شہریوں کو وقت پر گاڑیاں فراہم نہیں کی گئیں،پی اے سی

مقررہ رقم لینے کے بعد اضافی پیسے بھی مانگے گئے
0
32
news-cars

اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹ کمیٹی (پی اے سی) نے پیسے لینے کے باوجود شہریوں کو گاڑیاں فراہم نہ کرنے والی آٹو موبائل کمپنیوں کا معاملہ ایف آئی اے کو بھجوانے کی سفارش کردی ہے۔

باغی ٹی وی: میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نورعالم خان کی زیر صدارت ہوا، جس میں رکن کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے آٹو موبائل کمپنیوں کے معاملے پر بنائی گئی ذیلی کمیٹی کی رپورٹ پیش کی۔

رپورٹ کے مطابق مختلف کمپنیوں نے شہریوں سے بھاری رقوم وصول کیں اور مقررہ رقم لینے کے بعد اضافی پیسے بھی مانگے گئے اس کے باوجود شہریوں کو وقت پر گاڑیاں فراہم نہیں کی گئیں سلیم مانڈوی والا نے کہا ہم نے اضافی رقم صارفین کو واپس کرنے کی ہدایت کی ہے، اگر ای ڈی بی ناکام ہوتا ہے تو معاملہ ایف آئی اے کو دیا جائے-

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑے اضافے کا امکان

چئیرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نورعالم خان نے کہا لوگوں سے بہت زیادہ رقوم لی گئیں کمیٹی نے معاملہ ایف آئی اے کے سپرد کر دیا سو فیصد رقم لےکر کہتے ہیں،40 چالیس لاکھ مزید دیئےجائیں تاہم کمیٹی نے معاملہ ایف آئی اے کو بھجواتے ہوئے ہدایت کی کہ آڈیٹرجنرل ،ای ڈی بی، وزارت صنعت و پیداوار اور تجارت کے نمائندے بھی تحقیقات میں شامل کئے جائیں۔

اس کے علاوہ اجلاس میں فیڈرل پبلک سروس کمیشن کی آڈٹ رپورٹ 2020/21 کا جائزہ لیا گیا، ایف پی ایس سی میں ڈائریکٹر کی خلاف ضابطہ تعیناتی سامنے آئی، کمیٹی کو آڈٹ حکام نے بتایا کہ رمیض احمد نے 2008 میں بطور ڈائیریکٹر ایف پی ایس سی کو جوائن کیا جبکہ رمیض احمد کی بطور ڈائیریکٹر ایف پی ایس سی کی تعیناتی خلاف ضابطہ تھی، رمیض احمد آج بھی ایف پی ایس سی میں ڈی جی تعینات ہیں۔

اہم مواقعوں پر بشری بی بی کی سیاسی معاملات میں مداخلت تباہ کن ثابت ہوئی،سینئیر …

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے معاملہ ایف آئی اے کے سپرد کر دیا اور رمیض احمد کو ڈی جی ایف پی ایس سی کو عہدے سے ہٹانے کی ہدایت بھی کی۔ کمیٹی نے ایف آئی اے کو ہدایت کی جس نے ان کی غیر قانونی تعیناتی کی اُنکا بھی احتساب کریں، پی اے سی نے ایف پی ایس سی میں پچھلے 15 سال میں ہونے والی تعیناتیوں کا آڈٹ کروانے کا حکم دے دیا۔

Leave a reply