مزید دیکھیں

مقبول

شہروز کاشف 10 بلند ترین چوٹیاں سر کرنے والے دنیا کے کم عمر ترین کوہ پیما

پاکستان کے نوجوان کوہ پیما شہروز کاشف نے ایک اور ریکارڈ اپنے نام کرلیا ،10 بلند ترین چوٹیاں سر کرنے والے دنیا کے کم عمر ترین کوہ پیما بن گئے-

باغی ٹی وی : لاہور سے تعلق رکھنے والے20 سالہ کوہ پیما نے 8 ہزار 80 میٹر بلند گیشربرم ون چوٹی سر کرلی جس کے بعد وہ 10 بلند ترین چوٹیاں سر کرنے والے دنیا کے کم عمر ترین کوہ پیما بن گئے۔شہروز کے والد کے مطابق پاکستانی کوہ پیما 4 بج کر 9 منٹ پر سمٹ پر پہنچے۔

شہروز نے برطانوی کو ہ پیما ایڈریانا بروانلی کا ریکارڈ 12روز میں توڑ دیا،ایڈریانا نے 30 جولائی کو 10 بلند ترین چوٹیاں 21 سال کی عمر میں سر کی تھیں۔

کوہ پیما شہروز کاشف نے ایک اور چوٹی سر کر لی

شہروز کاشف 8 ہزار میٹر سے بلند 10 چوٹیاں سر کرنیوالے صرف دوسرے پاکستانی ہیں۔

واضح رہے کہ شہروز کاشف کی نظریں تمام 14 چوٹیاں سر کرنیوالے دنیا کے کم عمر ترین کوہ پیما کے ریکارڈ پر ہیں شہروز کاشف پہلے ہی 5 بلند ترین چوٹیاں سر کرنے والے پاکستان کے کم عمر ترین کوہ پیما ہیں شہروز کاشف 2 گینز ورلڈ ریکارڈ کے سرٹیفکیٹ بھی حاصل کر چکے ہیں جبکہ انہیں 2 بلند ترین چوٹیاں سر کرنے پر سرٹیفکیٹ دیئے گئے تھے۔

پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف نے 11 سال کی عمر سے کوہ پیمائی کر رہے ہیں۔ انہوں نے 11 برس کی عمر میں پہلی مرتبہ مکڑہ کی چوٹی سر کی، 12 سال کی عمر میں انہوں نے موسیٰ کا مصلیٰ اور چھمبرا کی چوٹیاں سر کیں تھیں۔ 13 برس کی عمر میں انہوں نے شملہ میں واقع منگلک کی چوٹی اور 14 برس کی عمر میں گونڈو گورو لا کے ٹو بیس کیمپ سر کیا۔ 15، 17 اور 18 سال کی عمر میں انہوں نے خردو پِن پاس، براڈ پیک اور خُسر گنگ: الپائن سٹائل کو بالترتیب سر کیا۔

19ویں سال میں شہروز کاشف نے دنیا کی دو بلند ترین چوٹیاں ماؤنٹ ایورسٹ اور کے ٹو سر کیں اور یہ اعزاز حاصل کرنے والے کم عمر ترین پاکستانی بن گئے جبکہ اگلے سال مارچ میں اناپورنا سر کر کے ریکارڈ مکمل کر لیں گے۔

شہروز کاشف نے دنیا کی چوتھی بلند ترین چوٹی نانگا پربت سر کر لی

یاد رہے کہ شہروز نے 2019 میں براڈ پیک کو سر کیا تھا جبکہ 2021 میں انہوں نے ایوریسٹ ،کے ٹو اور مناسلو کی چوٹیاں سر کی تھیں اس سال شہروز،کنچنجونگا ، لوٹسے، مکالو، نانگا پربت اور گیشربرم ٹو بھی سر کر چکے ہیں جبکہ ان کے ساتھ امتیاز سدپارا اور ساجد علی سدپارا نے بھی جی ون سر کی۔

اس حوالے سے برطانوی خبررساں ادارے کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں شہروز کاشف کے والد کاشف سلمان کا کہنا تھا کہ یہ نہ صرف ہمارے لیے بلکہ پورے ملک کے لیے انتہائی فخر کی گھڑی ہے کہ شہروز پاکستان کا جھنڈا دنیا کے بلند ترین پہاڑوں پر جا کر لہراتا ہے۔ بہت چھوٹی سی عمر میں اس نے دو ورلڈ ریکارڈ اپنے نام کیے ہیں۔ جب وہ جاتا ہے تو ظاہر ہے ڈر تو لگتا ہے مگر اب شہروز کو کوہ پیمائی کرتے آٹھ سال ہو گئے ہیں تو اب ہم اس چیز کے عادی بھی ہو گئے ہیں۔

شہروز کی والدہ کے متعلق انہوں نے بتایا تھا کہ وہ مضبوط دل کی خاتون ہیں اور انہیں شہروز کی صلاحیتوں پر پورا بھروسہ ہے اور وہ سمجھتی ہیں کہ ان کا بیٹا جس بھی گروپ کے ساتھ مہم جوئی کرنے جائے گا تو چوٹی سر کرنے والے پہلے دو یا تین کوہ پیماؤں میں شامل ہوگا، زیادہ تر ہوتا بھی ایسا ہی ہے۔

خیرسگالی کا سفیر بننا میرے لیے اعزاز ہے،کوہ پیما شہروز کاشف