچے فریق ہوں گے،ایف بی آر حکام معاملے پر التوا بھی نہ دیں،انکم ٹیکس 7 روز میں اس کا فیصلہ کرے.

قانون آرڈیننس کے ذریعے بنانے ہیں تو پارلیمان کو بند کر دیں،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریمارکس

جوڈیشل کونسل کے خلاف سپریم کورٹ کا بینچ تحلیل

کسی جج پر ذاتی اعتراض نہ اٹھائیں، جسٹس عمر عطا بندیال کا وکیل سے مکالمہ

ججز کے خلاف ریفرنس، سپریم کورٹ باراحتجاج کے معاملہ پر تقسیم

حکومت نے سپریم کورٹ‌ کے سینئر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کر دیا

حکومت نے یہ کام کیا تو وکلاء 2007 سے بھی بڑی تحریک چلائیں گے،وکلا کی دھمکی

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بھی میدان میں‌ آگئے، ریفرنس کی خبروں‌ پر صدرمملکت کوخط لکھ کر اہم مطالبہ کر دیا

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ جائیداد کے اصل مالک ہیں یا نہیں؟ اٹارنی جنرل نے سب بتا دیا

صدارتی ریفرنس کیس، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سپریم کورٹ پیش ہو گئے،اہلیہ کے بیان بارے عدالت کو بتا دیا

منافق نہیں، سچ کہتا ہوں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ،آپ نے کورٹ کی کارروائی میں مداخلت کی،جسٹس عمر عطا بندیال

سپریم کورٹ فیصلے کے بعد صدر اور وزیر اعظم کو فورا مستعفی ہوجانا چاہئے، احسن اقبال

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ان لینڈ ریونیو کا کمشنر تمام فریقین کو سنے گا،انکم ٹیکس کمشنر قانون کے مطابق فیصلہ کرے،ایف بی آر 7 دن میں سپریم جوڈیشل کونسل کو رپورٹ جمع کرائے،چیئرمین ایف بی آر تمام تر معلومات سپریم جوڈیشل کونسل کو فراہم کرے گا،فیصلہ فل کورٹ بینچ کے سربراہ جسٹس عمر عطا بندیال نے سنایا

Leave a reply