شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی سے متعلق کیس کی سماعت ملتوی

supreme court

سابق جج اسلام آباد ہائیکورٹ شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی

شوکت عزیز صدیقی کے وکیل حامد خان نے سپریم کورٹ میں دلائل دیئے،وکیل نے کہا کہ شوکت عزیز صدیقی کو سپریم جوڈیشل کونسل میں آزاد گواہان پیش کرنے کا موقع نہیں دیا گیا ، جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ کیا آپ کو شوکاز نوٹس کا جواب دینے کے بعد شنوائی کا موقع دیا گیا؟ وکیل نے کہا کہ شوکاز نوٹس کے بعد جواب کا موقع دیا گیا لیکن ثبوت پیش کرنے نہیں دیئے گئے،سپریم جوڈیشل کونسل اگر چارج شیٹ پیش کرتی تو ثبوت پیش کر دیتے،ججز کے کوڈ آف کنڈکٹ کی وضاحت ہو تو معلوم ہو کہ جج کو کیا کرنا چاہیے کیا نہیں

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بینچ کے 2 ممبران ریٹائر ہونے والے ہیں، کیس کو جلد نمٹانا چاہتے ہیں،آپ دلائل میں اور کتنا وقت لیں گے؟ وکیل حامد خان نے کہا کہ میں نے تو ابھی دلائل شروع بھی نہیں کیے،جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ تو کیا ابھی تک یہ وارم اپ تھا؟ وکیل حامد خان نے کہا کہ شوکت عزیز صدیقی کیس میں اپنی نوعیت کا منفرد فیصلہ ہو گا، کیس کو تفصیل سے سننا ضروری ہے، سپریم کور ٹ نے کیس کی سماعت 29 مارچ تک ملتوی کر دی

جسٹس شوکت صدیقی ملکی تاریخ کے دوسرے جج ہیں جن کے خلاف آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت کارروائی کی گئی ہے  اس سے قبل 1973 میں لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت علی کو بدعنوانی کے الزامات ثابت ہونے پر عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔

اکتوبر 2018 میں سپریم جوڈیشل کونسل کی سفارش پر صدر مملکت کی منظوری کے بعد وزارت قانون نے متنازع خطاب پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینیئر جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے 21 جولائی 2018 کو راولپنڈی بار میں خطاب کے دوران حساس اداروں پر عدالتی کام میں مداخلت کا الزام عائد کیا تھا۔جو کہ وہ الزام ثابت نہ کرسکے

طیارہ حادثہ، رپورٹ منظر عام پر آ گئی، وہی ہوا جس کا ڈر تھا، سنئے مبشر لقمان کی زبانی اہم انکشاف

جنید جمشید سمیت 1099 لوگوں کی موت کا ذمہ دار کون؟ مبشر لقمان نے ثبوتوں کے ساتھ بھانڈا پھوڑ دیا

اے ٹی سی کی وائس ریکارڈنگ لیک،مگر کیسے؟ پائلٹ کے خلاف ایف آئی آر کیوں نہیں کاٹی؟ مبشر لقمان نے اٹھائے اہم سوالات

کراچی میں پی آئی اے طیارے کا حادثہ یا دہشت گردی؟ اہم انکشافات

سابق جج شوکت عزیز صدیقی ایک بار پھر عدالت پہنچ گئے

سابق جج اسلام آباد ہائیکورٹ شوکت عزیز صدیقی نے چیف جسٹس گلزار احمد کو خط لکھ دیا

تین سال بیت گئے،ریٹائرمنٹ کی تاریخ گزرچکی اب تو کیس سن لیں،سابق جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا چیف جسٹس کو خط

شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی سے متعلق کیس کی سماعت ملتوی

Comments are closed.